آج – 02؍نومبر 1962
بھارت کے معروف شاعر” عطاؔ عابدی صاحب “ کا یومِ ولادت…
نام محمد عطا حسین انصاری، قلمی نام عطاؔ عابدی ہے ۔وہ ٢؍نومبر ١٩٦٢ء دربھنگہ۔بہار میں پیدا ہوئے۔ وہ سرکاری محکمۂ اردو سے منسلک رہے اور کئی اردو رسائل کی مجلس ِ مشاورت اور ادارت سے وابستہ رہے۔ شاعری اورنثر دونوں میں اہم خدمات ہیں ۔غزلوں ، نظموں اور نعتوں کے کئی مجموعے شائع ہو چکے ہیں، کئی کتابوں کے مرتب ہیں اور بچوں کے لئے کہانیوں اور نظموں کی دو کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔
✨ پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤
معروف شاعر عطاؔ عابدی صاحب کے یومِ ولادت پر منتخب کلام بطور خراجِ تحسین…
سر پہ سورج ہو مگر سایہ نہ ہو ایسا نہ تھا
پہلے بھی تنہا تھا لیکن اس قدر تنہا نہ تھا
وہ تو یہ کہیے غم دوراں نے رکھ لی آبرو
ورنہ دل کی بات تھی کچھ کھیل بچوں کا نہ تھا
بچ کے طوفاں سے نکل آیا تو حیرانی ہے کیوں
گو سفینہ ڈوبتا تھا حوصلہ ٹوٹا نہ تھا
آپ آئے تو یقیں کرنا پڑا ورنہ یہاں
رات کو سورج کبھی افلاک پر نکلا نہ تھا
شہر دلی آئینہ خانہ ہے لیکن اے عطاؔ
جال تو خوش فہمیوں کا آپ کو بننا نہ تھا
●━─┄━─┄═•✺❀✺•═┄─━─━━●
سانسوں کے تعاقب میں حیران ملی دنیا
تصویر بنے جب ہم آئینہ ہوئی دنیا
ہم خون پسینہ جب اک کر کے ہوئے روشن
کیوں آگ بنی دنیا اور خوب جلی دنیا
اپنا نظریہ کیا محروم نظر ہیں جب
اس سمت چلے ہم بھی جس سمت چلی دنیا
سیلاب بلا سے یہ کیوں خوف دلاتی ہے
کیا ہم کو بچائے گی شعلوں میں گھری دنیا
معمول جدائی ہے گو پھول کی گلشن سے
لیکن جو ہوئی عنقا خوابوں میں بسی دنیا
سب خواب پرانے ہیں ہر چند فسانے ہیں
ہم روز بساتے ہیں آنکھوں میں نئی دنیا
ہم دونوں سفر میں تھے معلوم نہیں اب کچھ
کیا تو نے کہی دنیا کیا ہم نے سنی دنیا
فردائے قیامت کا وعدہ ترا پرساں ہے
اب کتنی بچیں سانسیں اب کتنی بچی دنیا
ہر بات پہ حیرانی ہر لمحے کی نگرانی
دنیا سے عطاؔ یعنی کب سمجھی گئی دنیا
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
عطاؔ عابدی
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