اپنی زندگی کے ہر لمحہ کا تصرف خدا کی عطا کردہ نعمتوں کا شکر بجا لانے میں کرو گے تو ہر لمحہ آپ کے لئے لطف اندوز ہو گا۔ ہر دن آپ کی زندگی کا اپنا ہے لہذا ہر دن زندہ دن گزارو یہ ضرور سوچو آج آپ نے اپنا کون سا فرض پورا کیا ہے، آج آپ نے زندگی کی کون سی خلش دور کی ہے … آج آپ نے زندگی کی کون سی گرہ کھولی ہے، آج کون سا عقدہ حل کیا ہے، آج کون سا اچھا فیصلہ کیا ہے، آج کون سا مقدم کام کیا ہے، آج کا دن کونسا پیغام دے کر گیا ہے، آج نے آپ کو کون سے انجام کی خبر دی ہے، آج آپ نے کون سا وہ ضروری کام کیا ہے جس نے آپ کی زندگی کو انقلاب کی نوید دی ہے۔ آج آپ نے موت کو یاد کیا ہے، آج آپ نے اپنے گناہوں کی معافی مانگی ہے گناہ نہ کرنے سے توبہ کی ہے۔ آج آپ نے کوئی وہ کام کیا ہے جس سے آپ کی روح تازہ ہوئی ہے آپ کے نفس میں اطمینان کی رو چلی ہے … آج آپ کے ضمیر پر کوئی بوجھ نہیں پڑا ،آج آپ کے دل میں خوف خدا کا اثر ہوا…! آج آپ نے موت کو یاد کیا ہے …!
زندگی گزر جاتی ہے اصل بات یہ ہے کہ گزری کیسے ہے یہ سوچنے والی بات ہے کہ آج آپ نے اپنے ساتھ زیادتی کتنی اور کہاں کی ہے، آج آپ نے اپنے سانسوں کو دھوکا کہاں دیا ہے، آج آپ نے اپنے ساتھ ظلم کتنا کیا ہے۔ کیا آج آپ پر خدا کی لعنت کا کوئی موقعہ آیا ہے آج آپ نے کہاں اور کتنا سچ بولا ہے، آج آپ نے اپنے رزق کو حلال کر کے کھایا ہے، آج آپ کو کون سی نعمت ملی ہے کیا آپ نے دیانت کو نظر میں رکھا ہے کیا صداقت کا ساتھ دیا ہے بس اتنی سی بات ہے خدا کی تمہارے عمل پر نظر ہے اور تصرف آپ کی زندگی پر گواہی دے گا۔
آؤ! آج پھر سے ناراض دوستوں کو راضی کریں بچھڑے ہوؤں کو یاد کریں اُن کے ادھورے خوابوں کو کوئی تعبیر دیں اُن کی پیاسی روح کو تسکین پہنچائیں، آج سے اپنے ٹوٹے ہوئے ارادوں کو جوڑیں آج قناعت کا دامن تھام کر اپنی فضول خواہشات کو خیر آباد کہیں۔ آج سے پھر کسی نئے عہد کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔
آؤ! آج اپنے ماضی کو سرد خانہ سے نکال کر اُس سے وہ واقعات چن لیں جن کی ہمارے مستقبل کو ضرورت ہے۔ آج ایک نئے عہد سے زندگی کی دوبارہ شروعات کریں کہ سابقہ غلطیوں کو دوہرایا نہ جائے۔
آؤ! آج غم زدہ روحوں کے ساتھ سوگ منائیں اور خوش کن روحوں کے ساتھ رقص کریں مظلوم اور افسردہ روحوں کی مدد کریں۔
آؤ! اِس بات پر غور کریں آج ہم نے خدا کی کس کس نعمت سے لطف کشید کیا ہے آج خدا سے ہمارا کتنی بار رابطہ ہوا ہے آج ہم نے اپنی زندگی کو کون سا نیا سبق دیا ہے۔
لوگو! صرف آج میرا ہے کل کسی اور کا ہو گا بس آج خود سے انصاف کرو کل آپ سے کوئی انصاف کرے گا۔
انشاء اللہ
آج اگر ہم زندگی سے انصاف کریں گے تو کل زندگی ہم سے انصاف کرے گی … زندگی کا انصاف عزت کی موت ہے۔
٭٭٭
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...