اماؤں کا گھر ہے وہ سالارِ عسکر
کہاں اُس کا ہم سر
وہ اصلِ احامس وہ ہر سے دلاور
کہاں اُس کا ہم سر
الٰہی کا دلدار عالم کا سرور
کہاں اُس کا ہم سر
ہے ہر دہر اس کے ہی دم سے معطر
کہاں اُس کا ہم سر
اسی کی مسلسل محامد سرائی
ہے اعلیٰ کمائی
عوالم کا ماویٰ و مولا سراسر
کہاں اُس کا ہم سر
دلوں کا سہارا کرم کا حوالہ
وہی لا محالہ
اسی واسطے ہوں اسی کا گداگر
کہاں اُس کا ہم سر
ہے احساں اسی کا وہ عالم کا مولا
وہ اعلیٰ و اولیٰ
ملائک کا مولا ہے دلدارِ داور
کہاں اُس کا ہم سر
وہ عالم کا حامی الٰہ سے کلامی
وہ ہر سے گرامی
اُسی کے دوراےکا عالم گداگر
کہاں اُس کا ہم سر
سکوں ہر الم کو اُسی سے ملا ہے
وہی ہر دوا ہے
اِسی واسطے اسم اُس کا ہے گھر گھر
کہاں اُس کا ہم سر
وہ ہر کا سہارا عطاؤں کا دھارا
وہی ہے اُسارا
گداؤں کے سر کا وہی در ہے محور
کہاں اُس کا ہم سر
وہ امرِ اٹل ہے الم کا گسل ہے
وہ لا حل کا حل ہے
وہ سارے دلوں کی مرادوں کا گوہر
کہاں اُس کا ہم سر
وہ اکرام والا وہ احکام والا
وہ الہام والا
وہ مہرِ مسلسل وہ راحم سراسر
کہاں اُس کا ہم سر
عطاؤں کا اعلاں وہ روگی کا درماں
امامِ رسولاں
الم کا مداوا کرم کا وہ ساگر
کہاں اُس کا ہم سر
الٰہ کی گواہی وہ سدرہ کا راہی
وہ رحمِ الٰہی
رسولِ مکرّم ہے اعلیٰ و اطہر
کہاں اُس کا ہم سر
سماوی علوموں کا مولا ہے ماہر
وہ ہر اک سے طاہر
وہ راہِ ہدا ہے علوموں کا مصدر
کہاں اُس کا ہم سر