عینا کہاں جارہی ہوں….دن کے ٹائم نیچے جاتا دیکھ کر شہیر بولا….
در نجف کے کمرے میں وہ تو لگتا ہے شرم سے کمرے سے باہر ہی نہیں آئے گی….عینا شرارتی سے بولی…
کیوں اسےُ شرم کیوں آئے گی….شہیر نہ سمجھی سے بولا….
ارے اسُ کے رشتے کے لیئے آج میر بھائی کے دوست کی فیملی آرہی ہے….عینا نے مزہ سے شہیر کے سر پر دھماکہ کیا…
واٹ…مطلب مجھے کسی نے بتایا بھی نہیں….شہیر صدمے سے بولا….
لو بتا تو دیا نہ ابھی اچھا میں جارہی….عینا بول کر نیچے چلی گئی اپر شہیر افسوس سے بیٹھا تھا مطلب ابھی تو اسُ نے سوچا تھا کہ وہ پڑھائی مکمل کرکے ماما بابا سے در نجف کے رشتے کی بات کرے گا لیکن یہ کیا اتنی جلدی لیکن بیچارا یہ نہیں جانتا تھا کہ ضیغم بھی یہ ہی سوچے بیٹھا تھا لیکن شاہ میر نے سب پر پانی پھر دیا لیکن وہ ڈی زیڈ کو نہیں جانتا تھا ارے جانتا بھی کیسے دیکھا جو نہیں کبھی بس سنا تھا یہ تو کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ اب ڈی زیڈ کی نظر اس کی فیملی اور خاص کر اس کی بہن در نجف پر ہے….
🌟🌟🌟🌟🌟
مہندی لگا کہ رکھنا مہندی سجا کے رکھنا….عینا در نجف کے روم میں آکر گنگانے لگی اور در نجف نہ سمجھی سے اسے دیکھ رہی تھی…
کیا ہوگیا بہن…در نجف بولی…
مجھے تو کچھ نہیں تمہیں کیا ہوا اٹھو چلو تیار ہو تمہارے ہونے والے سسرال ہوالے آرہے ہیں…عینا نے بم پھوڑا…
واٹ کیا بول رہی ہوں…در نجف شاک میں بولی…
ارے تم تو ایسے بول رہی ہوں جیسے تمہیں کچھ معلوم نہیں یار کل ہی تو میر بھائی نے تمہیں بتایا تھا…عینا بولی تو در نجف حیران رہے گئی وہ کچھ بول ہی نہ سکی کہ اسے تو ایسا کچھ یاد نہیں….
اچھا خیر چھوڑو چلو یہ ڈریس پہنوں…عینا نے پنک کلر کی شلوار قمیض نکالی اور در نجف کو دی…
ٹک ٹک…شاہ میر کل کی بات یاد کرکے ناک کرکے اندر داخل ہوا…
عینا بڑی ماما بلارہی ہیں تمہیں اپر…شاہ میر عینا سے بولا تو عینا جی بول کر نکل گئی…
بھیا آپ کب سے ناک کرکے آنے لگے میرے روم میں…در نجف ڈریس آئینے میں اپنے ساتھ لگا کر دیکھتے ہوں بولی….
کل تم نے بہت عزت دی تھی….شاہ میر خشک لہجے میں بولا…
کیا ہوا بھیا…در نجف اسے ایسے باتیں کرتے دیکھ کر بولی….
