ارسم کو چھنیکیں شروع ہوگئی تھی بارش ارسم کو بیمار کر دیتی تھی ۔۔
ارسم چاہتا تھا فجر کچھ تو بولے ۔۔وه ایک بار کہہ دے کے تم میرے لئے شر کبھی نہیں ہو سکتے ہو پر فجر خاموش رہی اور ارسم کا دل ٹوٹ گیا۔۔۔۔ارسم اپنے کمرے میں چلا گیا ہے
فجر نے دو نفل کی نیت کی ۔۔ اور آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے ۔۔اور دیر تک سجدے کئے ۔۔۔
سلام پھیری ۔۔۔اور ہاتھ اٹھاۓ
اللّه تعالیٰ مجھے راستہ دیکھا
مجھے سکون نہیں مل رہا
کیوں میرے دل میں ایک نامحرم کی محبّت ڈالی ۔۔اگر ڈالی ہے تو کیوں وه میری قسمت میں نہیں ہے ؟؟
میں کیا کروں اللّه تعالیٰ
اسد کیا میرے لئے نہیں بنا ؟؟؟
تو کیوں میرا دل اس طرف ہے ؟؟؟
کیوں اسکا چہرہ مجھے دکھائی دیتا ہے ؟؟
میرے گھر والے ارسم کے ساتھ میری شادی کروانا چاھتے ہیں
نادیہ ۔نور ارسم میرے گھر والے ھر ایک کو اسد غلط لگا ؟؟
مجھے بتا میں کیا کروں ؟؟؟
اگر میں ارسم کے ساتھ شادی کر بھی لوں تو کیا اللّه تعالیٰ یہ غلط نہیں ہوگا ؟؟ دل میں کوئی اور ہوگا اور رہنا کیسی اور کے ساتھ ؟؟
میرے لئے کیا ٹھیک ہے ؟؟
تیری رضا کس میں ہے ؟؟؟
یا تو مجھے میری خوائش دے دے یا پھر میرا دل اپنی رضا کی طرف موڑ دے ۔۔
کیا چاہتا ہے تو اللّه ؟؟؟
مجھے کوئی اشارہ دے
میں بلکل بے بس ہوگئی ھوں
میں اپنے لئے اپنے ماں باپ کو دکھ نہیں دے سکتی انکی خوشی سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں میرے لئے ۔۔
بس آسانی فرما
تو کہتا ہے نا اللّه قرآن پاک میں
کے بیشک ھر مشکل کے ساتھ آسانی ہوتی ہے تو بس میرے لئے بھی راستے کھول دے
میری مدد فرما مجھے پورا یقین ہے تجھ پر اللّه کے تو مجھے ھر اس چیز سے دور رکھے گا جو میرے لئے نقصان دہ ہوگی کیوں کہ تو مجھ سے بہت محبّت کرتا ہے اللّه
میں تیری رضا میں راضی ہوں بس تو میرے ساتھ رہے اور مجھے گھمراہ ہونے سے بچا ۔۔
تیرا شکر ہے اللّه ھر چیز کے لئے ۔۔
دونوں ہاتھ اپنے چہرے پر رکھے اور آنسوں کے ساتھ جیسے بے سکونی بھی صاف کر لی ہو دل ہلکا ہو چکا تھا اب فجر اٹھی اور کھڑکی کے باہر بارش اب تھم چکی تھی فجر کو بارش بے حد پسند تھی یہ پہلی بار تھا کے وه بارش کے مزے نہیں لے سکی
ٹائم دیکھا تو 4 بجنے والے تھے فجر نے سوچا اب سونا بیکار ہے اگر سو گئی تو فجر کی نماز کے لئے نہیں اٹھ پاے گئی وه رسک نہیں لینا چاہتی تھی ۔۔اس لئے جاگنا تھا اب اسے ۔۔۔۔
کھڑ کی گارڈن کی طرف تھی ہوائیں ٹھنڈی ٹھنڈی آرہی تھی ۔
فجر نے آنکھیں بند کی ۔۔۔
فجر تم میری پکی دوست ہو
