سید علی محسن نوجوان افسانہ نگار ہیں۔”اُس گلی میں “ان کے افسانوں کا دوسرا مجموعہ ہے،جس میں گیارہ افسانے شامل ہیں۔ان افسانوں میں زندگی کے نشیب و فرازکئی صورتیں بدلتے ہوئے قاری پر منکشف ہوتے ہیں۔سید علی محسن کو ایک کامیاب داستان گو کی طرح اپنی بات جاری رکھنے اور قاری کی دلچسپی کو قائم رکھنے کا ہنر آتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ جہاں انہوں نے غیر ضروری طور پر علامتی کہانی(اُس پار) بُننے کی کوشش کی،کامیاب نہیں ہوئے لیکن جہاں انہوں نے اپنے فطری بہاؤ میں کہانیاں پیش کیں وہاں سیدھے بیانیہ میں بھی ایک مجموعی علامتی تاثر نمایاں ہوتا چلا گیا۔اس مجموعے کی بیشتر کہانیاں سید علی محسن کے اسی فطری بہاؤ کی کہانیاں ہیں۔”بند مٹھی میں خواب“ جنوبی ایشیا سے مغربی دنیا میں پیسہ کمانے کے لیے آنے والوں کی کمال کی کہانی ہے۔کہانی میں متضاد سیاسی رنگوں کو ابھارے بغیرمحبت بھرے انسانی رشتوں اور ان رشتوں سے منسلک جذبات و نفسیات کی جو کہانی سید علی محسن نے بیان کی ہے،مجھے مغربی دنیا میں اقامت پذیراردو کے افسانہ نگاروں میں اس موضوع سے متعلق اس معیار کی کہانی کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔ ”اُس گلی میں“سید محسن علی کی بحیثیت افسانہ نگار ایک شناخت قائم کرتا ہے اور ان کے آئندہ امکانات کی طرف واضح اشارہ بھی کرتا ہے۔
(جدید ادب شمارہ نمبر ۱۵)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