” تامی ۔۔۔۔
جلدی سے گھر آ جاؤ ۔۔۔
ابھی ایک جگہ سے فون آیا ہے اور وہاں سے پتہ چلا ہے کہ رامین ان کے پاس ہے ان کے گھر۔۔۔
تو تم جلدی سے آ جاؤ تاکہ ہم ان کے گھر جائیں ۔۔۔”
راحیلہ بیگم نے ابتسام کو فون کرکے واپس آنے کا کہا ۔۔
“اوکے ماما بھی آتا ہوں ۔۔”
ابتسام نے کہا اور کال کٹ کر دی.
” زین یار۔۔۔
موم بتا رہی ہیں کہ رامین مل گئی ہے۔۔۔
ان کو کسی کی کال آئی ہے
کہ رامین ان کے گھر پر ہے تو ہم وہاں پر اسے لینے جا رہے ہیں ۔۔۔”
ابتسام نے زین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ۔۔
” ohh Thank God ..
تو ٹھیک ہے تم جاؤ میں باقی کا معاملہ دیکھ کر آتا ہوں پھر ۔۔۔”
ذین ابتسام کے گلے لگتے ہوئے بولا ۔۔۔۔
اور صرف ابتسام اللہ حافظ سوچتا ہوا وہاں سے نکل گیا ۔۔۔
######
” موم ۔۔۔
بتائیں آپ کو کس کی کال آئی تھی کوئی ایڈریس بھی دیا ہے انہوں نے ۔۔۔”
ابتسام کار چلاتے ہوئے بولا ۔۔۔
” ہاں ۔۔
رامین والوں کا کوئی یونی فیلو ھی ہھے ۔۔۔
رومان عباس نام تھا شاید اس کا ۔۔۔”
راحیلہ نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا ۔۔
” خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے رامین بیٹی اچھے محفوظ ہاتھوں میں چلی گئی ۔۔۔
ورنہ پتا نہیں کیا ہوتا۔۔
اور خاندان کی عزت الگ سے خراب ہوتی ۔۔۔”
راحیلہ بیگم نے ارشد کی طرف دیکھ کر کہا ۔۔۔
” ہاں ٹھیک کہہ رہی ہو۔۔
بیٹی کے معاملے میں ہمیشہ احتیاط برتنی پڑتی ہے۔۔
یہ ویسے بھی یہ معاملہ ہی ایسا ہے کہ کسی کو اس بات کی خبر نہ ہو تو زیادہ اچھا ہے ۔۔۔”
ارشد نے عاجزی سے کہا ۔۔۔
########
تھوڑی دیر بعد راحیلہ ،ابتسام اور ارشد رومان کے گھر پر تھے ۔۔۔۔
رومان نے ان کا اچھے سے استقبال کیا ۔۔۔
اور راحیلہ نے جب سوی ہوئی رامین کو دیکھا تو کچھ حوصلہ ہوا ۔۔۔۔
اور دل ھی دل میں شکر ادا کیا ۔۔۔
رومان نے ان کو ایک کہانی سنا دی ۔۔
کہ وہ اپنے دوستوں ساتھ وہاں جنگل میں شکار کے لیے گیا تھا ۔۔۔
ابھی وہ شکار کی جانب جا رهے تھے کہ ایک طرف سے کسی کے چیخ و پکار کی آواز ای ۔۔
جب وہ اور اس کے دوست وہاں گیے تو دیکھا ۔۔۔
ایک لڑکی بھاگ رہی تھی ۔۔۔
اس سے پہلے کہ وہ گرتی ۔۔
رومان نے جلدی سے اس کو تھام لیا ۔۔
اور دیکھنے پر معلوم ہوا کہ یہ تو رامین اس کی کلاس فیلو ہھے ۔۔
پھر رومان اس کو گھر لے آیا ۔۔
اور چیک آپ کروایا ۔۔۔
اور پھر رامین کے گھر فون کیا۔ ۔۔
########
رومان کے پاپا کسی میٹنگ کی وجہ سے ملک سے باہر تھے ۔۔
اور آج ان کی واپسی تھی ۔۔
جب کہ رومان کی موم وہ اپنے کسی سوشل ورک دے باہر تھی ۔۔
تبھی رومان نے آرام سے رامین کی دیکھ بھال کر لی ۔۔۔۔
” تو بیٹا آپ کے پرنٹس کہاں ہیں ۔۔۔؟؟”
راحیلہ نے پوچھا ۔۔۔
” انٹی !!