نادیہ یاد ای ۔۔
فجر مجھ پر بھروسہ ہے ؟؟
دیکھو ارسم تمارا محافظ ہے تمیں بچا لیتا ہے وه
نادیہ کی باتیں آج بھی اسے ویسے ھی یاد آتی تھی جیسے ناراضگی سے پہلے یاد آتی تھی ۔۔
آنکھیں بند ھی تھی ان سب کو یاد کرنا چاہتی تھی جو اسکے اپنے ہیں اسے اللّه کے اشارے کا انتظار تھا ۔۔
میری بیٹی ٹھیک ہوجاے گئی نا ؟ پاپا کی آواز تھی ۔۔
فجر کچھ کھا تو لو ناشتہ بھی نہیں ایسے ھی جا رہی ہو یونیورسٹی ۔۔ماما کا چہرہ دیکھا تو ساتھ مسکرا دی ۔۔
موبائل ساتھ رکھو انجان لوگوں سے دور رہنا دادی کی ھدایت یاد ای ۔۔
مجھے سب پتا ہوتا ہے سب جانتی ہوں نور کی شرارت یاد ای ۔۔
چڑیل تم سے تو کوئی پاگل ھی شادی کرے گا ۔۔
فجر نے ایک دم آنکھیں کھولی ارسم ؟؟
ارسم کیوں دیکھا مجھے ؟؟
اف اب یہ پاگل مجھے ایسے بھی پریشان کرے گا کیا ؟؟؟
فجر نے سوچا تھوڑا سا موڈ خراب بھی ہوا ۔
سب دیکھے مجھے پر اسد کیوں نہیں ؟؟
فجر پریشان ہوئی ۔۔
💖💖💖💖
اسد کے سر درد رہا زین اور حماد دماغ میں گھومتے رہے پریشانی کے عالَم میں کام میں خود کو مصروف رکھنا چاہا آج فلک کا نکاح ہے اور مہندی بھی ہے
مہمان کچھ دوپہر سے انے لگ گے تھے کچھ شام میں انا تھا فلک اپنی تیاریوں میں بزی رہی
💖💖💖
حماد کا صدمہ سب کے لئے بہت بڑا تھا جوان بیٹے کی لاش سامنے تھی کلیجہ جیسے منہ میں اگیا ہو حماد کے گھر والوں کا ۔۔
منال چپ تھی ۔۔زین نے بتایا تھا جب بھائی آے تو کے اسکے دوست آے ہیں
منال نے یاد کرنا چاہا
اگر بھائی کی جگہ کوئی اور ہوتا تو کیا ہوتا میرے ساتھ ؟؟ کیا میرا بھائی دوسری لڑکیوں کے ساتھ کہی یہ سب تو نہیں ؟؟؟
منال کپکپا گئی
غلطی میری بھی ہے میں کیوں گئی کون سا باپ بھائی یہ برداشت کر سکتا ہے ؟؟ کے اسکی بیٹی یا بہن کسی نا محرم سے ملے ۔۔
کیا گزرتی ہوگی ان پر ۔۔
منال نے چیخ چیخ کر رونا چاہا پر آنسو جیسے مر گے ہو
بھائی یہاں ہم دونوں غلط ہے قصور ہم دونوں کا ہے شاید ۔۔
پر میں اب جو رشتے بچے ہے انکو دوکھہ نہیں دوگئی ۔۔منال نے خود سے وعدہ کیا ۔۔۔
💖💖💖💖💖
عصرکی نماز پڑھی تو فلک کے گھر جانے کے لئے کپڑے نکالے پنک فراک پر ہلکا سا کام ہوا تھا
ساتھ میں وائٹ دوپٹا نکالا کیوں کے پنک دوپٹا نیٹ کا تھا اس سے حجاب نہیں بنا سکتی تھی سو وائٹ نکال لیا ۔۔۔۔
فجر ۔۔۔سیرت نے آواز دی ۔۔۔
جی ماما ۔۔۔
شام کو ارسم کے ساتھ جانا ہے اور جب واپس اؤ تو اسے کال کر لینا اکیلے مت انا ۔۔
فجر کو بات ماننی پڑی ورنہ اسے جانے کی اجازت کبھی بھی نا ملتی اور سنو ۔۔۔ھر تھوڑی دیربعد مجھے کال کرتی رہنا سیرت نے ایک اور ھدایت کی
