آگئے مالکِ دوسرا آگئے
اور وریٰ آگئے
لے کے درد و الم کی دوا آگئے
اور وریٰ آگئے
ہر کسی کو ہی حاصل اماں ہے ہوئی
لا گماں ہے ہوئی
لے کے دائم کرم کی گھٹا آگئے
اور وریٰ آگئے
وہ ہے کامل عطا ، وہ الم کی دوا
ہر سُو اک ہی صدا
آسرائوں کے وہ آسرا آگئے
اور وریٰ آگئے
اکملِ کاملاں ، مرسلِ مرسلاں
سرورِ سروراں
مالکِ کل وہ صدرالعلا آگئے
اور وریٰ آگئے
اک درودوں کی ہر سُو اٹھی ہے مہک
مٹ گئی ہر للک
اک صدا ہے کہ صلِّ علیٰ آگئے
اور وریٰ آگئے
وہ مدرس ہوئے وہ معلّم ہوئے
اور دائم ہوئے
علم و ادراک کا سلسلہ آگئے
اور وریٰ آگئے
ہم کو درکار ہے اس کا ہی آسرا
دائمی اور سدا
عاصی لوگوں کا اک حوصلہ آگئے
اور وریٰ آگئے
روگ کا رد وہی دکھ کا مرہم وہی
اور ہم دم وہی
لے کے ہم سے کئی مدّعا آگئے
اور وریٰ آگئے
واسطہ ہے رہائی کا سائلـؔ وہی
اور مائل وہی
رحم کا لے کے وہ سلسلہ آگئے
اور وریٰ آگئے