(Last Updated On: )
کلیم شہزاد(بورے والا)
شہرِ نبیؐ کاروپ نیارا ، جب دیکھوں تو بات بنے
چمکے پھر یہ لیکھ ستارا، جب دیکھوں تو بات بنے
ان آنکھوں میں خوب سمیٹوں طیبہ کے ہر منظر کو
نور لٹاتا پیار دوارا جب دیکھوں تو بات بنے
ہجر سمندر ، قہری لہریں، ہستی غوطے کھاتی ہے
گنبدِ خضریٰ آس کنارا جب دیکھوں تو بات بنے
شہر مدینہ، بنا نگینہ، میرے نبیؐکے صدقے سے
رَب نے پیارا روپ اتارا جب دیکھوں تو بات بنے
من کی دنیا روشن کرلوں میں روضے کی جالی سے
ازلی نور کا بہتا دھارا جب دیکھوں تو بات بنے
ایسا ساتھ بناوے آقاؐ جب طیبہ کو جاؤں تو
ساتھ کلیمؔ ہو درد کا مارا، جب دیکھوں تو بات بنے