(Last Updated On: )
غلام مرتضیٰ راہی (فتح پور۔یوپی)
وہی ساحل، وہی منجدھار مجھ کو
بنایا اس نے کھیون ہار مجھ کو
ڈبو کر دیکھنا تھا یار مجھ کو
سکھایا تیرنا بے کار مجھ کو
زُباں کی کاٹ سے دیکھا ملا کر
لگی کچھ تیز کم تلوار مجھ کو
کبھی ہوتی نہ پھر اُڑنے کی ہمت
ملی ایسی نہ اب تک ہار مجھ کو
ہے بر حق ’’ہر کمالے را زوالے‘‘
گرا چوٹی سے اے کہسار مجھ کو
جنہیں ہے ناز اپنے فاصلوں پر
پکڑنے دیں ذرا رفتار مجھ کو
کسی نے وصل کا وعدہ کیا ہے
بُلایا ہے سمندر پار مجھ کو