1..سبقت۔۔ ۔۔۔انسانیت کی امداد اور داد رسی میں دوسروں سے سبقت لے جانے کا ہنر سیکھیے، مال و متاع میں سبقت لے جانا تو امرِ بے
ہے
2…عبث۔۔ ۔۔۔ہماری زندگی عبث اتنی ہے کہ اگلی سانس کی خبر نہیں اور ہم حرص کے مارے گنج و مایہ سو سو سال کا تج کے بیٹھے ہیں
3…سلب۔۔۔ ۔۔۔۔جہاں عوام کے حقوق سلب کیے جاتے ہیں وہاں چور، ڈاکو، اور لٹیرے ہی دندلاتے پھرتے ملیں گے کیونکہ جرم کی جنم بھومی ہی حقوق کا استحصال ہے
4..عیش ۔۔۔۔۔ہم متاعِ لاریب اور عیش وعشرت کے داعی، جن کے درون رشتوں کی قدرومنزلت اور دردِ بشریت فوت ہو چکا ہے
5..تونگر ۔۔۔۔کبھی بھی سب سے بڑا اور تونگر اور منعم بننے کا نہ سوچیے بلکہ ایدھی، چیپا بننے کا سوچیے تاکہ بعد از مرگ بھی نیک نامی مقدر بنے
6..موافق ۔۔۔ہم بھی عجب خلقت ہیں کہ عمدہ اخلاق غریب کی صحبت سے جان جاتی ہے اور کوفت و منافرت محسوس ہوتی ہے جبکہ ضو میں گرفتہ امیر کی صحبت بڑی موافق ہے
7..غایت ۔۔۔ہم اس دنیا کی غرض و غایت محو چکے ہیں اور ہماری آرزو و خواہشات بھٹک چکی ہے اور صرف آرزو مندانِ دولت بن چکے ہیں
8…فکر۔۔ ۔ہمیں اس بات کی چنداں فکر نہیں کہ ہم خود کیسے ہیں؟ مگر ہمیں دوسروں کی شخصیت صد فیصد چاہیے
9..دم بخود ۔۔۔بسا اوقات ہم یہ دیکھ کر دم بخود لرزہ براندام ہو جاتے ہیں کہ جسے بڑے رفیق اور ساتھی گردانا اور ہمراز سمجھا وہی عدو کا آلہ کار ہے غلطی ہم نے کی جو سب کچھ بغیر پرکھے اسے بتا دیا
10۔۔وہم نشیں ۔۔۔ہم فکرِ آخرت سے غافل دنیا کے بارے میں تو وہم نشیں رہتے ہیں مگر مسلمہ حقیقت یعنی روزِ محشر سے دھیان بھٹکا دیا ہے