موم اپنے کسی ورک سے باہر ہیں۔۔۔
اور پاپا وہ ملک سے باہر گے ہیں آج ان کی واپسی ہھے ۔۔۔
وے گھر میں اس وقت میں اور میری بہن ہیں ۔۔۔”
رومان نے کہا ۔۔۔
” کیا کرتے ہیں آپ کے پاپا ۔؟؟”
ارشد نے پوچھا ۔۔۔
” جی ان کا امپورٹ کا بزنس ہھے ۔۔۔”
رومان نے کہا ۔۔۔
اور پھر رومان اور ارشد آپس میں باتوں میں لگ گئیے ۔۔
راحیلہ بیگم مہر سے باتیں کرنے لگی اس کی پڑھائی اور ادھر ادھر کی باتوں میں مشغول ہو گئی ۔۔
جبکہ رامین ابھی تک زیراثر دوائیوں کے سو رہی تھی۔۔۔
راحیلہ اور ارشد کو بیٹھے ہوئے پندرہ منٹ کی گزرے ہوں گے کہ اچانک کمرے سے ایک چیخ کی آواز آئی ۔۔۔
رومان اور باقی سب بھاگ کر کمرے کی طرف گئے کیونکہ چیخ کی آواز رامین کے کمرے سے آئی تھی ۔۔۔
########
جب سب کمرے میں پہنچے تو رامین اٹھ کر بازو میں سر دیے سسکیو ں ساتھ رو رہی تھی۔۔
اور بول رہی تھی۔۔
” پلیز میری مدد کرو مجھے یہاں سے نکالو”
رومان اس طرح رامین کو دیکھ کر کمرے سے باہر نکل گیا کیونکہ وہ اس حالت میں رامین کو نہیں دیکھ سکتا تھا ۔۔۔
” بیٹا کیا ہوا۔۔۔
سب کچھ ٹھیک ہے تم میرے پاس ہوتے دیکھو تو ۔۔۔بس بھول جاؤ بیٹا جو کچھ ہوا سمجھو ایک برا خواب تھا اور کچھ نہیں ۔۔۔”
راحیلہ بیگم نے رامین کو ساتھ لگا کر کہا ۔۔۔۔
” پھوپھو ۔۔۔
پلیز یہاں سے چلتے ہیں وہ لوگ آجائیں گے یہاں پر ۔۔۔
آپ کو نہیں پتا وہ کتنا برا انسان ہے وہ مجھے نہیں چھوڑے گا پلیز کو مجھے یہاں سے جائے ۔۔۔۔”
رامین نے روتے ہوئے کہا ۔۔۔
” کوئی کچھ نہیں کرے گا میں ہوں نہ تمہارے پاس بس میرا بچا ۔۔۔روتے نہیں ہیں بہادر بنو ۔۔۔”
راحیلہ بیگم نے رامین کو چپ کرواتے ہوئے کہا ۔۔۔
اسی دوران گاڑی کے رکنے کی آواز آئی ۔۔۔
جب رومان نے باہر جا کے دیکھا تو اسکی موم آئی تھی ۔۔۔
باہر پورچ میں گاڑیاں کھڑی دیکھ کر انکی موم نے رومان کی طرف دیکھا اور پوچھا کہ یہ کس کی ہیں ۔۔۔
رومان نے پھر ان کو بتایا کہ ان کی یونی فیلو کی طبیعت خراب ہوگئی تھی تو اس کا گھر دور تھا تو اس لیے اس نے اسے اپنے گھر لے آیا۔۔۔
رومان کی موم سرہلاتے ہوئے اندر داخل ہوئی ۔۔۔
########
اندر آنے والی شخصیت کو دیکھ کر راحیلہ اور ارشد دونوں چونک گے ۔۔۔
” فریحہ تم ؟؟”
ارشد نے حیرت سے کہا ۔۔
” ارشد اور راحیلہ تم یہاں ؟؟”
رومان کی موم نےحیرت اور خوشی سے کہا۔۔۔
” What a surprise ??
