ہائے گائیز….
ارے سفینہ تم آج وین میں نہیں آئی تمہاری کلاس آج دیر میں سے ہے…
ہاں وہ مشا میں بابا کے ساتھ آئی ہو سوچا کچھ نوٹس بنالوگی یہ باسم اور وجاہت نظر نہیں آرہے…سفینہ نے مشا سے پوچھا…
ارے باسم کا آج پریکیٹل ہے اور وجاہت کسی کا مسلئہ سولف کررہے ہونگے یار یہ لڑکا ہمیشہ شوشل ورک میں مصروف رہتا ہے پتہ نہیں اچھے مارکس کیسے لے آتا ہے….
اچھا مشا میرے بھائی کو نظر نہ لگاؤ اور چلو سر رضا کی کلاس ہے اوکے سفینہ ملتے ہیں کلاس کے بعد…
اوکے میرا تو فری پریڈ ہے….
اوہو سفینہ ابھی سوچ ہی رہی تھی کہ وجاہت کو کہاں ڈونھڈے کہ وجاہت نے سفینہ کو کھانس کر متوجہ کیا….
ارے وجاہت میں آپکے ہی بارے میں سوچ رہی تھی…
زہے نصیب ہماری بھی اللہ نے سن لی کہ آپ نے ہمارے بارے میں سوچھا….وجاہت کی نظروں میں محبت بھری شرارت تھی….
سفینہ ایکدم نروس فیل کرنے لگی پھر اپنے آپ کو سنبھال کر بولی….
وجاہت کیا ہم کہیں بیٹھ کر بات کرسکتے ہیں…
ہاں کیوں نہیں کھانے پینے کی جگہ پر تو احسان ضرور ٹکرائے گا ایسا کرتے ہے ہم لان میں بیٹھتے ہیں….وجاہت ہستے ہوئے بولا..ویسے سفینہ آج تو دو پیریڈ فری ہے تمہارے پھر اتنی جلدی یونی آنے کی وجہ نوٹس بنانے تھے کیا؟؟؟؟
نہیں وجاہت مجھے آپ سے بات کرنی تھی….
کیا کیا واقعی میں کہیں بےہوش ہی نہ ہوجاؤ آج جو جو سوچ رہا ہو سب پورا ہورہا ہے ویسے کسی نے صیح کہا ہے دل سے دل کو راہ ہوتی ہے….
دونوں باتے کرتے ہوئے لان کی بینچ پر بیٹھ گئے سفینہ خاموش تھی گھبراہٹ میں سمجھ نہیں آرہا تھا کیسے بات کرے اور پھر وجاہت کی نظروں میں جو محبت تھی وہ پہلی بار اسطرح سفینہ کو نروس کررہی تھی آخر وجاہت نے خاموشی کو توڑا..
سفینہ اگر تم کہوں تو کہیں اور چلتے ہیں جب تک تمہاری کلاس کا ٹائم ہوگا ہم آجائے گے….
ارے نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہیں رداصل مجھے اچھا نہیں لگ رہا یہ رنک مجھے واپس کرنی تھی…سفینہ نےہکلاتے ہوئے بیگ سے رنک نکالی…
اوہو اب تم کہوگی کہ یہ تو بہت قیمتی ہے میں یہ نہیں لے سکتی وغیرہ وغیرہ جیسا ڈراموں میں ہوتا ہے…وجاہت نے شرارت کی ہستے ہوئے کہا…
نہیں وجاہت میں ایسا بلکل نہیں کہوں گی کیونکہ یہ ڈرامہ نہیں ہیں اور نہ میں ہیروئن لیکن مجھے رنک دینے پر اعتراض نہیں ہے دینے کے طریقے پہ اعتراض ہے وجاہت…
اچھا تم جو کہنا چاہتی ہو آرام سے کہو میں سن رہا ہو پھر میں تمہیں اپنا مؤقف سمجھاؤ گا کہ میں نے ایسا کیوں کیا….
