آجکی شام، کٹھمل کے نام
میں اگر پوری دنیا کو بھی متاثر کرنے میں کامیاب ہوجاؤں تو تب بھی ایک شحض ایسے ہیں جو مجھ سے کبھی کبھی متاثر نہیں ہونگے اور وہ ہیں میرے ابو جی، جی ہاں میرے خود کے ابو جی۔ ایک دفعہ ایک دور دراز کے علاقے سے کچھ دوست کیڑے لائے جن کی میں نے پہچان کرا دی ۔ اسی وقت ابو بھی آگئے تو میرے دوستوں نے ابو سے کہا "انکل جی آپکا بیٹا بہت ذہین ہے، کیڑے کو دیکھ کر انکے نانا نانی تک کے نام بتا دیتا ہے ، اور میرا سینہ کسی غبارے کی طرح پھولنے ہی لگا تھا کہ ابو نے جواب دیا "ہوہ، دیکھ کے بتا دیا تو کیا ہوا", اور یہ سنتے ہی میرا سینہ اصل حالت سے بھی دو انچ مزید نیچے چلا گیا ۔ اس سے مجھے ایک چوہوں والی کارٹون یاد آگئی جس میں ایک چوہے کی سونگھنے کی حس اتنی تیز ھوتی ہے کہ وہ کسی بھی چیز کو سونگھ کر پوری تفصیل سے بتا دیتا تھا اور اس حس سے سب چوہے متاثر تھے سوائے اس کے ابو کے جو یہی کہتا تھا "خوہ، سونگھ کے بتا دیا تو کیا ہوا "-
ابھی میں اپنی آدھی کپ چائے پی رہا تھا جس میں پہلے سے ہی دو مکھیاں جان سے ہاتھ دھو بیٹھی تھیں کہ ابو کو ہاتھ میں 5 فٹ لمبا اور 3 انچ چوڑا ڈنڈا لئے اپنی طرف آتا دیکھا ۔ اسی لمحے مجھے اپنے دو دن میں کئ گئے سارے گناہ یاد ہونے لگے کہ ابو کو کس بات کا پتہ چل گیا ہے ۔ "شاید ابو کو پتہ چل گیا ہے کہ کل کے سودا میں میں نے 500 روپے چرائے ہیں ۔ نہیں نہیں شاید انہوں نے آج مجھے چوری دے دودھ پیتے دیکھا تھا ۔ نہیں شاید ہماری پڑوسن فرعون آنٹی نے میری شکایت لگائی ہے کہ آپکا شہزادہ کیڑوں کو اٹریکٹ کرنے کے لئے پورے گاؤں سے مردہ جانور اکٹھا کر کر کے ہمارے گھر کے پیچھے جمع کرتا ہے جس کی بدبو پورے گھر میں پھیل جاتی ہے ۔ محتصر یہ کہ سب ذہن میں گھومنے لگا تھا اور تب ابو بھی پاس پہنچے اور ڈنڈا دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر پٹائی شروع کر دی ۔ خوش ہونے کی بالکل بھی ضرورت نہیں کیونکہ پٹائی میری نہیں بلکہ چارپائی کی شروع کی۔ ابو چارپائی کو جھاڑتے جا۔رہے تھے اور ساتھ میں کہہ رہے تھے "ہوہ، کیا فائدہ ایسے کیڑوں کے ماہر کا جودو چارپائیوں کو کٹھمل سے صاف نہ کر سکا۔ لوگوں کے سروں میں جوؤیں ہوتے ہیں جب کہ ہمارے سروں میں کٹھمل ۔ باہر نکلیں تو پرندے آکر کپڑوں سے کٹھمل چن چن کے کھانے لگتے ہیں "- ابو جی طعنے مارتے جا رہے تھے اور میں نے اپنی چائے جس میں اب تیسری مکھی بھی گر گئی تھی ، واپس رکھ دی اور چپل ہاتھ میں پہن کر سانپ کی طرح اپنا سینہ فرش پر رگڑتا ہوا اور زمین پر تیرتا ہوا گیٹ کی طرف رینگنے لگا اور باہر نکل آیا ۔
اب ایک قصائی کے تحت پر مغل بادشاہ کی طرح براجمان ہوں اور پوسٹ لکھ رہا ہوں ۔
کٹھمل کو عام طور پر Bed bugs کہا جاتا ہے اور لوکل طور پر لوگ اس کو مختلف نام سے پکارتے ہیں ۔ کٹھمل کا سائنسی نام Cimex lectularius ہے جس کا تعلق کیڑوں کے Cimicidae خاندان سے ہے۔
کٹھمل دن اور۔رات دونوں وقتوں میں ایکٹیو ہوتے ہیں ۔ یہ خون چوستے ہیں پر کسی قسم کی بیماری کا سبب نہیں بنتے ۔ کچھ لوگوں کے جسم پر کٹھمل کے کاٹنے سے خارش یا الرجی والے دانے نکل آتے ہیں جنکو Cimicosis کہا جاتا ہے ۔
عموماً کٹھمل کے پر نظر نہیں آتے مگر اس کے بہت چھوٹے پر ھوتے ہیں جو اڑنے کے قابل نہیں ہوتے ۔
