پروین شیر کے فن کی کئی جہات ہیں۔ان میں نمایاں موسیقی،مصوری اور شاعری ہیں۔موسیقی میں ان کی خاص دلچسپی ستار جیسے قدیم سازمیں ہے،مصوری میں انہوں نے تصویر اور منظر کشی کو تجریدیت کے ساتھ ایسے ہم آہنگ کیا ہے کہ تجرید سے اکتاہٹ پیدا نہیں ہوتی بلکہ ناظرین اس کے مفہوم کی پرتیں الٹنے لگتے ہیں۔شاعری میں انہوں نے غزلیں بھی کہیں ہیں تاہم آزاد نظم کو زیادہ مرغوب رکھا ہے ۔ اس میں انہوں نے نظم کا ابلاغ کہیں بھی الجھاؤ کا شکار نہیں ہونے دیا۔بہت زیادہ دانشوری بگھارنے کی کوشش بھی نہیں کی۔اپنے سیدھے اور سچے جذبات اور خیالات کو سادگی کے حسن کے ساتھ پیش کر دیا ہے۔”کرچیاں“ میں ان کی شاعری کے ساتھ ان کی مصوری کے فن پارے بھی شامل ہیں۔شاعری اور پینٹنگز کے ساتھ ان کا انگریزی ترجمہ بھی دیا گیا ہے۔یہ تراجم کرنے والوں نے ترجمہ کا حق ادا کردیا ہے۔یوں یہ ایک نادر اور منفرد مجموعہ بن گیا ہے۔پروین شیر کی شاعری کا مفہوم ان کی پینٹنگز اور تصاویر میںاپنے معانی کی توسیع کرتا ہے۔یہ ان کا کمال ہے۔ کافی ٹیبل سائز کی کتاب کے لحاظ سے بھی شاید اردو میں یہ پہلا مجموعہ چھپا ہے۔شاعری کے ہر فن پارے کے ساتھ اس کا انگریزی ترجمہ اور پروین شیر کی اس سے متعلق مصوری،نے اس کتاب کو سہ آتشہ بنا دیا ہے،یوں اسے متنوع مزاج قارئین کا حلقہ دستیاب ہو سکتا ہے۔
(جدید ادب شمارہ نمبر ۹)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