علا ہر دم ہے عالم سے لوائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
مسلسل رحم کی راہِ ولائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
عطا، مہرو کرم، ارحام ادائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
ہُوا ہے کامراں ہر دم گدائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
ہوئے دکھ دور سارے وہم صدمے سارے عالم کے
اس عالی مکرم سے
ملی اسمِ محمد سے دوائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
عوالم کے الہ کا اک وہی دلدار اطہرہے
دو عالم کا وہ سرورہے
کرم ہر دم الٰہی کا لٹائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
دلوں کی دُور اک دم ہی کرے آلودگی ساری
ملے آسودگی ساری
کہاں ہے حوصلے والا سوائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
سراسر عمدگی والا کلامِ احمدِ مرسل
وہی ہے ہادیِ اوّل
الٰہی کی وحی کامل صدائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
ارے اہلِ معاد اٹھو مہموں کو کراؤ حل
وہی کامل وہی اکمل
وہ آئے ارحمِ عالم وہ آئے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم
مصارع گوئی کا دعویٰ کروں کس طرح اے سائلؔ
کہاں ہوں اس طرح کامل
مرِی مدحِ معرّاہے عطائے سرورِ عالم
عطائے سرورِ عالم