کتنے سالوں بعد تم لوگوں کو دیکھ رہی ہو کہاں چلے گئے تھے تم دونوں نہ کبھی کوئی بات نہ کچھ ۔۔۔”
رومان کی موم نے راحیلہ کے گلے لگتے کہا ۔۔۔
” ہاں کچھ مجبوری کی وجہ سے راحیلہ کی شادی اچانک ہو گئی ۔۔
اور پھر وہ اپنے ہسبنڈ کے ساتھ انگلینڈ چلی گئی ۔۔
ابھی ای ہھے کچھ دن پہلے ۔۔
باقی تم اپنا بتاؤ۔ ۔”
ارشد نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
” میری لائف بہت بزی ہھے ۔۔
سوشل ورک بہت ہوتا ۔۔کہ کیا۔ بتاؤں ۔۔۔
اور تم تو جانتے ہو ۔۔۔مجھے یونی سے ہی کتنا شوق تھا ان سب کا ۔۔۔”
فریحہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
” ہاں وہ تو پتا ہھے ۔۔۔”
راحیلہ نے کہا ۔۔
” مہر اور رومان تمھرے بچے ہیں ؟؟”
راحیلہ نے پوچھا ۔۔۔
” ہاں 😍”
فریحہ نے کہا ۔۔۔
” ماشاءالله ۔۔
بہت اچھے بچے ہیں ۔۔۔
اللہ لمبی عمر کرے ۔۔”
راحیلہ نے کہا ۔۔
” اور یہ تمہاری بیٹی ہھے ؟؟”
رامین کی طرف دیکھتے پوچھا ۔۔۔
” نہیں ۔۔
یہ میرے بڑے بھائی کی بیٹی ہھے رامین ۔۔
کچھ طبعیت خراب تھی تو یہ یہاں آ گئی ۔۔۔اب ہم۔ اسے لینے اۓ تھے ۔۔
یہ میرا بیٹا ہھے ۔۔ابتسام ۔۔
چلو تم سے بھی ملاقات ہو گئی ۔۔۔”
راحیلہ نے تفصیل سے بتایا ۔۔
” ایسے کیسے جانے دوں میں ۔۔
اتنے سال بعد ملے۔ ہیں تھوڑی باتیں تو بنتی ہیں ۔۔۔
تب تک عباس (رومان نے پاپا )بھی آ جایں گے ۔۔۔
ان سے مل کر جانا ۔۔”
فریحہ نے کہا ۔۔۔
اور پھر سب باتوں میں لگ گے ۔۔۔
جب کہ رومان ابتسام کے ساتھ کافی اچھا کنٹیکٹ ہو۔ گیا ۔
اور جلد ھی دونوں کی دوستی بھی ہو۔ گئی ۔۔۔
باتوں کے دوران رومان رامین کی طرف بھی۔ دیکھ لیتا ۔۔ جو خاموش بیٹھی ہوئی تھی ۔۔
مہر باتیں کر رہی تھی ۔۔پر وہ بس ہاں ہاں کر رہی تھی ۔۔۔
پھر بھی مہر ساتھ اپنی دوستی ہو گئی ۔۔۔
#######
راحیلہ ، ارشد اور فریحہ یونی فیلو تھے ۔۔
ارشد کی وجہ سے فریحہ کی دوستی راحیلہ سے ہوئی ۔۔۔
ارشد اور فریحہ کلاس فیلو تھے ۔۔۔
فریحہ کو سوشل کآم کا بہت شوق تھا ۔۔ تبھی وہ یونی میں ہر کام میں حصہ لیتی ۔۔۔۔
ارشد کی۔ اسٹڈی ختم ہو گئی اس نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر ایک بزنس سٹارٹ کر لیا ۔۔۔
اور اسی دوران راحیلہ اور حسام کی شادی والا مسلہ آ گیا ۔۔۔
اور راحیلہ انگلینڈ چلی گئی ۔۔ اور پھر کبھی ان کا رابطہ نا ہوا ۔۔۔
اب اتنے سال بعد ایسے مل کر بہت ساری باتیں یاد آ گئی ۔۔۔
#########
” فریحہ !!
