(Last Updated On: )
اسنیٰ بدر(سعودی عرب)
یہ کیسی الجھن ہے بے کلی ہے
میں دل ہی دل میں اک ایسے کمرے میں رہ رہی ہوں
جہاں پہ تنہائی میرے دامن پے سو گئی ہے
جہاں پے ویرانیاں مری بات سن رہی ہیں
جہاں پے زنجیر میری آہٹ سے چونکتی ہے
جہاں پے آنکھوں کے سب دئے ماند پڑ گئے ہیں
جہاں نظر میں بس اک اداسی ہے تیرگی ہے
اور ایسے عالم میں پیچھے مڑ کر جو دیکھتی ہوں
تو جانے کتنے بتوں کی جیسے جھڑی لگی ہے
وہ میرے ہمدم وہ میرے دیرینہ دوست سارے
کہ جن کے ہونے سے میری ابتک کی زندگی ہے
وہ جن کے شانوں پے میرے اشکوں کے نقش بکھرے
وہ جن کے ہونٹوں کی میرے رخسار پر نمی ہے
وہ جن کی آنکھوں سے میں نے دنیا کے خواب دیکھے
وہ جن سے جانا وہ دشمنی ہے یہ دوستی ہے
جو میرے غم کے رفیق و ہمدم تھے کھو گئے ہیں
مجھے جگا کر سب اپنی قبروں میں سو گئے ہیں