سوشل میڈیا کی دنیا میں یہ بھی ایک عجیب دھوکہ یا غلط فہمی ہے۔ میرے جیسے غریب اور لوئر مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے بندوں کو بھی امیر سمجھا جاتا ہے۔
یہاں سوشل میڈیا پر کئی لوگ اپنے آپ کو امیر کبیر، شاہانہ لائف اسٹائل والا پوز کرتے ہیں۔ نت نئی مہنگی گاڑیوں کے ساتھ تصویریں، مہنگے ریسٹورنٹ، ہوٹل میں تصویر، گھومنے پھرنے کی تصویریں، اکثر بائی ایئر سفر کے اسٹیٹس، اچھے عہدے والوں بندوں کے ساتھ تصویریں وغیرہ۔۔۔۔
میں سب کے بارے میں نہیں کہہ رہا، لیکن ایسا کرنے والے اکثر وہ لوگ ہوتے ہیں جو صرف دوسروں کو ہی نہیں، بلکہ اپنے آپ کو بھی دھوکا دے رہے ہوتے ہیں۔ احساس کمتری کا شکار زیادہ تر۔
ان کا لائف اسٹائل ویسا ہوتا نہیں جیسا وہ پوز کر رہے ہوتے ہیں۔ اور یہاں سوشل میڈیا پر انہیں دیکھنے اور پڑھنے وغیرہ والے ان سے مرعوب ہو رہے ہوتے ہیں۔
اپنے بارے میں بتاؤں تو میں ایک غریب یا یوں کہہ لیں کہ لوئر مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والا بندہ ہوں۔ محنت مزدوری کر کے گزر بسر کرتا ہوں۔ جمع پونجی نہیں ہے۔ جو تھوڑا بہت کماتا ہوں فیملی پر لگ جاتا ہے۔ نظام چل رہا ہے۔تعلق بھی کوئی امیر فیملی سے نہیں تھا۔
میں کوشش کرتا ہوں جیسا ہوں ویسا ہی رہوں اور دوستوں یاروں میں بھی ویسا ہی پوز کروں۔ اسٹیٹس وغیرہ کے حوالے سے لمبی لمبی چھوڑنے سے سخت نفرت ہے۔سادہ بندہ ہوں۔
سال ڈیڑھ پہلے کی بات ہے۔ ایک شادی کے فنکشن میں یہاں لاہور کی ایک دکان سے 15 سو میں لی ایک سلی سلائی شلوار قمیص پہن کر شریک تھا۔ جس ٹیبل پر بیٹھا تھا اتفاق سے وہاں موضوع یہ تھا کہ کپڑے کس درزی سے سلواتے ہیں۔ ایک سے بڑھ کر ایک بات تھی۔ ایک صاحب کہہ رہے تھے کہ ان کا درزی شہر کا مصروف ترین اور مہنگا ترین درزی ہے۔ کپڑے سلائی کا آرڈر دینے کیلئے ہفتہ دس دن پہلے بتانا پڑتا ہے کہ بھجواوں گا میں۔ بکنگ لینا پڑتی ہے وغیرہ وغیرہ۔ میں یہ سب سن کر مسکراتا رہا، سب کی سنتا رہا اور مزہ کرتا رہا۔ 15 سو والے سوٹ میں بھی مطمئن بیٹھا اور کھانا کھا رہا تھا۔ میں روٹین میں بھی ایسا ہی ہوں۔ جو ملا کھا لیا، جو ملا پہن لیا۔ کپڑوں، امارت وغیرہ کی بنیاد پر نہ مرعوب ہوتا ہوں اور نہ چاہتا ہوں کوئی مجھ سے مرعوب ہو۔
اسٹیٹس وغیرہ والا بھوت کبھی اپنے سر پر سوار کیا ہی نہیں۔
اچھا کھانا،پینا، پہننا چاہیے لیکن اسے سر پر سوار نہیں کرنا چاہیے اور اگر آپ پہنتے، کھاتے پیتے بھی ہیں تو اس کی بے جا اور خود ہی ستائش اور نمائش آپ کو ہلکا بناتی ہے۔ ہاں صاف ستھرا رہنا ضروری ہے۔ کپڑے جوتے وغیرہ بیشک سستے بھی پہنے ہوں، لیکن صفائی اور سلیقہ لازمی ہونا چاہیے۔ اس کا خیال ضرور رکھتا ہوں۔
تو بھائیو! صرف سوشل میڈیا کی دنیا سے ہی دیکھ کر کسی سے مرعوب نہ ہوں۔ اس طرح کے کئی معاملات میں لوگ فراڈ بھی کروا بیٹھتے ہیں اور اپنا نقصان۔
اس دکھاوے سے ہی مرعوب ہو کر لوگ اعتماد کر بیٹھتے ہیں۔
مجھے نہیں لگتا کہ میں نے آج تک یہاں اپنے آپ کو کوئی امیر کبیر بندہ پوز کیا ہو یا شاہانہ لائف اسٹائل والا۔ لیکن اگر انجانے میں کبھی کسی کو کوئی ایسا تاثر گیا ہو تو اس تاثر کو دور کرنا چاہتا ہوں۔
میں ایک غریب اور عام بندہ ہوں۔