٭٭ صدام حسین کی طرح صدر بش کی حکومت کا خاتمہ ہونا بھی ضروری ہے۔
(لندن کے مئیرکن لیونگ اسٹون کا بیان)
٭٭ لندن کے ایک اسکول میں باتیں کرتے ہوئے لندن کے مئیر نے جو مجاہدانہ بیان دیا ہے وہ برطانوی قوم کو ان اخلاقی روایات کااحساس دلائیں گی جن سے ان کے حکمران منہ موڑے ہوئے ہیں ۔ لندن کے مئیر نے بڑی جرات کے ساتھ کہا ہے کہ جارج بش انتہائی کرپٹ شخص ہے۔اور امریکہ کا قانونی صدر نہیں ہے۔اس حق گوئی پر برطانیہ کی امریکہ نواز پارٹیوں نے کن لیونگ اسٹون کی مذمت کی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کن لیونگ اسٹون نے اپنے بیان سے برطانیہ کو اس کی بعض روایات کا احساس دلانے کی کوشش کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ کن لیونگ اسٹون کے بیان پر کوئی رائے دے کر اس کی عزت افزائی نہیں کرنا چاہتے۔
(وہائٹ ہاؤس کے ترجمان کا رد عمل)
٭٭ کن لیونگ اسٹون نے صدر بش کے بارے میں جو بیان دیا ہے وہ وہائٹ ہاؤس کے اندر تک ”اسٹون“کی طرح جا کر لگا ہے ۔اب اس کے ترجمان اس کا کیا جواب دیں گے؟جہاں تک عزت افزائی کا تعلق ہے ،وہ تو لندن کے مئیر نے امریکی صدر کی کر دی ہے۔اور کافی کر دی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ امریکہ نے ایک سعودی سفارت کار کو دہشت گردتنظیموں سے رابطے کے الزام میں ملک بدر کردیا۔ (اخباری خبر)
٭٭ ایک امریکی تھنک ٹینک نے پہلے ہی سعودی عرب کو” بدی کا محور“قرار دینے کی سفارش کر رکھی ہے۔اب یہ ہلکا ہلکا دھواں اٹھنا شروع ہو گیا ہے۔سعودی سفارت کار سعود التوماری لاس اینجلس میں سعودی قونصل خانے میں ثقافتی امور کے شعبے سے وابستہ تھے۔جنوبی کیلیفورنیا کی سب سے بڑی مسجد کے پیش امام تھے۔ان کے خلاف یہ کاروائی اگر واقعی درست بنیاد پر کی گئی ہے تو ایسا ممکن تھا کہ امریکہ اندر خانے سعودی حکومت سے بات کرکے ان کو واپس بھجوا دیتا۔جس انداز میں کاروائی کی گئی ہے اس سے لگتا ہے کہ امریکہ نے یہودی ایجنڈا کے مطابق ”گریٹر اسرائیل “کی طرف بتدریج قدم اٹھانے شروع کر دئیے ہیں ۔اﷲ خیر کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ لاہور میں صوبائی وزیر سیاحت میاں اسلم اقبال کے بھائی میاں اشرف اقبال حوالات میں بند کر دئیے گئے۔ (ایک خبر)
٭٭ خبر کے مطابق میاں اشرف اقبال کے بعض”معزز“لوگوں کو تھانے کے انسپکٹرآصف رفیق نے قانون کے مطابق حوالات میں بند کیا تو اپنے وزیر بھائی کی وزارت کے نشے میں سرشار میاں اشرف اقبال اپنے ”معززین“کو چھڑانے کے لئے تھانے جا کر ”تڑی“ دینے لگے۔اس پر آصف رفیق نے جو ایم ایس سی فزکس ہو کر پولیس انسپکٹری کر رہے ہیں انہوں نے میاں اشرف اقبال کی بد تمیزی کے نتیجہ میں نہ صر ف ان کی” مناسب دُھلائی“ کرائی بلکہ انہیں بھی حوالات میں بند کردیا۔بعد میں ان کے بھائی اور صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال ان کی حمایت میں تھانے پہنچے۔۔۔کہانی لمبی ہے مختصر یہ کہ وزیر موصوف کی وزارت بھی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ دیکھئے کیا ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ پاکستان کا خیر سگالی کا دورہ کرنے والے مو لانااسعد مدنی کے وفد میں جین ٹی وی گروپ کے چیئرمین جے کے جین اور دیگر امن پسند ہندوستانی بھی شامل ہوں گے ۔ (اخباری خبر)
