ہے محامد کا حامل وہی لا گماں
وہ ہے مہرِ کلاں
اس کے اکرام کی کوئی حد ہے کہاں
وہ ہے مہرِ کلاں
وہ مکمل عطا وہ مسلسل وِلا
لمعِ راہِ ہدیٰ
اُس سے ہر دکھ مٹا وہ ہے دارالاماں
وہ ہے مہرِ کلاں
اُس کو ہر دور کی ہے ملی سروری
گوہرِ سرمدی
اُس الٰہی کے دلدار سا ہے کہاں
وہ ہے مہرِ کلاں
وہ اساسِ دو عالم وہ روحِ رواں
ہادیِ مرسلاں
دُور ہر کے کرے سارے وہم و گماں
وہ ہے مہرِ کلاں
اُس کا ہوں مدح گو ، ہر سے اعلیٰ وہی
ہر سے عمدہ وہی
سرورِ سروراں کاملِ اکملاں
وہ ہے مہرِ کلاں
واہمے ، وسوسے وہ کرے ہر کے دُور
اور دے رسمِ طہور
اُس عطا کار کی ہے ملائم لساں
وہ ہے مہرِ کلاں
وہ ہے لمعِ سحر وہ ہدیٰ کی ڈگر
وہ اٹل اور اَمَر
وہ ہے ہر دہر، ہر دور کا حکمراں
وہ ہے مہرِ کلاں
سائلوں اور گداؤں کا حامی وہی
اور گرامی وہی
وہ عطا اور کرم کا ہے کوہِ گراں
وہ ہے مہرِ کلاں
ہے محامد کا حامل وہی لا گماں
وہ ہے مہرِ کلاں
اس کے اکرام کی کوئی حد ہے کہاں
وہ ہے مہرِ کلاں
اُس کا ہی رحم سائلؔ کو درکار ہے
وہ مددگار ہے
ہر طرح کی عطا اور مدد اُس کے ہاں
وہ ہے مہرِ کلاں