جی ماما فجر نے سر جھکایا ۔۔
ارسم کو تیز بخار ہو چکا تھا ۔۔
کبھی بھی اپنی بیماری نہیں بتاتا تھا ۔۔
ارسم کے کمرے میں گئی دروازہ کھلا تھا
جی پاپا میں نے سوچ لیا ہے پاسپورٹ تو بن جائے گا میرا ۔۔سعودی عرب تو جانا ھی ہے ارسم عامر کو تفصیل بتا رہا تھا
فجر سن چکی تھی ۔۔۔
کیوں جا رہے ہو فجر نے موبائل چھینا ۔۔
ارے پاپا سے بات کر رہا تھا فجر نے رابطہ منقطع کیا ۔۔
اور میری مرضی ہے اوکے ارسم نے ہاتھ اگے بڑھایا فجر نے موبائل دیا ۔۔
ویسے تم کیا مسلہ ہے ارسم نے شوز پہنتے ہوے پوچھا ۔۔
کچھ نہیں مجھے کیا ہونا ہے اچھا ہے جاؤ تم ۔۔لیکن مجھے اسد کے گھر چھوڑ کر جاؤ فجر نے اترا کر کہا ۔۔۔
ارسم نے غصے سے دیکھا جیسے کچھ غلط کہا ہو فجر نے غور سے دیکھا کیا ہوا ہے اب ؟؟؟
اسد کے گھر نہیں فلک کے گھر اوکے ارسم نے اسکی بات کو درست کیا ۔۔۔
ایک ھی بات ہے فجر نے کندھے اچکاے
ایک بات نہ ہے جبھی بولا ہے اور میں چھوڑ کر نہیں جاؤ گا بلکہ تمارے ساتھ رہوں گا ۔۔۔ارسم نے جاتے ہوئے کہا ۔۔
اچھا جلدی انا ارسم ۔۔فجر ایک دم اسکے پیچھے بڑھی ۔۔
ارسم مڑا ۔۔آجاؤ گا تم تیار رہنا ۔۔
ارسم مسکرایا ۔۔
فجر حیران ہوئی پاگل کہی کا ۔۔۔
💖💖💖
شام ہو چکی تھی
ارسم اور فجر اسد کے گھر پہنچے ۔
ہاے . فجر اسد گیٹ پر یا فجر کو دیکھ کر ۔۔۔۔
فجر نے ارسم کو دیکھا جو کسی اور کو ھی ڈونڈھ رہا تھا
کیسی ہو فجر مجھے بہت خوشی ہوئی کے تم آئی ہو ۔
میں ٹھیک ہوں تم نے تو دوبارہ پوچھا بھی نہیں کہ اؤ گئی یا نہیں فجر نے شکایت کی ۔۔
اسد ہنسا ۔۔۔
ارسم اسد کے قریب آیا
بہن کی شادی مبارک ہو اسد
تھنک یو ۔۔اسد نے زیادہ بات کرنا ٹھیک نہیں سمجھا ۔۔
فجر کو دیکھا تو فجر فلک کے پاس گئی
میرا نام فجر ہے
کون فجر ؟ فلک نے حیران ہوکر پوچھا ۔۔
فجر حیران ہوئی کے اسد نے بات تک نہیں کی گھر میں
وه میں یونیورسٹی میں پڑھتی ہوں اسد نے بلایا تھا ۔۔
اہ اچھا فلک مسکرائی
کیا اپ لوگو کو نہیں بتایا اسد نے فجر نے پوچھنا چاہا
نہیں بھائی نے تو نہیں بتایا مجھے اصل میں بھائی لڑکیوں سے دور رهتے ہیں اور شرمیلے بھی تو شاید اسی لئے ۔۔فلک نے اپنے بھائی کی صفائی دی ۔۔
فجر کو دکھ ہوا
اسد آیا فلک یہ میری یونیورسٹی میں ہوتی ہے سب کو بلایا تھا تو اسے بھی
فجر حیران ہوئی
بھائی کہی یہ ۔۔۔۔۔۔۔فلک نے آنکھ ماری ۔۔
اسد ہنسا ۔۔۔۔۔تمیں کسی لگی
فلک نے دیکھا پیاری ہے
فجر کو اپنا اپ زہر لگا وه اٹھ کر لوگوں کے درمیان چلی گئی فلک بے حد حسین لگ رہی تھی ۔۔
لڑکے والے آگے
