(Last Updated On: )
اس سرورِ لولاک کے در لگ کے کھڑا ہوں
اورمدح سرا ہوں
الحمد کہ اولادِ محمد کا گدا ہوں
اورمدح سرا ہوں
ہر لمحہ کرم اُس کا اُسی کی ہی عطا ہے
اعلیٰ ہے عُلا ہے
داماں مِرا معمور ہے آسودہ ہوا ہوں
اورمدح سرا ہوں
مالک وہی مولا وہی،مہدی وہی ہادی
اور رحم کا عادی
اِس واسطے مملوکِ درِ اہلِ کسا ہوں
اورمدح سرا ہوں
دائم کروں سردارِ رسولاں کی گدائی
اعلیٰ ہے کمائی
حاملِ ہوا اکرام کا،اس در کا ہوا ہوں
اورمدح سرا ہوں
وہ سرور و سردار مددگار ہمارا
عالم کا سہارا
اس واسطے آلام سے،صدموں سے رِہا ہوں
اورمدح سرا ہوں
وہ حلم ہے ، وہ سِلم ہے ، وہ مہرو عطا ہے
وہ ماہِ حرا ہے
عالم کے دروں اس کی ولاؤں کی صدا ہوں
اورمدح سرا ہوں
ہر گام اُسی راحم و ارحم کا ہے احساں
اور رحم کا اعلاں
سائل ہوں اُسی در کا اُسی در کا سدا ہوں
اورمدح سرا ہوں