ادب کا ترجمہ ایک فن ہے جو محض الفاظ کا ترجمہ کرنے سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ یہ ایک ثقافت، ایک تاریخ اور ایک خاص طرزِ فکر کو دوسری زبان میں منتقل کرنے کی کوشش ہے۔ اس عمل میں مختلف مسائل اور چیلنجز درپیش ہوتے ہیں جنہیں حل کرنا ایک مترجم کے لیے نہایت اہم ہوتا ہے۔ یہاں ہم ان مسائل پر ایک مختصر اور جامع نظر ڈالیں گے۔
ثقافتی پس منظر
ثقافتی تناظر:
ہر زبان اپنی ثقافت، تاریخ اور معاشرتی پس منظر سے منسلک ہوتی ہے۔ جب ایک ادبی متن کا ترجمہ کیا جاتا ہے تو اس میں موجود ثقافتی خصوصیات، معاشرتی روایات اور تاریخی حوالہ جات کو دوسری زبان میں منتقل کرنا ایک بہت بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ مثلاً اردو ادب میں موجود شعری اور ادبی روایات کو انگریزی یا دوسری زبان میں منتقل کرنا کبھی کبھار مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ انگریزی زبان کا وہ ثقافتی پس منظر نہیں ہے جو اردو زبان کا ہے۔
مثال:
غالب کی شاعری میں استعمال ہونے والے محاورات اور تاریخی تناظر کا انگریزی میں ترجمہ کرنا مشکل ہے۔ ”دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت“ جیسا مصرعہ اپنے پس منظر میں اردو زبان کے معانی اور محاورات سے جڑا ہوا ہے جسے کسی اور زبان میں صحیح معنوں میں منتقل کرنا مشکل ہوتا ہے۔
لسانی مسائل
الفاظ کا انتخاب:
ہر زبان کی اپنی مخصوص لغت اور محاورات ہوتے ہیں جو کسی دوسری زبان میں نہایت مشکل سے ہی منتقل کیے جا سکتے ہیں۔ کچھ الفاظ کا دوسری زبان میں کوئی صحیح مترادف بھی نہیں ہوتا جس سے ترجمہ میں اصلی مطلب کھو جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔
مثال:
اردو میں ”حسرت“ یا ”تقدیر“ جیسے الفاظ کا ترجمہ انگریزی میں کرنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ ان الفاظ کے پیچھے جو جذبات اور معانی پوشیدہ ہیں وہ انگریزی میں صحیح معنوں میں منتقل نہیں کیے جا سکتے۔
ادبی اسلوب
اسلوب کی مختلفیت:
ہر مصنف کا اپنا منفرد اسلوب ہوتا ہے جو اس کی تحریر کو خاص بناتا ہے۔ جب اس اسلوب کا ترجمہ کیا جاتا ہے تو اس میں موجود ادبی خوبیاں، روانی اور جملوں کی ساخت کو برقرار رکھنا ایک مشکل کام ہوتا ہے۔
مثال:
فیض احمد فیض کی شاعری میں موجود خوبصورت اور پرشکوہ زبان کو دوسری زبان میں ترجمہ کرنا اسلوب کی بناوٹ کو متاثر کر سکتا ہے۔
جذبات اور احساسات
جذبات کی منتقلی:
ادبی متن میں موجود جذبات اور احساسات کو صحیح معنوں میں دوسری زبان میں منتقل کرنا ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ مترجم کو اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوتا ہے کہ اصل متن کے جذبات کھو نہ جائیں۔
مثال:
ایک ناول میں موجود درد، خوشی یا رومانیت کو دوسری زبان میں منتقل کرنا نہایت حساس معاملہ ہوتا ہے جس میں غلطی ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
محاورات اور امثال
محاورات اور کہاوتیں:
ہر زبان میں مخصوص محاورات اور کہاوتیں ہوتی ہیں جو اس زبان کی خوبصورتی اور ادب کا حصہ ہوتی ہیں۔ ان کا ترجمہ اکثر دوسری زبان میں مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ اس زبان کے ثقافتی اور معاشرتی پس منظر سے جڑی ہوتی ہیں۔
مثال:
اردو کا محاورہ ”آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا“ انگریزی میں ترجمہ کرتے وقت اپنی اصلی خوبصورتی اور مفہوم کھو سکتا ہے۔
قصہ مختصر ادب کا ترجمہ ایک نہایت مشکل اور حساس فن ہے جس میں مختلف مسائل اور چیلنجز درپیش ہوتے ہیں۔ مترجم کو ثقافتی، لسانی، ادبی اور جذباتی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترجمہ کرنا ہوتا ہے تاکہ اصل متن کا مفہوم اور خوبصورتی برقرار رہے۔ یہ ایک اہم ذمہ داری ہے جو ادب کی عالمی سطح پر ترویج اور تبادلے کے لئے نہایت ضروری ہے۔
پروفیسر عامر حسن برہانوی