فجر اؤ ۔بیٹھو اسد نے دروازہ بند کر کے کہا ۔۔
اسد مجھے جانا چاہیے میرا دل بہت گھبرا رہا ہے فجر نے گھبرا کر کہا . ۔۔۔
ارے میں تمارے پاس ہوں نا ؟؟ اسد نے ہاتھ پکڑنا چاہا فجر ایک جھٹکے سے پیچھے ہوئی ۔۔اسد اگے بڑھنے لگا اسد کا موبائل بجا ۔۔۔۔۔انکنوؤں نمبر ۔۔۔۔اسد نے موبائل کانوں تک لگایا کون ؟؟؟
اگے سے کوئی بڑے سکون سے جواب آیا تمیں اسے چھوڑو ۔۔میں کون ہوں پر ہاں تماری بہن آئس کریم کھاتے ہوے بہت پیاری لگ رہی ہے
کیا بکواس کر رہے ہو ؟ اسد نے چلا کر کہا ۔۔
ارے تمیں تو غصہ اگیا ۔۔۔وہی روب دار آواز پر سکون والی ۔۔
جہاں تم ہووہاں سے فلک کے کالج کا راستہ 20 منٹ کا ہے 21وے منٹ میں تمیں یہاں نہیں ملے گئی ۔۔۔اور ہاں جو لڑکی تمارے پاس ہے اسے ابھی نکلنے دو اگر ہاتھ تک لگانے کی غلطی کی تو یاد رکھنا شاید تمیں اپنی بہن کا چہرہ دیکھنا بھی نصیب نا ہو
ایک دھمکی کی صورت میں کہا گیا
اسد کے الفاظ ختم ہو چکے تھے ۔۔۔۔ ۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔ یور ٹائم سٹارٹ ناؤ ۔۔ٹک ۔۔۔۔ٹک ۔۔۔۔ٹک۔
فون بند ہو گیا تھا ۔۔۔۔رابطہ ختم ہو چکا تھا
اسد ہیلو ۔۔ہیلو ۔۔۔چیخ رہا تھا ۔۔۔۔۔جب آواز نہیں آئی تو پاگلوں کی طرح اپنے بال نوچے اور پاس پڑے ٹیبل پر لات مار کر دور کیا ۔۔۔اور ایک دم فجر کے قریب آیا اسکا گلہ دبانے لگا تو کانوں میں آواز پڑی ۔۔اگر ہاتھ تک لگایا نا تو یاد رکھنا تم ۔۔اسد نے اپنے بال نوچے
کیسے پتا چلا اسکو کون تھا وه ؟؟؟ فجر ہکابکا اسد کو گھبرا کر دیکھ رہی تھی بتاؤ کس کو پتا تھا کے تم میرے ساتھ ہو ۔۔فجر ہکلائی ۔ک ۔ک۔ کسی کو نہیں ۔۔
جاؤ یہاں سے ۔۔۔۔اسد نے دروازہ کھولا ۔۔۔فجر فورا باہر نکلی
زین نے دیکھا تو حیران ہوا کے کیسے فجر 5 منٹ میں باہر آگئی ۔۔۔
فجر نے آنسو صاف کئے اور چل پڑی اسد کا رویہ بلکل تبدیل ہو چکا تھا یہ وه اسد نہیں ہے اور کسکی کال تھی کیا بولا تھا اس نے کون تھا فجر گلی کی ایک طرف ہو کر چل رہی رہی اور ایک ہاتھ سے آنسو صاف کر رہی تھی ۔۔۔اسکی کار یونیورسٹی میں ھی رہ گئی تھی ۔۔اللّه تعالیٰ میری مدد کر ۔۔میں کہاں جاؤ ؟ فجر روۓ جا رہی تھی اور دل میں ھی اللّه تعالیٰ سے بات کر رہی تھی ایک واحد سہارا اللّه ھی تھا اسکا جس کے سامنے رو سکتی تھی اپنا بوجھ ہلکا کر سکتی تھی ۔۔
اللّه تعالیٰ مجھے راستہ بھی سمجھ نہیں آرہا اسد کے ساتھ میں کیوں آگئی اتنی بڑی غلطی مجھ سے ہوگئی اللّه تعالیٰ میری مدد کر اب ۔۔۔پتا نہیں اسد کو اچانک کیا ہوا ؟ اور اسے اس بات سے اتنا فرق کیوں پڑا ؟ کے ہم ساتھ تھے ؟؟ اگر ہم ساتھ تھے اور کسی کو پتا چلا تھا تو میری عزت کا خیال کرتا ایسے کیسے مجھ پر چلا سکتا ہے ؟ ؟ ؟ فجر کو کسی بھی سوال کا جواب نہیں ا رہا تھا ۔
گاڑی فجر کے پاس آکر رکی ۔۔فجر کو ایک اور جھٹکا لگا ۔۔تم ۔۔۔