موسم کے اعتبار سے کٹھمل سخت سردی بھی برداشت کر سکتی ہے جبکہ گرمی اگر 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو تو یہ زیادہ دیر زندہ نہیں رہ پاتے ۔
موسم کے حوالے سے ایک کٹھمل کی زندگی ایک سال سے زیادہ ہوتی ہے ۔ ایک مادہ کٹھمل روزانہ چار انڈے دیتی ہے ۔ بچے انڈوں سے نکلنے کے فوراً بعد خون کی تلاش میں نکلتے ہیں ۔ ایک دفعہ خون پینے کے بعد اگر مہینوں تک ان کو خون نا ملے تب بھی یہ زندہ رہ سکتے ہیں ۔ ایک بالغ کٹھمل ایک سال تک بھوک برداشت کر سکتی ہے ۔ بچوں کو بڑا ہونے میں دو مہینے لگتے ہیں ۔ ایک دفعہ خون پینے کے بعد وہی کٹھمل سات دن بعد دوبارہ خون پیتی ہے ۔
خون پینے سے پہلے کٹھمل اس جگہ ایک کیمیکل ڈال دیتی ہے جس سے وہاں موجود خون پتلا ہوجاتا ہے جس سے انکو پینے میں آسانی ہوتی ہے ۔
کٹھمل سے کیسے نجات ممکن ہے ؟
ایک دفعہ حملے کے بعد کٹھمل کو مکمل ختم کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ ان کے جسم میں کیمیکل کے خلاف مزاحمت بہت زیادہ ہوتی ہے ۔
اگر چارپائی میں کٹھمل ہیں تو چارپائیوں کے حساب سے پانی ابالیں اور اس میں سرف اور نمک ڈالیں اور چارپائیوں کے کونے کونے میں ڈال لیں ۔ پانی گرم حالت میں ہی ڈالیں ۔ ہر ہفتہ یہ عمل ایک دفعہ ایک مہینے تک دہرائیں یعنی ایک مہینے میں چاردفعہ۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ چارپائیوں کو ایک دوسرے کے اوپر رکھیں اور ان سے پلاسٹک لپیٹ لیں اور ان میں گندم کی گولیاں رکھیں جو آپکو کسی بھی زرعی سٹور سے مل جائنگی۔
میں ایک پراڈکٹ کا نام لے رہا ہوں پر پچھلی دفعہ کی طرح کوئی یہ نہ سمجھ لے کہ انہوں نے مجھے پیسے دئے ہیں اور میں ان کی پراڈکٹ پروموٹ کر رہا ہوں ۔ ہاں اگر وہ دینا چاہیں تو میں ضرور لونگا کیونکہ اس طرح مجھے میرے اوپر قرض کم کرنے کا ذریعہ مل جائیگا ۔ میری طرف سے اجازت ہے کہ کوئی میرے بارے میں کمپنی کو بتا دے۔
اگر آپکے کمرے میں کٹھمل ہیں تو کسی طرح کمرے کا درجہ حرارت کچھ گھنٹوں تک بڑھا دیں اور روزانہ یہ عمل کچھ دنوں تک دہرائیں ۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ کمرے کی ساری کھڑکیاں بند کر کے kingtox bed bug killer سپرے کریں ۔
سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ زرعی سٹور سے کمرے کے سائز کے مطابق گندم کی گولیاں لیں اور ایک برتن میں رکھ کر تھوڑا پانی چھڑک دیں اور کمرے کہ درمیان رکھیں اور کمرہ 12 گھنٹے تک بند رکھیں ۔ یہ عمل ہفتہ وار ایک مہینے تک دہرائیں اور کٹھمل سے گارنٹڈ نجات پائیں ۔ گندم کی گولیاں خطرناک ہوتی ہیں لہٰذا بہت احتیاط سے کام لیں اور بچوں کو بہت دور رکھیں ۔ کمرہ کھولنے کے بعد کچھ دیر باہر انتظار کریں اور پھر جا کے آپکو کٹھمل ، چپکلیاں وغیرہ مردہ ملینگی۔
گھر سے بار بار مسڈکالز آرہی ہیں امی کی جسکا مطلب کہ کھانا تیار ہے۔ آوارہ گردی میں نہیں کرتا ، سگریٹ نہیں پیتا ، لڑائی جگھڑا میں نہیں کرتا مگر پھر بھی گھر کا سب سے نافرمان لڑکا میں ہوں کیونکہ میں ٹینڈے نہیں کھاتا ۔ اور ھاں اوپر تصویر میں یہ خوبصورت ہاتھ اور گھڑی میری ہی ہے
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