دراصل میری امی نے کبھی مجھ پر کوئی پابندی نہیں لگائی مگر انکے کچھ اصول ہے اور میں نے کبھی اپنے والدین کو مایوس نہیں کیا ہمیشہ اپنی ماں کو دوست سمجھا اور کبھی کوئی بات نہیں چھپائی مگر پہلی بار ہے کہ میں نے اپنی امی کو اس رنک کے بارے میں نہیں بتایا اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ جیسے میں نے کوئی چوری کی ہے وجاہت آخر چھپ کر دینے کا کیا مطلب ہے؟؟؟؟
سفینہ چوری تو تم نے کی ہے میرا دل سکون سب تم نے چرالیا…یہ کہہ کر وجاہت نے سفینہ کو طرف دیکھا اسکا چہرہ شرم سے سرخ ہورہا تھا نظریں جھکی تھی وجاہت مسکرایا….
سفینہ جب بھی تم اپنے خیالات کا اظہار کرتی ہوں تو مجھے اپنے فیصلے پر خوشی ہوتی ہے سفینہ آج میں وجاہت علی ولد بلال علی تم سے یہ اقرار کرتا ہو کہ میں تمہیں پہلے دن سے پسند کرتا ہو اور تمہیں پرپوز کرتا ہوں…وجاہت نے یہ کہہ کر پھول سفینہ کو پیش کیا…
زرے ارے وجاہت آپ یہ کیا کررہے ہیں اور یہ پھول کہاں سے توڑا مالی نے دیکھ لیا نہ تو خیر نہیں…سفینہ نے سرخ چہرے کے ساتھ لیکر ادھر اُدھر دیکھا سب اپنی باتو میں مصروف تھے اوف لان میں اس وقت کچھ ہی اسٹوڈنٹ تھے وجاہت نے والہانہ نظروں سے سفینہ کو دیکھا..
سفینہ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ آج مجھے اظہار کرنا پڑے گا تو میں بہت خوبصورت بوکے لے کر آتا…
بس بس بہت ہوگئے فلمی ڈائیلاک اب سنجیدہ ہوجائے…
اچھا جی اب میری سنوں سفینہ دراصل میں نے ہمیشہ تمہاری جیسی لڑکی کے بارے میں سوچا اور باظاہر ایسی لڑکیاں ہے مگر حلیہ کی حد تک مگر انکے خیالات ایسے نہیں ہیں میں یہی سوچھتا تھا کہ آج کل ایسی لڑکیاں نہیں ہوتی لیکن تمہیں دیکھ کر لگا کے اللہ کو میری عبادتِ پسند آئی اور اُس نے مجھے تم سے ملوایا پلیز سفینہ انکار مت کرنا میں تم سے فلرٹ نہیں کررہا بلکہ سنجیدہ ہو بس ایک دو مہینے بعد میرے فائنل ایگزام ہے پھر پاپا کا بزنس دیکھو گا اور جلد ہی ماما پاپا کو تمہاری امی سے ملونے لاؤ نگا ہاں چاہوں تو اپنی ماما کو بھی بتادو میرے بارے میں اور خاموشی سے رنکِ دینے کا یہی مقصد تھا کہ کمینے دوست تمہارا بھی ریکارڈ لگائے نگے اور مجھے بھی نہیں چھوڑتے ویسے باسم کو یہ سب پتہ ہے…
کیا باسم بھائی میرے بارے میں کیا سوچھے گے خیر وجاہت آپ بہت اچھے انسان ہے مگر یہ رنکِ آپ میری امانت سمجھ کر رکھ لیں اگر واقعی آپ میرے بارے میں سیریس ہے اور جب ہمارے والدین اس کو مان لے گے تو یقین کرے میں یہ رنکِ خد آپ سے مانگ کر پہن لوگی مگر اس پہلے ہم دوست ہے اور دوست ہی رہے گے اگر خدا نے میرے نصیب میں آپکو لکھا ہے تو آپکو مجھ سے کوئی الگ نہیں کرسکتا کیونکہ مجھے خدا پر یقین ہے اور یہی میرا جواب بھی ہے اور اقرار بھی…..سفینہ وجاہت کی طرف دیکھے بغیر اٹھہ کر چلی گئی دل میں سوچھا ایسا نہ ہو کہ وجاہت کی طرف دیکھوں تو کہیں کمزور نہ پڑ جاوں اخر کو ایک انسان ہی ہو میں اے اللہ مجھے ہمیشہ شیطان کے شر سے بچانا اور اگر تو بہتر سمجھتا ہے تو اُسے میرے نصیب میں لکھ دے..