کار میں آکر بیٹھو جلدی ۔۔چہرے پر نارضگی افسوس غصہ صاف دیکھ رہا تھا ارسم کے چہرے پر ۔۔۔
ارسم نے لفظوں پر زور دیا سنا نہیں تم نے آکر بیٹھو ،۔۔
فجر کار میں بیٹھ گئی تھی ۔۔۔۔۔۔
💖💖💖💖
دیوانوں کی طرح ڈرائیوو کر کر 18 منٹ میں کالج پہنچا ۔۔۔۔۔
اور کالج کے باہر سنسان سڑک تھی ایک دو سواری نظر آرہی تھی کالج کے باہر نا فلک تھی نا کوئی آئس کریم شاپ ۔۔۔۔اسد کا دماغ گھوم چکا تھا ۔۔۔۔
کالج کے اندر چاروں طرف گھوما ۔۔۔پوچھنے پر پتا چلا فلک کالج میں ہے ھی نہیں ۔۔۔
فلک کالنگ ۔۔۔۔۔۔۔۔
پر کسی نے نہیں اٹھائی ۔۔۔اسد کا بس نہیں چل رہا تھا وه اس کالر کی جان لے لے یا اپنی ۔۔۔۔اللّه پلیز میری بہن کی حفاظت کر ۔۔۔۔اسد نے بےبس ہوکر دعا مانگی ۔۔۔
امی کو کال کی
ہاں اسد بولو سلمیٰ کی آواز سنائی دی امی فلک کہا ہے ؟؟؟؟
اسد نے جلدی سے پوچھا فلک گھر میں ہے کیوں ؟؟؟ سلمیٰ نے حیرت سے کہا تمیں کہا بھی تھا اسکے امتحان شروع ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے اسکی آج چھٹی ہے سلمیٰ نے یاد دلوایا ۔۔اسد نے ماتھے پر ہاتھ رکھا ہاں ٹھیک اور فون بند کر دیا ۔۔۔
کالج کے باہر ھی سڑک کے ایک طرف گھٹنوں کے بل بیٹھا ۔۔۔اور آنسو پر اختیار نہیں رہا تھا ۔۔۔۔ایک سکون دل میں محسوس ہوا ۔۔۔آخر کون تھا وه ؟؟؟؟ اور ایسا گھٹیا مذاق کیوں کیا اس نے ؟؟ اسد کو شدید غصہ آیا ۔اور نمبر چیک کرنے لگا موبائل میں ۔۔۔
💖💖💖💖💖
اترو ارسم نے پورے راستے صرف یہی بات کی ۔۔
فجر نے دیکھا تو اسے پتا چلا کے اسکی یونیورسٹی تھی ۔۔۔
سنا نہیں تم نے اترو ارسم نے غصے میں بولا ۔۔۔فجر ایک دم گھبرای ۔۔اور دروازہ کھولا سامنے تماری کار ہے گھر جاؤ
فجر جلدی سے اپنی کار میں بیٹھی ۔۔۔۔ارسم نے افسوس سے سر نفی میں ہلایا ۔۔۔جیسے کچھ ٹوٹا تھا اسکے اندر ۔۔۔پیار تھا لفظ تھے یا بھروسہ جو بھی ٹوٹا تھا اس سے ارسم کو بہت تکلیف ہوئی ۔۔فجر کی کار سڑک میں اپنا راستہ بناتے ہوئے اگے بڑھ چکی تھی ۔۔۔۔۔
ارسم کا موبائل بجا ۔۔۔
ہیلو ۔۔۔ارسم کے چہرے پر وہی غصہ پھر سے اگیا ۔۔۔
کون ہو تم کیا بکواس کی تھی تم نے میری بہن کا نام کیسے لیا تھا تم نے ۔۔۔اسد چیخ پڑا ۔۔۔
ارسم نے پوری بات بہت دھیان سے سنی
دوبارہ فجر سے ملنے کی کوشش کی تو بہت جلد دھمکی حقیقت میں بدل جائے گی
شٹاپ ۔۔اسد نے کھڑے ہوکر کہا ہو کون تم ؟؟؟؟
فجر کا باڈیگارڈ سمجھو ۔۔۔۔میں جانتا ہوں تم ٹائم پاس ہو نجانے کتنی لڑکیوں کے ساتھ کیا ۔۔لیکن فجر کو نقصان پہنچا تو تماری دنیا میں برباد کر دوگا ۔۔
اسد ہنسا ۔۔۔ہا ہا ہا روک سکتے ہو تو فجر کو روکو اسے بتاؤ میں ٹائم پاس ہوں ۔۔۔
ارسم نے مسکرا کر جواب دیا بلکل بتاؤ گا جانتا ہوں اسکا دل ٹوٹے گا پر میں اسکی زندگی برباد ہونے نہیں دوگا ۔۔۔۔
اچھا تو جاؤ روکو مجھے دھمکی مت دو میں نہیں ڈرتا تم سے اسد اب ریلکس ہو چکا تھا
