لندن سے شائع ہونے والے ایک انٹرنیٹ میگزین میں میرے نام کے ساتھ پتہ نہیں کس کے تین اشعارشائع کیے گئے تھے۔میں نے فوری طور پر میگزین کے مدیرکووضاحت نامہ بھیجا۔مدیر نے معذرت کی،میرے نام سے کسی اور کے اشعار بھیجنے والے کا کھوج لگانے کا وعدہ کیا۔لیکن پھر نہ اس کاکچھ بتایا اور نہ ہی اس سلسلہ میں کوئی آن لائن وضاحت یا معذرت کی۔اس نوعیت کی کسی شرارت کا ہمیشہ پتہ نہیں چل سکتا۔اس لیے مذکورہ مدیر کے ساتھ اپنی برقی مراسلت کو ریکارڈ پر لا رہا ہوں تاکہ آئندہ بھی کسی طرف سے کوئی ملتی جلتی شرارت کی جائے تو میری طرف سے دوٹوک وضاحت موجود رہے۔میری ہر تحریر میرے اپنے تعمیر کیے ہوئے بلاگس پر محفوظ ہے۔اس کے علاوہ اضافی نوعیت کاجو کچھ بھی ہو گاوہ دانستہ یا نادانستہ کسی شرارت ہی کا نتیجہ ہو گا۔ (ح۔ق)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میری طرف سے بھیجی گئی وضاحتی ای میل
محترمی مدیر صاحب قندیلِ ادب
سلام مسنون
آپ کی مہربانی سے قندیلِ ادب ای میل کے ذریعے ملتا رہتا ہے۔ابھی مئی ۲۰۱۵ء کا شمارہ ملا ہے تو فہرست میں اپنا نام دیکھ کر حیرانی ہوئی ۔ پھر میری تصویر کے ساتھ غزل کے نام سے جو تین شعر دئیے گئے ہیں،انہیں دیکھ کر مزید حیرانی ہوئی۔یہ تین اشعار میرے نہیں ہیں۔صرف اشعار ہی نہیں یہ ڈکشن بھی میرا نہیں ہے۔اپنا ریکارڈ دیکھ کر چیک کریں کہ کس دوست نے میرے نام سے یہ اشعار شائع کرا ئے ہیں۔ سہواََ ایسا ہوا ہے یا کسی ’’کرم فرما ‘‘نے جان بوجھ کر یہ کام کیا ہے۔بہر حال میں ان اشعار سے اپنی بریّت کا اظہار کرتا ہوں۔
امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔والسلام
آپ کا مخلص حیدر قریشی ۔۔۔۔۔۲۹؍اپریل ۲۰۱۴ء
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مدیرصاحب قندیلِ ادب کی معذرت کی ای میل
On Thursday, April 30, 2015 9:23 AM, Rana Razzaq
<[email protected]> wrote:
sorry, It is mistake.I will care in future
and let me trace who refer me these ashar.thankyou. sorry again.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میری طرف سے بھیجی گئی ایک اور ای میل
To Rana Razzaq
On Thursday, April 30, 2015at 10:36 AM
اگر میرے نام سے بھیجنے والے کرم فرما کا پتہ چل جائے تو مجھے بھی اُن کے اسمِ گرامی سے آگاہ کر دیجئے گا،شکریہ۔ حیدر قریشی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جون کے شمارہ میں بھی جب کوئی وضاحت شائع نہیں ہوئی تو پھر یہ میل بھیجی گئی
محترمی مدیر صاحب قندیلِ ادب سلام مسنون
آپ کے رسالہ کے مئی کے شمارہ میں میرے نام سے جو اشعار شائع کیے گئے تھے،اس حوالے سے میں نے آپ کو وضاحت نامہ بھیجا تھا۔آپ نے اس پر معذرت کی تھی اور لکھا تھا کہ میں تلاش کرتا ہوں کہ کس نے یہ اشعار بھیجے تھے۔توقع تھی کہ آپ جون ۲۰۱۵ء کے شمارہ میںکم از کم میری وضاحت شائع کر دیں گے۔لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔پہلے میرا حسنِ ظن تھا کہ ایسا سہواََ ہوا ہو گا،لیکن نہ میری طرف سے کوئی وضاحت ،نہ آپ کی طرف سے کوئی وضاحت دیکھ کراب میں سوچنے لگاہوں کہ کہیں یہ سارا کچھ جان بوجھ کر اور شرارتاََتو نہیں کیا گیا تھا؟اب میں اپنی وضاحت از خود ریلیز کرنے کا حق رکھتا ہوں۔
آپ سے صرف اتنا ہی کہنا ہے کہ آئندہ سے میری کوئی تحریر اپنے رسالہ میں مت شائع کریں۔گزشتہ ماہ آپ کی معذرت خواہانہ میل پڑھ کر میں نے قلمی تعاون کیا تھا۔اب جو چیز رہ گئی ہے اسے بھی ڈراپ کر دیں،آپ کا شکریہ اور خدا حافظ۔
والسلام
آپ کا مخلص
حیدر قریشی۔۔۔۔۴جون ۲۰۱۵ء
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۴ جون کو ہی اس ای میل کے جواب میںمدیر قندیل کی طرف سے پھر مختصر سی معذرت
لیکن آن لائن معذرت اور وضاحت سے مسلسل گریز
i am sorry, i forget to publish explanation thanks razzaq.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب جولائی اور اگست ۲۰۱۵ء کے شمارے بھی شائع ہو چکے ہیں اور ان شماروں میں بھی مدیرقندیلِ ادب کی جانب سے کوئی وضاحت یا معذرت شائع نہیں کی گئی ۔سو مناسب لگا کہ اس معاملہ میں یہ متعلقہ خط و کتابت شائع کر دوںتاکہ یہ سب کچھ ریکارڈ پر رہے اور اس سلسلہ میں کبھی بھی کوئی ابہام نہ رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مطبوعہ عکاس انٹرنیشنل اسلام آباد۔شمارہ نمبر ۲۱۔ستمبر ۲۰۱۵ء