یہ کون ہیں ؟؟”
راحیلہ نے سامنے ہال میں لگی ایک تصویر کو دیکھ کر حیرت سے کہا ۔۔
‘” یہ میرے سسر انور محمود ہیں ۔۔۔
ایک سال پھلے ان کا انتقال ہو گیا ۔۔۔”
فریحہ نے کہا ۔۔۔
یہ سن کر راحیلہ کو جھٹکا لگا . ۔۔
اور ارشد نے بھی محسوس کیا ۔۔۔
لیکن وہ چپ رهے ۔۔۔
اور شام کو واپس گھر آ گے ۔۔۔۔
########
اسی طرح تھورے دن بعد سب کچھ معمول پر آ گیا ۔۔۔
احسن شآہ کو جیل ہو گئی تھی ۔۔
کیوں کہ اس کے خلاف ثبوت تھے ۔۔۔
رامین اور مانو بھی یونی جانے لگ گے ۔۔
جب کہ رومان ابھی بھی رامین سے بات کرنے کی کوشش کرتا مگر وہ جواب نہیں دیتی ۔۔۔
اور ابتسام اور مانو کی۔ نوک جھونک ویسے ھی تھی ۔۔۔
مانو اردو میں رامین کے سامنے ابتسام کی برائی کرتی ۔۔۔ کہ ابتسام کو کونسا اردو آتی ہھے ۔۔۔
#######
” موم ۔۔۔
آپ سے ایک بات کرنی ہھے ۔۔۔”
ابتسام نے کہا ۔۔۔
” بولو ۔۔
کیا بات ہھے ۔۔”
راحیلہ نے پوچھا ۔۔۔
” وہ مجھے آپ سے شادی کی بات کرنی تھی ۔۔۔”
ابتسام نے شرمآ کر کہا ۔۔
” شادی کس کی ؟؟ ”
راحیلہ نے پوچھا ۔۔۔
” اف ۔۔
موم اپنی شدی کی بات کر رہا ہوں ۔۔۔😑”
ابتسام نے منہ بنا کر کہا ۔۔۔
” ہیں تمہاری شادی ۔۔؟؟
پر کس سے ۔۔؟؟”
راحیلہ نے حیرت سے پوچھا ۔۔
” وہ موم مجھے ایک لڑکی پسند آ گئی ہھے ۔۔
آپ کو بھی بہت اچھی لگے گی ۔۔”
ابتسام نے جلدی سے کہا ۔۔۔
راحیلہ نے گھور کر دیکھا ۔۔۔
” مانم ۔۔۔
مانم ہھے وہ ۔۔”
ابتسام نے منہ نیچے کر کے کہا ۔۔۔
” تم تھیک تو ہو ؟؟
طبیعت ٹھیک نہیں لگ رہی مجھے ۔۔”
راحیلہ نے ابتسام کا ماتھآ چیک کیا ۔۔
” موم ۔۔۔
میں مزاق نہیں کر رہا ۔۔۔😑😑
مجھے مانو اچھی لگتی ہھے ۔۔۔
آج سے نہیں بہت سالوں سے میں اسے ھی اپنے خواب میں دیکھتا آیا ہوں ۔۔۔”
ابتسام نے کہا ۔۔۔
” اچھا تو معملہ بہت سیریس ہھے ۔۔۔
سوچنا پرے گا ۔۔”
راحیلہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
” پلیز موم ۔۔
آپ ماموں سے بات کریں ۔۔۔
I want merry only with Maanum …”
ابتسام نے کہا ۔۔۔
” اوکے ۔۔۔
چلو جاؤ ۔۔۔
سو جاؤ ۔۔
کل بات کروں گی ۔۔
ویسے امید تو نہیں ۔۔۔”
راحیلہ نے مسکراہٹ دبا کر کہا ۔۔۔
” آخری لائن سن کر ابتسام نے برا سا منہ بنایا ۔۔۔
اور پھر دونوں ہنس دے ۔۔۔۔ .
#########
” مانو ۔۔۔
بیٹا اپنی تیاری رکھو ۔۔😍
اب بہت جلد تم پیا کے گھر جانے والی ہو ۔۔”
رامین نے مانو کو گلے لگا کر کہا ۔۔۔
مانو حیران سے رامین کو دیکھ رہی تھی ۔۔۔
” کیا ہوا ۔۔۔
کونسا پیا ۔۔”
مانو نے پوچھا ۔۔
” ابھی میں پانی لینے نیچے گئی تھی ۔۔۔
واپس آ رہی تھی تو پھوپھو کے کمرے سے آواز آ رہی تھی ۔۔
میں نے جب کان لگا کر سنا تو پتا چلا ۔۔۔
تامی بھیا ۔۔۔
مانم کے پیار میں . گیٹے گوڈے کمر پیٹ سب کچھ ڈبو چکے ۔۔۔”
رامین نے ہنس نر خوشی سے کہا ۔۔۔
” رامے ۔۔۔
فضول مزاق نہیں کیا کرو ۔۔😐😐”
مانو نے منہ بنا کر کہا ۔۔
” ارے دیکهو تو ۔۔
میرے سامنے ڈرامے کر رہی ۔۔
دل میں تو لڈو جلیبی سب کچھ پھوٹ رہا ہونا ۔۔۔”
رامین نے شرارت سے کہا ۔۔۔
” جی نہیں ۔۔
ایسی۔ کوئی بات نہیں ۔۔۔”
مانو نے کہا ۔۔
جب کہ یہ بات سن کر مانو کو بہت خوشی ہوئی تھی ۔۔۔
وہ اپنی۔ فیلنگز سمجھ نہیں رہی تھی ۔۔۔
لیکن رامین کے سامنے یہ ظاہر نہیں کرنا چاہتی تھی ۔۔۔
پھر کافی دیر رامین تنگ کرتی رہی ۔۔۔
اور اہر دونو سونے کو لیٹ گئی ۔۔۔
جب کہ مانو بس ابتسام کو سوچ رہی تھی ۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...