(Last Updated On: )
ناصر نظامی(ہالینڈ)
حُسن خاموش رہ کے بولتا ہے
دل میں چاہت کے رنگ گھولتا ہے
کہکشائیں سی جگمگاتی ہیں
وہ جو بندِ نقاب کھولتا ہے
اک نظر ان کو دیکھنے والا
زندگی بھر نشے میں ڈولتا ہے
تھرتھری سی بدن کو آتی ہے
وہ نگاہوں سے ایسے تولتا ہے
ڈوبتی دھڑکنوں کے ساحل پر
دل کو میں، دل مجھے ٹٹولتا ہے