اقوالِ بھگت کبیر
(آپ 1456ء بکرمی میں ایک جولا ہے کے گھر بنارس میں پیدا ہوئے۔ سوامی رامانند کے شاگرد تھے اور صلح کل کا مذہب رکھتے تھے۔ آپ کی جماعت کا نام ’کبیر پنتھ‘ تھا۔ 1575ء بکرمی میں وفات پائی۔ آپ کی مشہور کتاب کا نام ’بیجک‘ ہے۔ )
٭ کسی پر زبردستی کرنا ظلم ہے۔ ایسا کرنے والوں کو خدا کی بارگاہ میں جواب دہ ہونا پڑے گا۔
٭ جس شخص کو جس کی دھن ہوتی ہے۔ اس کی طرف اس کا خیال رہتا ہے اس کی صورت اُس کے بال بال میں سمائی رہتی ہے اور وہ دوسری طرف توجہ نہیں کرتا۔
٭ جنوب کی طرف بھی پرماتما کا ہی جلوہ ہے اور مغرب کی طرف بھی اسی کا ظہو رہے۔ تم اپنے دل میں اس کی تلاش کرو۔ وہ ہر جگہ موجود ہے۔
٭ پہلے اس خدا نے نور پیدا کر کے اپنی قدرت کاملہ سے ساری مخلوق بنائی۔ اسی ایک نور سے سارا سنسار بنا ہے۔ ایسی حالت میں کس کو اچھا کہہ سکتے ہیں اور کس کو بُرا؟
٭ اے لوگو! وہم میں نہ پڑو۔ یہ خلقت اپنے خالق کے اندر اور خالق اس خلقت کے اندر سب جگہ سما رہے ہیں۔