’’16نومبر1936 تاریخ پیدائش ہے (بہ مقام ’’ادبستان‘‘لکھنؤ)، ادبی تربیت والد مرحوم پروفیسر سیّد مسعود حسن رضوی ادیب کے زیر سایہ ہوئی۔ گھر کے کتب خانے میں کلاسیکی ادب کی کتابیں تھیں۔ مکان سے متصل الطاف فاطمہ صاحبہ کا مکان تھا، ان کے یہاں بچوں کے رسالے ’’پھول‘‘ اور ’’پیام تعلیم‘‘ وغیرہ آتے تھے اور بچوں کی کتابوں کا بھی بڑا اچھا ذخیرہ تھا۔ مطالعے کا شوق ان دونوں کتب خانوں سے پورا ہوتا تھا۔ بچپن میں نظمیں اور ڈرامے لکھتا تھا۔ کچھ چیزیں بچوں کے رسالوں میں شائع ہوئیں۔ 1957 میں فارسی ادب میں ایم اے کیا۔ پھر اردو اور فارسی میں پی ایچ ڈی کر کے لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبۂ فارسی میں پڑھانے لگا، اور اب بھی پڑھا رہا ہوں۔ شمس الرحمٰن فاروقی کی دوستی نے ادب سے دل چسپی کو مہمیز کیا۔ لکھنے لکھانے کا سلسلہ بھی بیشتر انھیں کی تحریک کا نتیجہ ہے۔ سوا سو کے قریب مضامین وغیرہ اور چھوٹی بڑی گیارہ کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ افسانوں کی تعداد ایک درجن سے متجاوز نہیں ہے۔
1971 میں شادی ہوئی۔ چار بچے (ایک بیٹا، تین بیٹیاں ) ہیں۔‘‘
نیر مسعود
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...