عالم کا وہ والی ہے عطاؤں کا ہے کہسار
اللہ کا دلدار
وہ دہر دروں سارے اصولوں کا ہے معمار
اللہ کا دلدار
ہر اک کو ہُوا اسمِ محمدؐ ہی گرامی
دو اس کو سلامی
وہ سارے رسولوں کا ، اماموں کا ہے سالار
اللہ کا دلدار
ہر اک کو سہارا ہے الٰہی کا دُلارا
مالک ہے ہمارا
گورا ہو کہ کالا ہو وہ مولا ہے کرم کار
اللہ کا دلدار
وہ روحِ رواں دہر کا اور مہر سراسر
وہ مصدر و محور
وہ موردِ لولاک ،رسولوں کا ہے سردار
اللہ کا دلدار
ہے ساری کمائی مِری اُس در کی گدائی
ہر اَور دہائی
وہ ہر کا ولی دائمی اور ہر کا مددگار
اللہ کا دلدار
گہوارہء ادراک وہی علم کی ہے دھاک
اور والیِ لولاک
وہ واسطے عالم کے ولاؤں کا علم دار
اللہ کا دلدار
ہو رحم وکرم مولا وسائل کی کمی ہے
اور آس لگی ہے
اک حکم ہی اکرام کا سائلؔ کو ہے درکار
اللہ کا دلدار
ہر درد کے مارے کا سہارا ہے وہ ہادی
اور رحم کا عادی
سائلؔ کو ہےروگی کوہے عاصی کو ہے درکار
اللہ کا دلدار