رئیلی؟؟؟ ارسم نے حیرت سے پوچھا ۔۔۔ گڈ اسد ویسے ضروری نہیں ھر بار ایسا ہو فلک کے امتحان ہو اور اسکی چھٹی بھی ہو اتفاق کبھی کبھی نہیں ہوتا کیا ۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟ ارسم نے کہہ کر فون رکھ دیا اسد کے لئے حیران ہونے والی بات تھی فلک کے بارے میں جانکاری کیسے اسد کو اب یہ بات کھا جانے والی تھی ۔۔۔۔۔۔۔
💖💖💖💖💖💖
لڑکا بہت اچھا ہے فلک کا ماتھا چوم کر سلمیٰ نے بتایا ۔۔اسد نے ہمممم کہا کہی اور ھی سوچو میں ڈوبا تھا جاوید نے اسد کو پکارا اسد کیا بات ہے سلمیٰ کچھ کہہ رہی ہے نا تم سے
اسد نے سلمیٰ کی طرف توجہ دی جی امی ٹھیک ہے کر دے شادی اسد کے کہنے پر سب سے زیادہ دہچکافلک کو لگا ۔۔۔
کیا مطلب اسد تم دیکھوں گے نہیں کے لڑکا کیا کرتا ہے کون ہے سلمیٰ نے کرسی پر بیٹھتے ہوئے کہا
ابو اپ نے دیکھا پتا کیا اسد نے جاوید سے کہا ۔۔۔
ہاں دیکھا ہے ہمیں پسند آیا ہے
عدیل نام ہے اپنے ماموں مامی کے پاس رہتا ہے ماں باپ بچپن میں ھی مر چکے ہیں پڑھا لکھا ہے اچھی جاب پر ہے گھر بھی عدیل کے نام ہےاگے بات کو سلمیٰ نے بڑھایا اور سب سے بڑی بات فلک ان سبکو بہت پسند آئی ۔۔۔
تو بس ٹھیک ہے اپ سب کو بھی ٹھیک لگتا ہے اور فلک خوش ہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں اسد نے فلک کو دیکھتے ہوے کہا فلک کو لگا اسکی لاڈلی بہن کے لئے اسکا بھائی خود ڈھونڈھے گا ۔۔۔
💖💖💖💖
ارسم دیر رات تک گھر واپس آیا فجر لانچ میں بیٹھے ارسم کا انتظار کر رہی تھی وه اب دوپہر کی طرح کمزور نہیں تھی ۔۔۔ارسم تیز تیز سیڑ ھیاں چڑھنے لگا ارسم سنو فجر کی آواز سن کر اسکے قدم رکے نہیں اور فجر آواز دیتے ہوے اسکے پیچھے اسکے کمرے میں گئی
ارسم شوز اتار نے لگا ۔۔ارسم میری بات کیوں نہیں سنی فجر سامنے آئی ۔۔
تو تمارا نوکر ہوں کیا جو تماری سنو ارسم نے چڑ کر کہا
تم وہاں کیسے پہنچے ؟؟؟؟؟ جہاں میں تھی فجر نے سوالیہ نظرو سے دیکھا ۔۔
ارسم نے فجرکی کلائی پکڑی کچھ چوڑیاں ٹوٹی فجر کی کلائی اور ارسم کے ہاتھ دونوں زخمی ہوے ۔۔اگر دوبارہ تم اسد سے ملنے گئی تو یاد رکھنا مجھ سے برا بھی کوئی نہیں دوسرے ہاتھ سے فجر کو دھمکی دینے کے لئے اٹھایا ۔۔
آیندہ میں نا دیکھوں اس سے کہو کل ھی اپنے ماں باپ کو بھیجے ورنہ تم سے ھر تعلق ختم کرے اور مجھے تماری ھر چیز کی خبر ہے آئی سمجھ
فجر نے اپنا بازو چھڑوانا چاہا لیکن ارسم کی طاقت کے اگے ناکام رہی ۔۔۔مجھے درد ہورہا ہے ارسم فجر کی آنکھوں سے آنسو نکلے
درد ۔۔۔ارسم طنزیہ ہنسا ۔۔۔دوسروں کو درد دینے والے کو بھی درد ہوتا ہے حیرت ہے ۔۔ارسم نے ہاتھ چھوڑا خون کی بوندیں دونوں کی میکس ہو چکی تھی فجر حیران ہوئی ارسم کی بات سمجھ سے باہر تھی ۔۔۔
💖💖💖💖💖
اسد عجیب بات ہے مجھے لگا تم سوری بولو گے آج کے رویہ پر پر تم نے تو مجھے کال تک نہیں کی فجر نے کال پر اسد سے شکایت کی ۔۔۔