٭٭ پہلے خبر آئی تھی کہ مولانا اسعد مدنی علماءکا وفد لے کر پاکستانی علماءسے ملیں گے۔یوں علماءڈپلومیسی کے تحت بھی کام آگے بڑھے گا۔اسی لئے ہماری رائے تھی کہ دونوں طرف سے علماءکے وفود کے بجائے اُدھر انڈیا سے پنڈتوں اور پروہتوں کے وفود آئیں اور پاکستان سے علماءکے وفود جائیں ۔بہر حال مقصد تو یہ ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کے مختلف طبقات میں باہمی صلح اور محبت کے جذبات کو فروغ دیا جائے اور دونوں ممالک کے درمیان امن قائم کیا جائے۔ یہ نیک مقصد جیسے اچھے طریقے سے ممکن ہو وہ طریقہ بروئے کار لایا جانا چاہئے۔ جین ٹی وی گروپ کے چیئرمین کا نام پڑھنے کے بعد خیال آیا ہے کہ یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ دونوں طرف سے علماءاور شوبز سے وابستہ شخصیات ایک ساتھ آئیں جائیں ۔اُدھر کے علماءکے ساتھ ایشوریا رائے، رانی مکر جی،پریتی زینٹا،کرشمہ کپورآرہی ہوں تو یہاں کے علماءکے ساتھ ریما، نرگس ،میرا، اور صائمہ جا رہی ہوں۔ممکن ہے اس طرح حالات کونارمل کرنے میں کچھ مدد مل سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ قطر میں پہلی خاتون کا بطور وزیر تقرر۔۔شیخا بنت محمود کو وزیرتعلیم بنا دیا گیا۔
( آن لائن کی خبر)
٭٭ یہ خوشی کی بات ہے کہ عرب امارات کے کسی حصے میں خواتین کو حکومت کا حصہ بننے کا موقعہ دیا گیا ہے۔وگرنہ ان عرب ریاستوں میں تو عورتوں کے لئے ایک ہی کام مخصوص کر دیا گیا تھا۔یہ اور بھی اچھی بات ہے کہ شیخا بنت محمود کو وزارت تعلیم کا محکمہ دیا گیا ہے۔یوں وہ قطر کی زبیدہ جلال بن گئی ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ گورکھپور میں ہیجڑے کی بطور مئیر کامیابی۔۔۔اور عدالت کی طرف سے انتخاب کالعدم قرار دینے کی زیادتی۔ (اخباری خبر)
٭٭یہ ایک المیہ ہے کہ ہمارے ہاں حقوق نسواں کے لئے بڑے بڑے دعوے کرنے والوں اور انسانیت کی دہائی دینے والوں نے بھی کبھی یہ نہیں سوچا کہ قدرتی طور پر ہیجڑے بننے والے انسانوں کے بھی کچھ انسانی حقوق ہیں یا نہیں ؟ہمارے معاشرے کے لئے یہ طبقہ صرف ہنسی مذاق کی چیز ہے۔جبکہ یہ طبقہ سب سے زیادہ ہم سب کی ہمدردی کا مستحق ہے۔گھورکھپور میں امرناتھ یادو نامی ہیجڑے نے آشا دیوی کے نام سے الیکشن لڑا اور بطور مئیر کامیاب ہوا۔لیکن ان کے مخالف امیدوار نے ان کے بطور عورت امیدوار کھڑے ہونے کو چیلنج کرکے ان کا انتخاب کالعدم کرا دیا ہے۔امرناتھ یادو(آشا دیوی)اس فیصلہ کے خلاف یو پی کی ہائی کورٹ میں جا رہے ہیں (یا جا رہی ہیں )۔ہماری دعا ان کے ساتھ ہے۔اصولاً تو اس طبقہ کو دونوں ا طراف میں سے کسی بھی طرف سے کھڑے ہونے کا حق حاصل ہونا چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ ٹونی بلئیر اور جیک اسٹرا نے عراق کی تعمیر نو میں اقوام متحدہ کے کردار کو نظر انداز کرنے کے لئے امریکہ سے خفیہ سمجھوتہ کر لیا ہے۔برطانیہ کی وزیر ترقیات کلیئر شارٹ نے وزارت سے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔ (اخباری خبر)