لڑکیوں نے شور مچایا
ارے عدیل تم اکیلے ۔۔۔۔جاوید حیران ہوے ۔۔۔
سلمیٰ بھی پریشان ہوئی ۔۔۔
جی ۔
نکاح میرا ہے تو میں ھی اؤ گا نا ۔۔
سلمیٰ اور جاوید نے حیران ہوکر ایک دوسرے کو دیکھا ۔۔۔
عدیل فلک کے پاس گیا ۔۔
اور کچھ بات کی ۔
فلک اسٹیچ سے نیچے اتری مہمانوں کی نظریں فلک تک گئی ۔۔اسد فون پر بات کر رہا تھا
سو اس نے عدیل کو نہیں دیکھا
عدیل کی نظریں ارسم تک گئی ۔۔
ارسم کچھ کہنے لگا پر فجر کو دیکھا جو ارسم کی طرف ہ رہی تھی ۔۔
ارسم تم گے نہیں تم جاؤ میں تمیں بلا لو گئی فجر نے آئستہ کہا ۔۔
کہا تو تھا کے نہیں جاؤ گا تمیں چھوڑ کر ۔۔ارسم نے کولڈ ڈرنک کا گلاس پکڑا ۔۔
فجر کو برا لگا اپنا اپ اجنبی لگ رہا تھا اوپر سے یہ بھی اب۔۔۔
بھائی ۔۔۔۔
فلک نے پکارا تو اسد نے فون بند کر دیا ۔۔۔
کیا ہوا تم یہاں کیوں آئی وہی بیٹھتی نہ ۔۔اسد فورا فلک کے قریب آیا
بھائی عدیل نے شادی کرنے کی شرط رکھی ہے ۔۔۔فلک نے روتے ہوئے کہا
واٹ ؟؟؟ اسد حیران ہوا
کیا چاہیے اسے اسد نے سر جھٹک کر پوچھا
آپ ۔۔فلک نے اسد کو دیکھا
میں ؟؟ اسد نے سوالیہ نظروں سے پوچھا جی آپ فلک نے دوبارہ کہا ۔
آپ کو بلایا ہے بھائی چلے آپ ۔۔۔
کیا مسلہ ہے عدیل ؟؟ اسد عدیل کے پیچھے کھڑا تھا ۔۔۔
یہ کیسا مذاق ہے جو تم نے فلک کے ساتھ کیا ۔۔اسد کو بہن کے آنسو تکلیف دے رہے تھے
مذاق نہیں سچ ہے مجھے تم لوگوں سے بات کرنی ہے میں یہ شادی نہیں کر سکتا ۔۔عدیل کی آواز اتنی اونچی تھی کے سب نے سنا ۔۔۔
سب نے اپنے اپنے کام روکے ۔
سب کی نظریں عدیل پر گئی مہمانوں سے گھر بھرا ہوا تھا
فجر کا منہ کھلا کا کھلا رہا ارسم نے آنکھیں بند کی ۔۔۔
کیا بکواس ہے یہ ؟؟ اسد نے عدیل کو کندھے سے پکڑ کر اپنی طرف کیا عدیل کو دیکھتے ھی اسد 2 قدم پیچھے ہوا تم ؟؟؟
عدیل مسکرایا
جاوید اگے آے
عدیل بیٹا ہم بیٹھ کر بات کرتے ہیں اؤ ۔۔۔
نہیں انکل میں یہ شادی نہ کر سکتا اب عدیل نے اسد کو دیکھ کر کہا ۔۔۔پر کیوں ؟؟؟ فلک نے روندھی ہوئی آواز میں پوچھا
عدیل نے موبائل نکالا ۔۔
یہ دیکھو جب یہ غیر مردوں سے ملتی ہے تو میں ایسی لڑکی کو کبھی بھی اپنی بیوی نہیں بنا سکتا ۔۔پک کو دیکھ کر سب حیران ہوے ۔۔ارسم اور فجر نے ایک دوسرے کو حیرت سے دیکھا ۔۔
لوگوں میں سے آواز آئی
ہمیں تو پہلے ھی شک تھا اتنے ماڈرن جو بنے ہوے تھے کتنی آزادی دی ہوئی تھی دونوں بچوں کو ۔۔۔طرح طرح کی آوازیں سنائی دی ۔۔۔۔
نہیں عدیل یہ سچ نہیں ہے میرا یقین کرو ۔۔فلک عدیل کی طرف ای پر عدیل نے منہ پھیر لیا
