(Last Updated On: )
تو زمین و زماں کا مالک ہے
اور تو ہی میری جاں کا مالک ہے
چاند سورج ہیں شاہکار ترے
انجم و کہکشاں کا مالک ہے
میری حدِ یقیں ہے ذات تری
دیدہؔ خوش گماں کا مالک ہے
تُو ہی تُو٬تُو ہی تُو٬تُو ہی تُو بَس
تو یہاں کا وہاں کا مالک ہے
شہر بَن٬صحرا٬دریا٬بحر٬پہاڑ
بیکراں بیکراں کا مالک ہے
ہرطبق سے پرے بھی تیری ذات
توہی ہفت آسماں کا مالک ہے
روح تو ہے ہی اک کرن تیری
تو نظر دل زباں کا مالک ہے
تجھ سےفکرو خرد کی ساری رتیں
تو ہی لفظ و بیاں کا مالک ہے
رات دن ہوں کہ ہوطلوع و غروب
تو رواں اور دواں کا مالک ہے
زیبؔی میں جس کی ہوں وہ ربِ جلیل
مری اقلیمِ جاں کا مالک ہے