شعر کی دوسری خوبی حالیؔ اصلیت کو قرار دیتے ہیں۔ ظاہر ہے اس کا تعلق اس سے قبل بیان کیے گئے مطالعۂ کائنات سے ہے۔ اس اصلیت کی حالیؔ نے پانچ صورتیں بیان کی ہیں :
۱۔ جو بات شعر میں بیان کی گئی ہے وہ حقیقت میں ویسی ہی ہو۔
۲۔ جو بات شعر میں بیان کی گئی ہے گو وہ حقیقت میں ویسی نہیں ہو لیکن عوام کے عقیدے میں وہ اس طرح ہو۔
۳۔ جو بات شعر میں بیان کی گئی ہے باوجودیکہ وہ حقیقت میں اس طرح نہیں ہو لیکن شاعر اس کو اس طرح خیال کرتا ہو۔
۴۔ چوتھی صورت یہ ہے کہ گو شاعر اس کو اس طرح خیال نہیں کرتا ہو لیکن پڑھنے والوں کو ایسا محسوس ہو کہ شاعر اسے اس طرح خیال کرتا ہے۔
۵۔ پانچویں صورت یہ ہے کہ اصلیت پر شاعر نے کسی قدر اضافہ کر دیا ہو۔