فلک اسد کی طرف ای بھائی آپ میرا یقین کرے ۔۔فلک نے اسد کے ہاتھ پکڑے ۔۔۔اسد نے فلک کا روتا چہرہ دیکھا ۔۔
اور عدیل کی طرف گیا عدیل میری بہن ایسی نہیں ہے ۔۔
اچھا مجھ سے شادی سے پہلے مل سکتی ہے تو کیا دوسروں سے نہیں ملی ہوگی
سلمیٰ ٹیبل کو پکڑ کر کھڑی تھی ۔۔۔۔
نہیں ہماری بیٹی ایسی نہیں ہے
جاوید نے التجا آواز میں کہا ۔۔۔
عدیل جانے لگا ۔۔
فلک نے عدیل کو روکا پلیز عدیل مجھ پر یقین کرو ۔۔پلیز یہاں سے ایسے مت جاؤ ۔۔۔میں تمارے پیر پکڑتی ہوں ۔۔آج ہمارا نکاح ہے ۔۔
یہ سب دیکھ کر جاوید نے مہمانوں سے ہاتھ جوڑ کر التجا کی کے وه لوگ چلے جائے ۔۔
مہمان جانے لگے تو۔۔۔تو ارسم نے بھی فجر سے کہا اؤ میں باہر گاڑی میں انتظار کر رہا ہوں پر فجر نے انسنا کر دیا ۔۔
میں قسم کھاتی ہوں عدیل ۔۔میں انکو نہیں جانتی کسی نے مجھے بھی سینڈ کی تھی مے ڈر گئی تھی ۔۔
سب حیران ہوے فلک کی بات پر فلک زمین پر بیٹھے رو رہی تھی ۔۔
اسد نے فلک کو اٹھایا ۔۔۔فلک بس کرو ۔۔اسد نے اسے جنجوڑہ ۔۔پر فلک بولے جا رہی تھی بھائی پلیز عدیل کو سمجھاے ۔۔۔پلیز بھائی ۔۔۔
فجر عدیل کے پاس گئی ۔۔
دیکھیے فلک قسم کھا رہی ہےتو وه سچ کہہ رہی ہے آپ دونوں کی شادی ہونے والی ہے تو آپ دونوں کو ایک دوسرے پر بھروسہ کرنا چاہئے ۔۔
سب نے فجر کو دیکھا ی حجابی لڑکی جس کے چہرے پر صرف نور تھا ۔۔۔۔
اسد کو فجر پر رشک آیا اور سوچ لیا کے فجر ھی اسکی بیوی بنے گئی ۔۔
آپ نہیں جانتی عدیل نے عزت سے فجر سے بات کی اسکے حجاب کی وجہ سے عدیل کی نظریں جھکی ۔۔۔
اسد اگے بڑھا ۔۔عدیل میں جانتا ہوں ی تم کیوں کر رہے ہو دیکھو میری بہن کا کوئی قصور نہیں ہے اسد نے ہاتھ جوڑے ۔۔میری بہن نے تمیں اپنا ہمسفر مان لیا ہے تم سے ملی ہے تم لوگ گھومنے پھرنے ساتھ جاتے باتیں کرتے دیکھو لوگوں کو بھی پتا ہے ہماری عزت کا خیال کرو اسد نے اپنی بہن کے لئے عدیل کے سامنے ہاتھ جوڑے ۔
عدیل نے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا
اچھا تم کرتے ہو خیال ؟؟؟؟
کیا تم نے انکو ہمسفر بنایا جس سے تم ملتے تھے ؟؟؟
سب کو ایک جھٹکا اور لگا
تمارے سامنے بھی تو کوئی ایسے رویا تھا تم نے کی پروا ؟؟؟
اب کیا ہوا ہے تمارا تو یہ پیشہ ہے ملنا جلنا عزت کو پامال کرنا پھر چھوڑ دینا ۔۔
یاد آیا کچھ ؟؟ عدیل نے افسوس سے دیکھا اسد کو ۔۔
وقت نے اپنے آپ کو پھر دہرایا ہے اسد دیکھو آج جہاں تم کھڑے ہو وہاں میں تھا ۔۔
فجر نے اسد کو دیکھا ۔۔۔
سلمیٰ نے فلک کو تھام لیا جاوید شرمندہ کھڑے تھے ۔۔
