وہ امامِ رسل سائر لامکاں
وہ الہ کی لساں
وہ ہی سالار ، سردار ہر سے کلاں
وہ الہ کی لساں
وہ ہے صدرالعلا وہ ہے راس العطا
اس کا ہر سلسلہ
والیِ کُل وہی ، اکملِ کاملاِں
وہ الہ کی لساں
اُس کے اسمِ مطہّر سے ہے حوصلہ
وہ مسلسل عطا
ہے اسی واسطے وہ ہے وردِ لساں
وہ الہ کی لساں
ہر دو عالم کا حاکم وہی اک رسول
اک ہےکامل اصول
اس کی ہر سُو دمک، اس کا سِکّہ رواں
وہ الہ کی لساں
وہ ہے لمعِ الٰہ وہ ہے ماہِ حرا
وہ وریٰ الوریٰ
ہر دو عالم دروں اعلمِ عالماں
وہ الہ کی لساں
ہر طرح کی رہائی کا وہ سلسلہ
اور لکھا ہوا
وہ کرے ہر کرم ماورائے گماں
وہ الہ کی لساں
مصدرِ آگہی ، علمِ محکم وہی
دائمی آگہی
اس سے ہر علم کا ہے رواں کاروں
وہ الہ کی لساں
ہر کرم ، ہر عطا ، ہر دوا ، ہر دعا
اور ہر حوصلہ
ہر سُو اعلاں کہ ہے ہر گھڑی اس کے ہاں
وہ الہ کی لساں
اُس سے عالم کو آسودگی ہے ملی
اور ملی دائمی
اس کی آمد سے سائلؔ ہے مہکا سماں
وہ الہ کی لساں