٭٭کلیئر شارٹ نے عراق پر حملہ سے پہلے بھی امریکی طرز عمل کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے ،اس کا ساتھ دینے پر اپنی حکومت کی مخالفت کی تھی۔اب انہوں نے بتایا ہے کہ پہلے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ عراق کی تعمیر نو میں اقوام متحدہ کا کردار ہو گا لیکن اب اس سے انحراف کیا جا چکا ہے۔ اقوام متحدہ کے کسی موثر کردار کی کوئی امید نہیں رہی۔اس لئے انہوں نے شارٹ کٹ میں استعفیٰ دے کر اپنا موقف بالکل کلیئر کر دیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ سعودی عرب کے شہر ریاض میں غیر ملکیوں کی عمارتوں میں زبردست بم دھماکے۔ القاعدہ پر الزام(اور القاعدہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول بھی کر لی)۔۔امریکی وزیر خارجہ کولن پاول کی طرف سے اس کاروائی کو بزدلانہ اقدام قرار دیا گیا(اخباری خبر)
٭٭ اگر گیارہ ستمبر کے سانحہ میں واقعتاً القاعدہ ملوث تھی تو امریکہ نے اب تک دنیا کے تمام اخلاقی اور قانونی ضابطوں کی جو دھجیاں اڑائی ہیں ،وہ ان سب میں حق بجانب ہے۔لیکن اسکے لئے ثبوت بھی تو فراہم کرنا چاہئے۔افسوس ابھی تک امریکہ گیارہ ستمبر کے سانحہ کے سلسلہ میں ایک بھی ایسا ثبوت نہیں دے سکا جسکی بنیاد پر خود امریکہ کی عدالتیں بھی کسی القاعدہ تنظیم کو مجرم قرار دے سکیں ۔کولن پاول نے سعودی عرب کے بم دھماکوں کو بزدلانہ اقدام قرار دیا ہے۔ افغانستان جیسے بھوکے ننگے،بے سروسامان ملک پر امریکہ بہادر نے چڑھائی کرکے جو دلیری دکھائی تھی،اس کے مطابق کولن پاول صاحب بالکل بجا فرما رہے ہیں ۔۔۔لیکن مجھے ایک اور کھٹکا ہو رہا ہے۔ابھی چند دن پہلے امریکی حکام نے سعودی عرب سے اپنی فوجیں نکال لینے کا عندیہ دیا تھا کہیں وہ پھر اپنا ارادہ بدل کر وہیں براجمان رہنے کا فیصلہ تو نہیں کر بیٹھے؟اور اسی لئے یکایک سعودی عرب میں ایسے دھماکے ہو گئے ہیں ۔ مجھے تو یہ بھی” گیارہ ستمبر “کی طرح امریکہ کے خفیہ اداروں کی اپنی ہی کوئی گہری چال لگتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ جمعہ کے روز(۱۶مئی کو) مکہ مکرمہ کی ایک رہائشی عمارت میں آتش زدگی کا حادثہ۔۱۴جاں بحق،۷۲زخمی۔ (اخباری خبر)
٭٭ ریاض میں بم دھماکوں کے بعد اسی ہفتہ کے اندر مکہ مکرمہ میں آتش زدگی کا سانحہ اتفاقی بھی ہو سکتا ہے،لیکن اس میں کسی اسرائیلی اور امریکی سازش کو یکسر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔القاعدہ کی ہواؤں کو پکڑنے کے لئے امریکہ نے مکہ ،مدینہ میں گھس کر ان کا تعاقب کرنے کا بہانہ کیا تھا جسے سعودی حکومت نے تسلیم نہیں کیا تھا۔ہو سکتا ہے بم دھماکوں کے بعد مکہ میں آتش زنی کا سانحہ خود امریکی ڈرامے کا ہی کوئی منظر ہو۔دیکھیں ابھی اور کیا ڈرامے ہوتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ بھارتی صوبہ گجرات کے ضلع بڑودہ میں واگھوڈا تعلقہ کے انتولی گاؤں میں چیتے اور گائے کی دوستی۔ (انقلاب ممبئی کی خصوصی رپورٹ)
٭٭ مذکورہ رپورٹ کے مطابق انتولی گاؤں میں ایک چیتا جنگل سے روزانہ اس گاؤں میں آتا ہے،گنے کے کھیت میں گاؤں کی ایک گائے اس سے ملتی ہے۔(فلم والے ”چنے کے کھیت میں “والے گانے کی طرز پر اب ”گنے کے کھیت “کا کوئی گانا بھی بنا سکتے ہیں )دونوں ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں ۔ایک دوسرے کو چومتے چاٹتے ہیں ۔محکمہ جنگلات کے افسران اور وائلڈ لائف سے متعلق بعض اداروں کے کارکنوں نے مسلسل نگرانی کے بعداس خبر کی تصدیق کی ہے۔ایک جنگلی درندے اور گائے میں دوستی یا پیار کی خبر بجائے خود حیران کن ہے۔