عدیل جو بھی ہوا میں معافی مانگتا ہوں دیکھو میری بہن معصوم ہے اسکا کوئی قصور نہیں ہے اسد نے عدیل کے کندھے پر ہاتھ رکھا جیسے عدیل نے جھٹک دیا ۔۔
میری بہن کا کیا قصور تھا ؟؟ عدیل چلایا ۔۔
یہی کے تم جیسے گھٹیا انسان سے محبّت کی ۔۔
فجر نے پاس رکھی کرسی کا سہارا لیا ۔
ایسے ھی میری بہن روئی تھی
اور تم نے اپنے ھی دوستوں کے ساتھ میری بہن کی پک adit کی اسے گرانے کے لئے
اسکی قسموں پر یقین تھا تمیں عدیل نے اسد کو گریبان سے پکڑا ۔۔۔
ماضی کی کچھ آوازیں ساتھ ساتھ سنائی دینے لگی
*پلیز اسد مجھے چھوڑ کر مت جاؤ یہ تمارے دوست تھے انہوں نے جان بوجھ کر کیا ہوگا جیا مجھے بس یہ معلوم ہے کے یں میں تم کسی اور کے ساتھ ہو
اسد تم نے کہا تھا کے تم میری بہن سے شادی کرو گے اپنے ماں باپ کے اؤ گے آج تمارا نکاح رکھا تھا عدیل فریاد لئے اسد کے سامنے تھا
شادی ۔۔وه بھی ایسی لڑکی سے جو دوسروں مردوں سے ملتی ہو اسد کی آواز بہت اونچی تھی چھوٹے سے گھر میں وه آواز رکی نہیں ۔۔چند لوگوں سے گھر بھرا ہوا تھا ۔۔اسد کو کوئی فرق نہیں پڑا ۔۔۔
اسد تم نے وعدہ کیا تھا تم مجھ سے شادی کرو گے جیا اسد کے قدموں میں تھی اسد نے اپنے قدم پیچھے لئے ۔۔
تو کیا اپنی زندگی برباد کر لوں تم سے شادی کر کے اسد نے بڑے غرور سے کہا *
یاد ہے تمیں اسد تم تو ٹھکرا کر چلے گے تھے جانتے ہو پھر کیا ہوا تم نے سب کچھ چھین لیا تھا مجھ سے ۔۔۔عدیل نے دو قدم فلک کی طرف بڑھاے
جیا سے بڑی بہن بھی تھی میری اسکے سسرال والے بھی وہاں تھے ایک بیٹا بھی تھا اسکا چھوڑ دیا میری بہن کو طلاق دے دی اسی وقت ۔۔۔
سب کے دل ہلے ۔۔۔اسد نے آنکھیں زور سے بند کر کے کھولی
ایک ماں سے اسکے بیٹے کو الگ کر دیا گیا تھا جس نے ابھی ماں کہنا سیکھا تھا ۔۔
جیا نے خودکشی کر لی ۔۔۔
فجر نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھا کہ کہی اسکا دل نا پھٹ جائے یہ سب سن کر ۔۔۔
ما لک مکان نے ہمیں گھر سے نکال دیا تھا محلے والوں نے ہم پر باتیں کسی ۔۔میں اس رات کہا جاتا
عدیل جاوید کے سامنے آیا
سامنے میری بہن کی لاش تھی جسے کوئی کندھا نہیں دے رہا تھا جس کا جنازہ پڑھنا گناہ سمجھا جا رہا تھا کس کی وجہ سے انکل ۔۔عدیل کی آنکھوں سے آنسو گرے ۔
اور زمین کی طرف ایسے اشارے کر رہا تھا جیسے ابھی بھی جیا کی لاش ہو ۔
ساتھ میں بوڑھی ماں ایک طلاق شدہ جوان بہن تھی ۔۔سارے رشتے داروں نے دروازے بند کر دیے تھے کیوں کے سب بہت عزت دار تھے ۔۔۔۔
کوئی ہمیں گھر دینے کو تیار نہیں تھا ۔۔
راوی تو جیسے طلاق کے بعد چپ ہوگئی اسکا کیا قصور تھا فلک عدیل فلک کی طرف گیا ۔۔
