آج – 28؍فروری 1928
جذبہ حب الوطنی سے سرشار بہت سے قومی، ملی و فلمی نغمہ نگار، اردو کے ممتاز شاعر” کلیمؔ عثمانی صاحب “ کا یومِ ولادت…
نام احتشام الٰہی اور تخلص کلیمؔ تھا۔ ۲۸؍فروری۱۹۲۸ء کو دیوبند(سہارن پور) میں پیدا ہوئے۔۱۹۴۷ء میں ہجرت کرکے لاہور آگئے ۔ایک عرصے تک روزنامہ ’’امروز‘‘ میں قطعہ لکھتے رہے۔نعتیہ کلام سناتے وقت ان کی آنکھیں اکثر نم ہوجایا کرتی تھیں۔ جذبۂ حب الوطنی سے سرشار بہت سے قومی اور ملی نغمے لکھے جو ٹی وی او ر ریڈیو سے نشر ہوئے۔ کلیمؔ عثمانی ایک عرصے تک فلمی دنیاسے وابستہ رہے۔ آخر عمر میں ا ن کی بینائی کم ہوگئی تھی۔ احسان دانشؔ کو اپنا استاد مانتے تھے۔ ۲۸؍اگست ۲۰۰۰ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔ ’’دیوارِ حرف‘‘ (شعری مجموعہ) شائع ہوگیا ہے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:219
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
ممتاز شاعر کلیمؔ عثمانی کے یومِ ولادت پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت…
جب کسی نے قد و گیسو کا فسانہ چھیڑا
بات بڑھ کے رسن و دار تک آ پہنچی ہے
—–
ہے زیب گلو کب سے مرے دار کا پھندا
مجرم ہوں اگر میں تو سزا کیوں نہیں دیتے
—–
ہے اگرچہ شہر میں اپنی شناسائی بہت
پھر بھی رہتا ہے ہمیں احساسِ تنہائی بہت
—–
شعر ہمارے سن کر اکثر دل والے رو دیتے ہیں
ہم بھی لئے پھرتے ہیں دل میں درد کسی شہنائی کا
—–
جب وہ ہنستے ہوئے آتے ہیں خیالوں میں کلیمؔ
شامِ غم صبحِ مسرّت میں بدل جاتی ہے
—–
بے وفاؤں سے وفا کر کے گزاری ہے حیات
میں برستا رہا ویرانوں میں بادل کی طرح
—–
یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمہارا ہے تم ہو نغمہ خواں اس کے
—–
میں تو جھونکا تھا اسیرِ دام کیا ہوتا کلیمؔ
اس نے زلفوں کی مجھے زنجیر پہنائی بہت
—–
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں ہم ایک ہیں
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
کلیمؔ عثمانی
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