(Last Updated On: )
شمیم انجم وارثی(۲۴پرگنہ)
کھینچی ہے عجب آپ نے تصویر میاں جی
رکھ دی ہے گلوں کی جگہ شمشیر میاں جی
اس دل میں لگی رہتی ہے اک آگ سی پیہم
جیسے کہ ہو دل وادیٔ کشمیر میاں جی
جھانکا تھا کبھی چاند نے آئینۂ شب سے
پانی میں اتر آئی ہے تنویر میاں جی
اُس گُل سے تعلق بھی نبھانا ہے ضروری
دستار کی رکھنی بھی ہے توقیر میاں جی
سب بانٹ دی دولت جو مسرت کی ملی تھی
کچھ غم کی بچا رکھی ہے جاگیر میاں جی
میں انگلی گھماتا رہا بس یونہی زمیں پر
اور بنتی گئی آپ کی تصویر میاں جی