1….نظر انداز کرنا۔۔۔بڑوں کی نصیحت کو نظر انداز کرنا اپنی پاؤں پہ آپ کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے کیونکہ وہ یونہی ناصح نہیں بنے ہوتے بلکہ اُن کی نصیحت اُن کے زیست کے تجربات کا نچوڑ ہوتی ہے
2…خندہ پیشانی ۔۔۔ہر انسان سے خندہ پیشانی سے الیک سلیک رکھنے والا بشر جیون میں کبھی تنہا نہیں ہوتا
3..دوش بدوش۔۔۔حوصلہ، ہمت، جذبہ، شوق، لگن اور کامیابی کا تعلق دوش بدوش ہے ایک کے علاوہ دوسری ممکن نہیں یعنی ایک کی مرگ دوسری کی بھی جیون دان چھین لینے کی وجہ بنتی ہے
4کرخت۔۔۔ہمہ وقت کرخت لہجہ رکھنا کوئی اچھی خصلت نہیں ہے یہ ایک ایسا محرک ہے جو دوسروں کو ہماری ذات سے ہمیشہ نالاں اور ٹوٹا ٹوٹا رکھتا ہے
5لجاجت۔۔۔کچھ لوگ بڑے لجاجت پسند ہوتے ہیں جب تک انہیں ہماری ذات سے مطلب ہوتا ہے تب تک وہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے لیے اپنے جسم سے گوشت کا لوتھڑا تک ودیت کر دیں گے مگر مطلب نکلتے ہی تُو کون میں کون کے مصداق نگاہیں پھیر لیتے ہیں
6کُجا۔۔۔جس کو متاع کمانے اور دنیا کی دولت کے حاصل کا چسکا لگ گیا اُس کے لیے پھر چین کُجا، اُسے تو پھر دھن ہی چاہیے چاہے اِس کے لیے جس حد تک گِرنا پڑے گر جاتے ہیں
7سرپٹ۔۔ہماری زیست سرپٹ بھاگ رہی ہے مگر ہم خوابِ غفلت میں سوئے ہیں اور اِس بات کو ہی محو کر دیا ہے کہ کل کو ہمیں مرگ کا ذائقہ چکھنا ہے
8بے زاری۔۔۔زندگی میں درپیش آئی مشکلات سے گھبرا کر نہ تو بے زاری کا مظاہرہ کیجئیے اور نہ ہی محنتِ شاقہ سے جی چُرایے، بس کام کرتے جائیں اور کامیابی کی طرح آزمائش کو اللہ کی حکمت جان کر تہہ دل سے قبول کریں
9رفع۔۔۔اگر جیون سے ناکامی کو رفع کرنا ہے تو پھر ہاتھ ہلانا پڑتا ہے، خالی باتوں سے آسمان میں تھگلی لگانے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا
10طے کرنا۔۔۔خیالی پلاؤ پکانے سے نہ تو زیست میں کچھ کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی مایوسی و حرمانی کا مضبوط پل پاٹا یا طے کیا جا سکتا ہے اس کے لیے تو خلوصِ نیت کے ساتھ ساتھ شبانہ روز کی محنت و جانفشانی درکار ہے ۔۔۔۔۔۔