ہاں کرنے ھی والا تھا لیکن تماری کال آگئی ۔۔۔۔کیسی ہو اسد نے سرسری سے پوچھا
اسد کل بیجھو اپنے گھر والو ھر حال میں فجر نے امید سے کہا
فجر میں ابھی نہیں بھیج سکتا تم جانتی ہو ابھی میری بہن کی شادی ہونے والی ہے اسد نے بات ختم کرنی چاہی ۔۔
اسد میں یہ تو نہیں بول رہی کے ہم جلدی شادی کرے گے بس بات پکّی ہو جائے ہماری فجر نے اسد کو سمجھایا ۔۔۔۔
نہیں میں ابھی نہیں ملوا سکتا اسد نے بےرخی سے کہا
پر کیوں ؟؟؟ کیا تم مجھ سے محبّت نہیں کرتے اسد ؟؟؟ فجر کی آواز بھر آئی ۔۔۔
کرتا ہوں پر تمیں مجھ پر بھروسہ نہیں پہلے بھروسہ ہوجاے پھر کر لے گے بات پکّی ۔اسد نے اکتا کر کہا ۔۔۔
ہے بھروسہ اسد بہت ہے فجر نے پیار بھرے لہجے میں کہا
تو ٹھیک ہے جب تک نہیں اکیلی نہیں ملو گئی تب تک کوئی بات پکّی نہیں اوکے اسد نے فون رکھ دیا ۔۔۔
💖💖💖💖
فلک کو عدیل پسند ا چکا تھا دونو میں ملنا جلنا بھی روز ہونے لگا ۔۔۔۔گھر والوں کو بھی کوئی اعتراض نہیں تھا منگنی ہوچکی تھی تو انکے لئے جائز تھا ۔۔۔۔۔
ایک مہینے کے بعد شادی تھی
💖💖💖💖💖
ارسم نے دوبارہ بات نہیں کی فجر سے ۔۔البتہ سیرت نے کہی بار اسد کی فیملی سے ملنے کا کہا پر فجر یہ کہہ کر ٹالتی رہی کے اسد کے گھر میں شادی ہے ۔۔۔
اسد نے ایک دو بار بس بات کی فجر سے اسد جانتا تھا فجر اس سے ضرور ملے گئی فلک کے امتحان ختم ہو چکے تھے فائنل پپرز شادی کے بعد دینے تھے سو کالج جانا بند تھا اس لئے اسد بھی بے فکر تھا اور فلک بھی انجان لوگوں سے
💖💖💖💖
نادیہ کی اماں ٹھیک ہو چکی تھی ۔۔۔فجر اماں سے ملنے گئی
فجر تم کہا تھی تماری دوست چلی گئی اور تم آئی نہیں فجر انکے قدموں نیں بیٹھ گئی اور رونے لگی ۔۔۔پتا ہے فجر نادیہ کی تکلیف ختم ہوگئی وه بہت تکلیف میں تھی فجر کی آنکھو میں پورانہ منظر سامنے آیا اسد اچھا لڑکا نہیں ہے وو اچھا انسان نہیں ہے فجر وه انسان کے روپ میں بھیڑیا ہے فجر کے آنسو اماں کی گود میں گر رہے تھے جہاں فجر نے سر رکھا تھا
تم کیوں نہیں آئی فجر اماں نے شکایت کی ۔۔خیر تم نہیں آئی تو اللّه نے فرشتہ بھیج دیا تھا فجر نے سر اٹھایا کون اماں ؟؟؟ فجر بھی اماں کہتی تھی ۔۔۔
ارسم ۔۔فجر حیران ہوئی
کیا ؟ ارسم ؟؟؟
ہاں پتر اگر ارسم نا ہوتا شاید میں ٹھیک بھی نہیں ہوتی میں تو پتا نہیں کتنے دن بیہوش رہی ارسم نے ھی میرا علاج کروایا میرے کھانے پینے کا انتظام وہی کرتا ہے میرا پتر بن گیا ہے وه ۔۔۔فجر سوچنے لگی ارسم نے تو کبھی بھی افسوس تک نہیں کیا نادیہ کا تو پھر ؟؟؟؟ آخر ارسم سب کے بارے میں کیسے معلومات رکھتا ہے ؟؟؟ فجر کی سوچے دور تک گئی۔۔۔۔
نادر کاکوروی اور آئرلینڈی شاعر تھامس مور کی نظم نگاری کا تقابلی مطالعہ
نادؔر کاکوروی اردو کے ممتاز شاعر اور تھامس مور آئرلینڈ کے انگریزی زبان کے شاعر ہیں، دونوں شعرا کی شاعری...