(Last Updated On: )
پروین شیر(کینیڈا)
ایک خندق کے چاروں طرف
دائرے کی لکیریں کشیدہ ہیں
جس پر قطاروں میں چلتی ہوئی
بھاگتی ،کلبلاتی ہوئی چیونٹیاں ہیں
ہیں سنبھالے ہوئے اپنی اپنی بقا
اپنا رختِ سفر
راہ میں ہیں کہیں
گلستاں،تتلیاں،پھول ،جگنو،کہیں
ناگ،آسیب،چمگادڑیں،آندھیاں
خواہ کچھ ہو یہ رکتی نہیں
راہ میں چھوڑ کر
اپنا سرمایہ سب
نفرتیں،چاہتیں،کشمکش ،الجھنیں،
پھر سے واپس وہیں
تھک کے لوٹ آتی ہیں
خستہ جاں،منتشر
ایک تاریک خندق میں گرتی ہیں
یہ چیونٹیاں!