Enuma Elis vs Genesis۔
قدیم بت پرستانہ مذہبی داستانیں جن سے توحیدی مذاہب نے جنم لیا۔
حضرت آدم کی پسلی سے حوا کا پیدا ہونا اور آدم و حوا کا جنت میں پھل کھانا اسکے علاوہ طوفان نوح٫ یہ تین اہم ترین کہانیاں ہیں جو دین ابراہیم کے ماننے والوں میں بہت اہمیت رکھتی ہیں۔
دراصل یہ کہانیاں سمیرین تہذیب کا مذہبی حصہ تھیں اور کچھ یوں تھیں۔
زمین کی دیوی نشورسگNishursag نے زمین پر ایک بہت خوبصورت باغ بنایا جس میں انواع و اقسام کے پھل٫ پھول٫ سبزیاں اور پودے لگائے اور اس باغ کا نام ایڈونو Edinu رکھا (جسے بائبل میں گارڈن آف ایڈن کہتے ہیں)۔
اینکی Enki دیوتا اس باغ کا نگران تھا اور اسے منع کیا گیا تھا کہ وہ وہاں سے کوئی پھل نہ کھائے٫ لیکن تجسس کی بنا پر اینکی Enki آٹھ مختلف قسم کے پھل کھا لئے۔ نشورسگ Nishursag دیوی کو Enki کی اس پھل کھانے والی حرکت سے بہت غصہ آیا اور Enki کو سزا کے طور پر شدید بیمار کردیا۔
اسی بیماری کے باعث جب Enki سورہا تھا تو کی پسلی میں سے ایک دیوی ننتی Nin-Ti پیدا کی گئی (Nin means lady & Ti means rib) یعنی Lady of rib۔ قدیم سمیرین تہذیب میں آدم سے ملتے جلتے نام Adapa اور Adama ہیں۔
طوفاں نوح جیسی کہانی بھی سمیرین داستان کا ایک اہم حصہ تھی۔ اس کہانی کے مطابق دیوتا اینلل Enlil جو ہواؤں کا بہت طاقتور دیوتا تھا وہ انسانوں کے زمین پر دیوتاؤں کی نافرمانی کرنے پر بہت نالاں تھا جس کی بنا پر اس نے زمین کو انسانوں سمیت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
لیکن اینکی Enki دیوتا جو انسانوں سے ہمدردی رکھتا تھا, اس نے زیوسدرہ Ziusurra جو کہ سمیرین بادشاہ تھا کو پہلے ہی بتا دیا کہ طوفان آنے والا ہے۔ اینکی کے مشورے کے مطابق زیوسدرہ نے ایک بہت بڑی کشتی بنائی جس میں اس نے طوفان آنے سے پہلے اپنے خاندان کے تمام افراد٫ چرند، پرند٫ درندوں کے علاوہ جن بھی چیزوں میں زندگی پائی جاتی تھیں انہیں کشتی پر سوار کر لیا۔ یہ طوفان سات دن اور سات راتوں پر محیط تھا لہذا کشتی میں سوار انسانوں اور جانوروں کے علاوہ پوری دنیا میں ہر زندگی ختم ہوگئی۔
بہت سارے اسکالرز کے خیال میں یہی سمیرین کہانیاں یہودیوں کی اولڈ ٹیسٹیمنٹ والی کہانیوں کا ماخذ ہیں۔
علی عباس جلالپوری ياداشتيں
(يہ ياداشتيں پاکستان کے سب سے بڑے فلاسفر اور تحریک خرد افروزی کے رہبر جناب سید علی عباس جلالپوری سے...