وہ امرِ الٰہی وہ مہرِ سحر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
محمدؐ ہمارا عطاؤں کا گھر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
وہ اللہ کا دلدار عالم کا مولا
وہ اعلیٰ و اولیٰ
دمک اُس کے رُو کی ادھر ہے ادھر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
کہاں کوئی اعلیٰ ہے اُس کے علاوہ
الم کا مداوا
اٹل ہے ، کلاںہے ، سدا وہ امر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
وہ ماہِ حرا ہے وہ مولیٰ الوریٰ ہے
وہ صلِّ علیٰ ہے
ہے حاصل اُسی کا کرم ہر ڈگر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
اُسی کو ملے گا سہارا الٰہ کا
اُسارا الٰہ کا
گدا گر محمدؐ کے در کا اگر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
وہ دردوں کے ماروں کا دارُو ہُوا ہے
وہ ہر سُو ہُوا ہے
وہ مُکرم وہ معطی وہ عالی گہر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
اُسی کے کرم سے ہُوا ڈر ہَوا ہے
وہ مالک مِرا ہے
وہی داد رس ہے وہی داد گر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
مُدرِّس ، مُعِلّم ، علوموں کا مصدر
وہ عالم کا محور
وہ لُولُو، وہ لعل و گہر ہے دُرر ہے
وہ لمعِ سحر ہے
اُسی کا ہی سائلؔ اُسی کا گدا ہوں
الم سے رِہا ہوں
دعا اُس کے آگے سدا کارگر ہے
وہ لمعِ سحر ہے