پھر ایک دن جھوپڑ ی ملی وہاں ہم تینوں گے میں نوکری پر گیا تو پیچھے سے اسد جیسے ۔۔عدیل بھاگ کر اسد کی طرف آیا جو سر جھکاے کھڑا تھا ہاتھ پکڑ کر فلک کے قریب لایا اور رک ہاتھ سے منہ اوپر کیا ۔۔ایسے بھیڑے آے جو میری ماں اور بہن کو ستانے لگے فلک اسد سے گھبرا گئی تھی ۔۔۔
عدیل نے اسد کا چہرہ نفرت سے چھوڑا ۔۔
میری ماں وہی چل بسی ان ظالموں نے میری ماں کی جان لے لی راوی کو ایک اور صدمہ لگا ۔۔عدیل فجر کے سامنے آیا ۔۔
فجر گھبرا گئی اسے ارسم کی ضرورت تھی پڑ ارسم تو باہر انتظار کر رہا تھا ۔۔
جانتی ہوں فجر ۔۔عدیل کا لہجہ نرم ہوا آنکھوں میں احسان ابھر اے
اگر ارسم نہیں اتا تو میری بہن کی عزت ۔۔۔۔
عدیل زمین پڑ گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا آنسوں حلق میں پھس رہے تھے ۔۔
راوی پاگل ہوگئی ارسم نے اسکا علاج کروایا ۔۔۔مجھے اپنے پاپا کے پاس امریکا بیجھا ۔۔آج 6 سال بعد واپس انے کے بعد مجھے موقع ملا میرے اندر جو آگ لگی تھی وه تمارے آنسو سے نہیں بجھ سکتی فلک ۔۔۔
اسد کو ویسے ھی مرنا ہوگا جیسے دوسروں کی بہن ماری ہے اسد نے ۔۔لیکن اسکی موت اتنی آسانی سے بھی نہیں آے گئی عدیل نے اسد کو نفرت سے دیکھا ۔۔۔۔
جانتی ہو فجر تمارے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا عدیل نے فجر کو دیکھا جو روے جا رہی تھی میں نے ارسم سے کہا بھی تھا کے فجر کو اس بھیڑ ے سے دور کر دے پر اس نے کہا تھا کے فجر کا ایمان بہت مضبوط ہے وه اس پر آنچ بھی نہیں انے دے گئی کاش ھر لڑکی تماری طرح مضبوط ہوتی تو ایسے انسان سے بچ جاتی
فجر کو لگا ابھی زمین پھٹے گئی اور وه اندر چلی جائے گئی
عدیل جانے لگا ۔۔تو اسد نے روکا
تم مجھے جو سزا دینا چاہتے ہو مجھے منظور ہے لیکن میری بہن کا کوئی قصور نہیں ہے عدیل
اسد نے جھکی نظروں سے ہاتھ جوڑے
ہاں تماری بہن کا کوئی قصور نہیں اس لئے میں اپنی حدیں تماری طرح نہیں بھولا ۔۔۔یہ آج بھی پاک ہے ۔۔اور اسکی وجہ بھی ارسم ہے
لیکن میں اس گھر میں کوئی رشتہ نہیں جوڑ سکتا ۔۔۔۔۔
عدیل چلا گیا ۔۔۔۔
فجر کا دم گھٹنے لگا وه باہر بھاگنے لگی تو اسد دروازے کے پاس کھڑا تھا ۔۔۔فجر ایک پل رکی ۔۔
فجر مجھے معاف کر دو مجھے ایک موقع دو میرا ساتھ دو فجر ۔۔اسد نے سر جھکاے فجر سے منت کی
فجر کو اسد سے زیادہ خود سے نفرت ہوئی
اور ایک زور دار تھپڑ مارا ۔۔۔۔۔۔
اور فورا نکلی ۔۔۔
جاوید کے سینے میں درد اٹھا ۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...