آج – 16؍اکتوبر 1956
مشہور و معروف شاعر” فراغؔ روہوی صاحب “ کا یومِ ولادت…
محمد علی صدّیقی، قلمی نام فراغؔ روہی۔ پیدائش 16؍اکتوبر 1956ء ضلع نوادہ، بہار ۔ سکونت کلکتہ۔ ماہیے،غزلیں اور بچوں کے لئے نظمیں لکھی ہیں۔ کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ دس برس تک ماہنامہ ”کلید ِ خزانہ“ کی مجلس ادرات میں شامل رہے۔کئی فلموں اور ٹیلی فلموں کے لئے گیت بھی لکھے۔
آج ہی کے دن 13؍جولائی 2020ء کو کلکتہ، مغربی بنگال میں انتقال کر گئے۔
✨ پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤
معروف شاعر فراغؔ روہوی کے یوم ولادت پر منتخب کلام بطور خراجِ عقیدت…
دن میں بھی حسرتِ مہتاب لیے پھرتے ہیں
ہائے کیا لوگ ہیں کیا خواب لیے پھرتے ہیں
ہم کہاں منظر شاداب لیے پھرتے ہیں
در بہ در دیدۂ خوں ناب لیے پھرتے ہیں
وہ قیامت سے تو پہلے نہیں ملنے والا
کس لیے پھر دل بے تاب لیے پھرتے ہیں
ہم سے تہذیب کا دامن نہیں چھوڑا جاتا
دشتِ وحشت میں بھی آداب لیے پھرتے ہیں
سلطنت ہاتھ سے جاتی رہی لیکن ہم لوگ
چند بخشے ہوئے القاب لیے پھرتے ہیں
ایک دن ہونا ہے مٹی کا نوالہ پھر بھی
جسم پر اطلس و کمخواب لیے پھرتے ہیں
ہم نوائی کہاں حاصل ہے کسی کی مجھ کو
ہم نواؤں کو تو احباب لیے پھرتے ہیں
کس لیے لوگ ہمیں سر پہ بٹھائیں گے فراغؔ
ہم کہاں کے پر سرخاب لیے پھرتے ہیں
══━━━━✥•••••◈•••••✥━━━━══
دیکھا جو آئینہ تو مجھے سوچنا پڑا
خود سے نہ مل سکا تو مجھے سوچنا پڑا
اس کا جو خط ملا تو مجھے سوچنا پڑا
اپنا سا وہ لگا تو مجھے سوچنا پڑا
مجھ کو تھا یہ گماں کہ مجھی میں ہے اک انا
دیکھی تری انا تو مجھے سوچنا پڑا
دنیا سمجھ رہی تھی کہ ناراض مجھ سے ہے
لیکن وہ جب ملا تو مجھے سوچنا پڑا
سر کو چھپاؤں اپنے کہ پیروں کو ڈھانپ لوں
چھوٹی سی تھی ردا تو مجھے سوچنا پڑا
اک دن وہ میرے عیب گنانے لگا فراغؔ
جب خود ہی تھک گیا تو مجھے سوچنا پڑا
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
میں ایک بوند سمندر ہوا تو کیسے ہوا
یہ معجزہ مرے اندر ہوا تو کیسے ہوا
یہ بھید سب پہ اجاگر ہوا تو کیسے ہوا
کہ میرے دل میں ترا گھر ہوا تو کیسے ہوا
نہ چاند نے کیا روشن مجھے نہ سورج نے
تو میں جہاں میں منور ہوا تو کیسے ہوا
نہ آس پاس چمن ہے نہ گل بدن کوئی
ہمارا کمرہ معطر ہوا تو کیسے ہوا
ذرا سی بات پہ اک غم گسار کے آگے
میں اپنے آپے سے باہر ہوا تو کیسے ہوا
سلگتے صحرا میں طوفاں کا سامنا تھا مجھے
یہ معرکہ جو ہوا سر ہوا تو کیسے ہوا
وہ جنگ ہار کے مجھ سے یہ پوچھتا ہے کہ میں
بغیر تیغ مظفر ہوا تو کیسے ہوا
سنا ہے امن پرستوں کا وہ علاقہ ہے
وہیں شکار کبوتر ہوا تو کیسے ہوا
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
⭐ فراغؔ روہوی ⭐
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