(Last Updated On: )
فیصلؔ عظیم(امریکہ)
مرہم
وقت بڑا مرہم ہوتا ہے
لیکن زخم تو دیکھو پہلے
گہرا اتنا گہرا اتنا کاری
ٹھیک یہاں سینے میں
لیکن جب یہ زخم لگا تھا
تب اتنی تکلیف کہاں تھی
تب مجھ کو معلوم نہیں تھا
گرم لہو کے بہہ جانے پر
ٹھنڈا ہو جانے والا یہ زخم قیامت بن جائے گا
گرم لہو کے بہہ جانے پر
مجھ کو اب احساس ہوا ہے
سینہ کیسا چاک ہوا ہے
وقت بہت سفاک ہوا ہے
نشاۃِ ثانیہ
میں اپنی تخلیق میں گم ہوں
میرے چہرے پر جو کرب نمایاں ہو کر رہ جاتا ہے
لمحہ لمحہ بڑھتا کرب
کہ جو
پل بھر کو صدیوں جیسا کر جاتا ہے۔۔۔۔
کیا معلوم کہ یہ تخلیق مرے ہونے تک جاری ہوگی ؟
لیکن جب تک میں ہوں
کیا معلوم کہاں ہوں
میں اپنی تخلیق میں گم ہوں
میں جب ہوں گا مل جاؤں گا