آم کا نیا باغ لگانے کے بنیادی اصول
پاکستان آم کی کاشت کے لحاظ سے دنیا کا ساتواں بڑا ملک ہے۔ جہاں تقریبا 250000 ایکڑ پر آم کے باغات موجود ہیں
زمین کا انتخاب
آم کی کاشت کے لئے ہلکی میرا اور اچھی نکاس والی زمین کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ جس کا پی۔ایچ 5۔8 سے زیادہ نہ ہو۔
موسم کاشت
آم کی کاشت فروری ۔مارچ یا مون سون کے بعد کی جاتی ہے۔لیکن زیادہ موزوں موسم مون سون کے بعد کا ہے۔
پودے لگانے کی ترتیب
پرانا طریقہ کار
خشک علاقے جہاں آم کی بڑھوتری کم ہوتی ہے وہاں 35×35(10×10 میٹر) پر پودے لگا سکتے ہیں ۔
جبکہ مرطوب علاقوں میں 40×(40 12×12میٹر)پر پودے لگا سکتے ہیں ۔
اس طرح تقریبا 27سے 42 پودے فی ایکڑ آجاتے ہیں
جدید طریقہ اپنا کر 25×25 فٹ(8×میٹر) رکھ کر ایک ایکڑ میں 70 پودے لگا سکتے ہیں اور گھنی کاشت High Density میں 20×20فٹ (6×6) پر فاصلہ رکھ کر 110 پودے لگا سکتے ہیں
الٹرا ھائی ڈینسٹی UHD میں 3×5 میٹر پر رکھ کر 674 پودا فی ایکڑ تک تعداد لے جا سکتے ہیں ۔
موزوں اقسام
آپ ایکسپورٹ کو مدنظر رکھ کر اقسام لگائیں
سندھ اور پنجاب کے لئیے سب سے موزوں قسم سنڈھڑی ہے
اس کے بعد موسمی چونسہ
لیٹ سفید چونسہ
عظیم چونسہ
12 نمبر رٹول کی کاشت آپ کو کمرشل بنیادوں پر بہت فائدہ دے سکتی ہے۔
آبپاشی
باغ لگانے کے فوری بعد کھیت کو سیراب کر دیں
نئے باغات میں آبپاشی کے جدید طریقے اپنائیں
1۔ڈرپ اریگیشن
2۔ سپرنکلر
3۔ ببلر
ان طریقوں سے آپ پانی کی بچت کے علاوہ پودوں کی بہتر نشونما کر سکتے ہیں اور روائتی فلڈ اریگیشن کی ضرورت صرف شدید موسم تک محدود رہ جائیگی۔
کھادوں کا استعمال
نئے باغات کو فوری طور پر کھاد کی ضرورت نہیں ہوتی۔لہذا باغ مین جو فصل کاشت ہو اس کو دی جانے والی کھاد ابتدائی ایام میں پودوں کے لئے کافی ہوتی ہے۔
فصل کے باقی مراحل پر اگلی پوسٹ میں بات ہوگی۔۔