آج – 13؍جنوری 1964
جگرؔ بسوانی، رافعت ؔ بہرائچی ،حکیم محمد اظہر ؔ وارثی کے ہم عصر اور طنز ومزاح کے ممتاز ترین شاعروں میں نمایاں شاعر” شوقؔ بہرائچی “ کا یومِ وفات…
شوق بہرائچی جنکا پورا نام سیّد ریاست حسین رضوی تھا۔ ان کی پیدائش اجودھیاضلع فیض آباد کے محلہ سیدواڑا میں ایک زمیندار طبقہ سے تعلق رکھنے والے سیّد سلامت علی رضوی کے گھر میں 06؍جون 1884ء کو ہوئی۔ شوق بہرائچی تلاش معاش میں بہرائچ آئے اور پھر یہیں کے ہوکے رہ گئے۔
68 سال کی عمر میں شوقؔ بہرائچی کی وفات 13؍جنوری1964ء بہرائچ میں ہوئی اور آزاد انٹر کالج کے پچھم واقع قبر ستان چھڑے شاہ تکیہ میں تدفین ہوئی۔
✨ پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤
طنز و مزاح کے ممتاز شاعر شوقؔ بہرائچی کے یوم وفات پر منتخب اشعار بطور اظہار عقیدت…
بربادِ گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجامِ گلستاں کیا ہوگا
—
ہر ملک اس کے آگے جھکتا ہے احتراماً
ہر ملک کا ہے فادر ہندوستاں ہمارا
—
اہلِ محشر لے گئے قہر و غضب سب لوٹ کر
صرف اک رحمت خدا کی رہ گئی میرے لیے
—
جلوہ گاہِ ناز میں دیکھ آئے ہیں سو بار ہم
رنگ روئے یار ہے بالکل چقندر کی طرح
—
مہ جبینوں کی محبت کا نتیجہ نہ ملا
مرغیاں پالیں مگر ایک بھی انڈا نہ ملا
—
خدا محفوظ رکھے فطرت انساں سے عالم میں
مؤدب ہو کے کہتا ہے جسے شیطاں بھی استانی
—
نقاب الٹی ہے یہ کہہ کر کسی نے
کہ اب تو کوئی نامحرم نہیں ہے
—
محوِ نغمہ مرا قاتل جو رہا کرتا ہے
فنِ موسیقی کو بھی ذبح کیا کرتا ہے
—
یہ حسیں ہوں گے مہرباں مرے بعد
انڈے دیں گی یہ مرغیاں مرے بعد
—
اے ہم سفیر تلخئ طرزِ بیاں نہ چھوڑ
تو گالیاں دیئے جا ہمیں گالیاں نہ چھوڑ
—
اب خدا کے لیے رکھ ہم پہ کرم اے ناصح
ہیں پریشاں تری بکواس سے ہم اے ناصح
—
حسن مغرور و سیہ فام کا کیسے ہو علاج
شکل و صورت تو چڑیلوں کی ہے پریوں کے مزاج
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
شوقؔ بہرائچی
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