لیکن اس میں مزید حیرت اس وجہ سے پیدا ہوتی ہے کہ یہ اُس صوبہ گجرات کے ایک گاؤں کی خوبصورت خبر ہے جس میں انتہا پسند ہندوؤں نے ایک منظم اسکیم اور سازش کے تحت وسیع پیمانے پر مسلمانوں کا قتلِ عام کیا تھا۔نریندر مُوذی اگر چاہیں تو اب چیتے کو مسلمان قرار دے کر گﺅ ماتا سے ان کی دوستی کو ہندو دھرم کا اپمان قرار دے دیں اور اسی بنیاد پر ہی پھر سے مسلمانوں کا قتلِ عام کرادیں ۔ویسے چیتے نے اپنے طرزِ عمل سے گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مُوذی کو دکھا دیا ہے کہ جنگلی درندہ ہونے کے باوجود اس کے اندر پیار موجود ہے،اور یہ بھی کہ نریندر مُوذی جیسے لوگ اصل درندے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ معروف گلوکاروں محمد رفیع،مکیش،کشور کمار اور ہیمنت کمار کے یادگاری ٹکٹ جاری کر دئیے گئے۔مناڈے کے اعزاز میں ہونے والی تقریب میں ٹکٹوں کا اجراءکیا گیا
(اخباری خبر)
٭٭ یہ بہت اچھی خبر ہے کہ عمدہ موسیقی کے یادگار عہد کے نامور گلوکاروں کے ڈاک ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں ۔یہ بھی اچھی بات ہے کہ اُسی دور کے ایک نامور گلوکار مناڈے کے اعزاز میں ایک تقریب کے دوران ایسا کام کیا گیا۔اس موقعہ پر مناڈے کو اعزاز سے نوازا گیا۔
مناڈے خود بہت بڑے گلوکارہیں ۔محمد رفیع جیسے عظیم گلوکار نے یہ کہہ کر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا تھا کہ میں پبلک کے لئے گاتا ہوں اور مناڈے میرے لئے گاتا ہے۔مناڈے کا یادگاری تو نہیں لیکن ان کے جیتے جی ان کی تصویر والا ٹکٹ بھی جاری کیاجائے تو اچھی بات ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭ کیمسٹری کے موضوع پر عالمی شہرت اور عزت کی حامل،ملتان یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ محمود کی بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر ترقی پر شعبہ کے چیئرمین کی شدید مخالفت کے بعد ترقی روک دی گئی۔(ایک اخباری رپورٹ)
٭٭ ڈاکٹر فرزانہ کے پی ایچ ڈی کے تھیسس کو پانچ سال میں دنیا کے پانچ بہترین تھیسس میں سے ایک قرار دیا گیاتھا۔ان کے مقالہ سے استفادہ کرنے والے تین نوبل انعام یافتہ سائنسدانوں نے انہیں میسا چوسٹیس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں خطاب کرنے کی دعوت دی۔ایسی ذہین خاتون کی تو زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی ہونا چاہئے تھی۔۔۔۔پاکستان کے نوبل انعام یافتہ سائنس دان ڈاکٹر عبدالسلام کے ساتھ بھی قوم نے کچھ اسی قسم کا سلوک کیا تھا۔انہیں کالج کے ہوسٹل کا وارڈن یا طلبہ کی فٹ بال ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داری قبول کرنے کا حکم دیا گیا۔ ایسے حالات سے دلبرداشتہ ہو کر انہوں نے ملک کو خیر باد کہا تھا۔ڈاکٹر فرزانہ محمود کے ساتھ جو کچھ کیا جا رہا ہے یہ سب ہمارے قومی مزاج کا منفی حصہ ہے۔اس میں خیر کی امید کا پہلو یہی ہے کہ وہ یقینا ایک دن اتنا بڑا کام کریں گی جس کے نتیجہ میں وطن ان پر ناز کرے گا اور ان کی راہ میں روڑے اٹکانے والے منہ چھپاتے پھریں گے۔ وہ قومیں اور افراد بڑے ہی بد بخت ہوتے ہیں جو کسی بھی منفی جذبے کے تحت اپنے ہی لوگوں میں موجود جوہرِ قابل کو اس کے اصل میدان سے ہٹانے کی سازش اورکوشش کرتے ہیں ۔
٭٭