اس شیڈول پر عمل کریں گے تو ان شاء اللہ بھرپورپیداوارھوگی اورھرورائٹی (ثمر بہشت)سمیت ھر سال پھل ھوگا.
پہلا حصہ::
جنوری::
1.پورا مہینہ کوئ پانی نھی لگانا.
2.زمین میں پودے کے گھیرےکےعلاوہ کھلے ھل چلاکررکھ چھوڑیں.
3.پانی نہ لگانا زیادہ بور نکلنے کا سبب ھے.
فروری::
1.اگر جنوری میں ھل نھی چلائے تو اب چلا کر رکھ چھوڑیں
2.پانی بالکل نھی لگانا
3.پیوند کئے ھوئے پودوں کی دیسی شاخیں کاٹ دیں
4.نئے پودوں کے لئے گڑھے کھود رکھیں.
5.بور آنے سے پہلے حفاظتی اسپرے کروا دیں.
مارچ::
1.بور نکلنے کا موسم شروع ھے پنجاب میں.
2.بور 50% نکلنے پر بوران+کین(گوارہ) کھاد ڈالیں اور ھلکا پانی لگائیں
3.نئے پودے لگائیں اور ناغے پورے کریں 4.بور کے پھول بننے سے پہلے حفاظتی اسپرے مکمل کروالیں تاکہ شہد کی مکھیاں اور دوسری پولینیٹر مکھیاں جو پھل بننے میں اہم کردار ادا کرتی ھے اسپرے سے مر نہ جائے.
اپریل::
1.بٹور کو ایک فٹ سبز ٹہنی سمیت کٹوا دیں اور کھیت سے دور پھینک کر آگ لگا دیں.
(نوٹ).جو بور خراب ھو جائے گچھا بن جائے اسکو بٹور کہتے ھیں
2.جب تک پھل مٹر کے دانے جتنا نہ ھو جائے پانی بالکل نھی لگانا
3.جب پھل مٹر کے دانے جتنا ھو جائے زنک+Sop+ کین(گوارہ)کھاد ڈال کرپانی لگادیں
4.اب پانی کی کمی نہ آنے دیں جب جب زمین وتر میں آئے پانی لگائیں
5.دو فٹ قد والی گھاس کی کاشت کر دیں تاکہ سورج کی تپش سے پھل کے جھلساؤ سے بچا جا سکے اور زمین میں نمی زیادہ دیر تک رہ سکے. یا ملچنگ کر دیں. ملچنگ کا مطلب خشک گھاس یا پرالی وغیرہ سے گھیرے کے نیچے زمین کو ڈھانپنا ھے.
مئ::
1.باقی بچے ھوئے بٹور کی صفائ کروا دیں.
2.پانی کی کمی نہ آنے دیں
3.تیلے اور بھونڈی یا بورر کے لئے اسپرے کروا دیں
جون::
1.پانی کی کمی نہ آنے دیں
2.اگیتی ورائٹیز سرولی(مالدا) دوسہری اور سندھڑی کی برداشت کی تیاری کریں
جولائ::
1.پانی کی کمی نہ آنے دیں
2.لنگڑا,انور رٹول, اورچونسہ ثمر بہشت کی برداشت کی تیاری کریں
3.پیوندکاری کا موسم شروع ھے صحت مند پودے سے قلم کا انتخاب کریں
4.فروٹ فلائ کے انسداد کے لئے پھندے لگائیں.
دوسرا حصہ::
اگست::
1.پچھیتی اقسام کی برداشت کا موسم ھے
2.کانٹ چھانٹ(پروننگ)کریں.سوکھی,بیمار,فالتو اور زمین پر لگی ھوئ شاخیں کاٹ دیں اور
ان پودوں پر کسی فنجی سائیڈ کا اسپرے کروا دیں
3.پانی کی کمی نہ آنے دیں
4.اگیتی اقسام کے پودوں کے گھیرے چھلائ کروا کر Npk کھاد ڈال کر پانی لگا دیں
5.حفاظتی اسپرے کروائیں
ستمبر::
1.ایک دفعہ پانی لگا کر پھر پانی مکمل بند کر دیں.
2.پانی روکنے سے نئ شاخیں نکلیں گی اور انکو پختہ ھونے میں مدد ھوگی
3.پچھیتی اقسام کے پودوں کے گھیرے چھلائ کروا کر Npk کھاد ڈالیں
اکتوبر::
1.پانی بالکل نھی لگانا نئ شاخیں پختہ(میچور) ھونگی
نومبر::
1پانی بالکل نھی لگانا پودے کے سونے کا موسم(خوابیدگی) ھے
دسمبر::
سردی سے بچاؤ کیلئے ایک دفعہ ھلکا پانی لگائیں.
احتیاطی تدابیر::
1.باغ میں کوئ بھی فصل نہ لگائیں
2.پودے کے گھیرے کے نیچے تنے سے چھ تا آٹھ فٹ دور تک ٹریکٹر کے ھل نہ جانے دیں
3.تازہ گوبر یا پرانا گوبر ھرگز نھی ڈالنا اور یوریا کھاد اکیلی نھی ڈالنی. منہ سڑی کا سبب ھیں
4.پانی ھمیشہ وتر آنے پر لگانا ھے. ھر تیسرے یا چوتھے دن نھی لگانا
5.کانٹ چھانٹ سخت گرمی میں نھی کرنی
6.آم کے نیچے گہری گوڈی نھی کرنی, جڑی بوٹیوں کے خاتمے کیلئے اسپرے کریں اور چھلائ کروائیں مکمل گھیرے کے نیچے تک
7.جس ورائٹی کا پھل توڑنا ھو اسکا پانی پندرہ دن پہلے بند کر دیں تاکہ پھل کر رنگت اور زائقہ اچھا حاصل ھو.