آج – 11؍اکتوبر 2001
پاکستان کے مشہور و معروف شاعر” شہرت بخاری صاحب “ کا یومِ وفات…
سیّد محمّد انور بخاری نام اور شہرتؔ تخلص تھا۔ان کا پہلا تخلص نرگسؔ تھا۔ ۲؍دسمبر ۱۹۲۵ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ احسان دانش سے انھیں تلمذ حاصل تھا۔انھوں نے نمایاں طور پر اردو اور فارسی میں ایم اے کی ڈگریاں حاصل کیں۔ حصول تعلیم سے فارغ ہوکر کچھ عرصے ’مجلس زبان دفتری‘ میں ملازم رہے۔ بعد ازاں درس وتدریس کو ذریعۂ معاش بنایا۔ اسلامیہ کالج لاہور میں شعبۂ اردو وفارسی کے صدر رہے۔
۱۱؍اکتوبر۲۰۰۱ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:
’طاقِ ابرو‘، ’دیوارِ گریہ‘، ’کھوئے ہوؤں کی جستجو‘ (یادوں اور یادداشتوں کا مجموعہ)۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:178
🌹✨ پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
💐 مشہور شاعر شہرتؔ بخاری کے یوم وفات پر منتخب اشعار بطور خراجِ عقیدت… 💐
ہاں اے غمِ عشق مجھ کو پہچان
دل بن کے دھڑک رہا ہوں کب سے
—
ہم سفر ہو تو کوئی اپنا سا
چاند کے ساتھ چلو گے کب تک
—
یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو
سکونِ یاد میں تیری نہ بھولنے میں قرار
—
کچھ ایسا دھواں ہے کہ گھٹی جاتی ہیں سانسیں
اس رات کے بعد آؤ گے شاید نہ کبھی یاد
—
ہر سمت فلک بوس پہاڑوں کی قطاریں
خسروؔ ہے نہ شیریںؔ ہے نہ تیشہ ہے نہ فرہاد
—
پردے میں خموشی کے برقعے میں اداسی کے
شاید کوئی آ جائے دروازہ کھلا رکھنا
—
جب تجھے بھولنا چاہا دل نے
اک نئے غم کی سزا دی ہم نے
—
جانے کس کس کی توجہ کا تماشا دیکھا
توڑ کر آئنہ جب اپنا ہی چہرا دیکھا
—
ہر چند سہارا ہے ترے پیار کا دل کو
رہتا ہے مگر ایک عجب خوف سا دل کو
—
دل نے کس منزلِ بے نام میں چھوڑا تھا مجھے
رات بھر خود مرے سائے نے بھی ڈھونڈا تھا مجھے
—
اپنوں سے مروت کا تقاضا نہیں کرتے
صحراؤں میں سائے کی تمنا نہیں کرتے
—
ہر لمحہ تھا سو سال کا ٹلتا بھی تو کیسے
لے آئی شبِ غم کوئی مرتا بھی تو کیسے
—
کچھ حشر سے کم گرمئ بازار نہیں ہے
وہ جنس ہوں میں جس کا خریدار نہیں ہے
—
آؤ کہ ابھی چھاؤں ستاروں کی گھنی ہے
پھر شام تلک دشتِ غریبُ الوطنی ہے
—
سانس کی آس نگہباں ہے خبردار رہو
دل چراغ تہ داماں ہے خبردار رہو
—
صبح کی آس نہ توڑو کہ جیو گے کیسے
ان ہواؤں میں ابھی ایک دیا جلتا ہے
—
زندگی تجھ پہ گراں ہے تو مرے گا کیسے
جس کو رونا نہیں آتا وہ ہنسے گا کیسے
—
وہم ثابت ہوئے سب خواب سہانے تیرے
یاد کرتے ہیں مگر لوگ فسانے تیرے
—
شہرتؔ کہ ہے اب وجہ پریشانیٔ احباب
اٹھ جائے گا جس روز تو آئے گا بہت یاد
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
🔲 شہرتؔ بخاری🔲
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...