(Last Updated On: )
انجلاء ہمیش(کراچی)
ہم مصیبت کے مارے محبت نہیں کرسکتے
محبت
اگر محبوب کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالے سمندرکے کنارے چلنے کا نام ہے
تو ہمیں وہ کنارہ کبھی نہیں ملا
محبت
اگر محبوب کے کاندھوں پہ گھڑی دو گھڑی کے سکون کا نام ہے
تو ہمیں وہ کاندھے میسّر نہیں
ہم تو اپنی آگ میں مستقل جلتے ہیں
ہمیں کیا معلوم
کسی لمس کی حدّت میں کیا لطف ملتاہے
ہم نے خود گلے لگایا خسارے کو
ہم پہ عنایت کیسے ہوسکتی ہے
ہم ناواقف ہیں محبت کے لوازمات سے
ہمیں نہیں آتیں وہ ادائیں
جو کسی کے آنکھوں سے نیند چھین لے
ہمیں کیا سروکارروٹھنے منانے کے سارے سلسلوں سے
محبت۔۔۔ فقط ایک فیشن شوہے
جس میں کام کرنے والے ماڈلز کی کیٹ واک کو ہم نہیں چل سکتے