منشی دوارکا پرشاد افق کی ولادت 13 جولائی 1864ء کو لکھنو میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام منشی پورن چند ذرہ تھا۔ ان کے دادا منشی ایشور پرشاد شعاع اور پردادا منشی اودے پرشاد مطلع لکھنوی بھی شاعر تھے۔
افق صاحب نے نو برس کی عمر میں شاعری شروع کی۔ اردو فارسی کی علاوہ ہندی، سنسکرت اور انگریزی زبانوں کی تعلیم حاصل کی۔ افق کو بہت جلد بطور ایک شاعر ملک گیر شہرت حاصل ہوگئی اور انہیں ملک کے طول ورعرض میں منعقد ہونے والے مشاعروں میں مدعو کیا جانے لگا۔
افق بہت ذہین، بذلہ سنج اور شوخ طبیعت کے مالک تھے۔ اس کا اثر ان کی شاعری میں بھی صاف نظر آتا ہے۔ جوانی کے دنوں میں شراب نوشی شروع کی اور آخری عمر تک وہ اس بلا سے آزاد نہ ہوسکے۔ شراب نوشی کی کثرت کی وجہ سے افق کے معاشی حالات بھی دگرگوں ہوگئے۔
افق نے ایک منظوم اخبار بھی نکالا، اس کا نام ’’نظم اخبار‘‘ تھا۔ وہ ایک عرصے تک’’اودھ اخبار‘‘ میں بھی لکھتے رہے۔ انہوں نے پنجاب سماچار کے مدیر کی حثیت سے بھی کام کیا۔
افق لکھنوی کی کچھ تصانیف کے نام یہ ہیں:
رامائن یک قافیہ، کرشن سداما سوانح عمری، رامائن یک قافیہ، گروگوبند سنگھ، ترجمہ نثر رامائن، ترجمہ نثر مہابھارت، بھاگوت مختصر۔
بشکریہ ریختہ
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...