بھیا اگر میں نے کچھ غلط کیا تو سوری….در نجف اس کی خاموشی پر بولی…
اچھا چھوڑو کل کی بات تیار ہوجاؤ وہ لوگ بس آتے ہی ہوگے آھاد ماموں کی فیملی آگئی ہے…شاہ میر نرم لہجے میں بولا اور باہر نکل گیا…
آخر کل رات ایسا کیا ہوا جو بھیا مجھ سے ناراض ہیں اففف….در نجف جھنجلا کر بولی اور ڈریس لیکر چینجنگ روم میں داخل ہوگئی…
🌟🌟🌟🌟🌟
سب بیٹھے تھے مومن اور آھاد عالیان کے والد سے باتیں کررہے تھے احمر بھی خاموش بیٹھا تھا عورتیں عالیان کی والدہ سے باتیں کررہی تھی ادھر عالیان سے شاہ میر باتیں اور ضیغم سوال جواب کررہا تھا کاضم بھی ضیغم کے ساتھ سوال جواب کررہا تھا شہیر بیچارا ناکام عاشق بنا بیٹھا تھا بلکل خاموش اور گھور گھور کر عالیان کو دیکھ رہا تھا…
ارے شاہ میر در نجف سے بولو چائے لے کر آئے…دعا نے شاہ میر سے کہا تو وہ جی ماما بول کر کچن میں چلا آیا…
آو در نجف چلو میرے ساتھ….شاہ میر در نجف کو بولا تو در نجف چائے کی ٹرالی لے کر نکلی شاہ میر کچن میں رکا…
تم باہر مت آنا در نجف کے روم میں جاؤ….شاہ میر عینا سے سخت لہجے میں بولا وہ کیسے کسی کی نظر اسُ پر پڑھنے دے سکتا تھا غلطی سے بھی وہ بول کر نکل گیا…
در نجف نے سب کو سلام کیا اور چائے صروف کی کہ ایکدم دماغ کو دستک ہوئی…
ہیلو بےبی…ڈی زیڈ مسکراتے لہجے میں بولا…
اچھا اب اس لڑکے کے سامنے بیٹھو اور اسُ کی آنکھوں میں دیکھو….ڈی زیڈ زہن کی اسکرین پر وہاں کے سب منظر دیکھ رہا تھا در نجف نے ویسے ہی کیا اور اسُ لڑکے کی آنکھوں میں ادھر ڈی زیڈ نے سوچ کی اسکرین پر اسُ کی آنکھوں میں دیکھ کر اسُ کے دماغ میں داخل ہوا….(ٹیلی پھیتی میں آپ کہئی بھی بیٹھ کر کسی کے بھی دماغ میں داخل ہوسکتے ہیں اور جس انسان کی سوچ میں آپ داخم ہوتے ہیں اسُ کی سوچ اسےُ کے آس پاس گزرتی آوازیں انسان سب اپنی سوچ کی اسکرین پر دیکھ سکتے ہیں کسی کو بھی ہپلماٹائز کرکے اسُ سے سب کرواسکتے ہیں لیکن یہ عمل کوئی بھی نہیں سیکھ سکتا اسے اصل میں سیکھتے سیکھتے لوگ مرجاتے ہیں کچھ پاگل ہوجاتے ہیں)
چائے کتنی اچھی ہے… عالیان نے چائے کی سپ لیکر سوچا لیکن یہ سوچ اصل میں ڈی زیڈ کی تھی اس نے اسے اپنے قابو میں کرلیا تھا یار اب تو بولنا پڑھے گا…
the tea was fantastic….عالیان بےساختہ بولا اور خود حیران تھا کیا بول رہا ہے ادھر ضیغم اور شاہ میر .نے اسے دیکھا اور شہیر ہنسی ضبط کیئے بیٹھا تھا…
اور بتاؤ بیٹا کچھ…در نجف آپ جاؤ….مومن عالیان سے پہلے پھر در نجف سے در نجف اٹھ کر روم میں چلی گئی…
i am not suppose to tell you….عالیان سنجدگی سے بولا تو حیرت سے شاہ میر نے اسے دیکھا وہ بہت تمبیز دار لڑکا تھا….عالیان کے جواب پر مومن شرمندہ ہوا ادھر عالیان کے والدین بھی عالیان خود حیران تھا وہ کیا بول رہا ہے کیوں بول رہا ہے لیکن بیچارے کو یہ نہیں معلوم کہ وہ نہیں یہ سب ڈی زیڈ بول رہا ہے…
شاہ میر تمہیں سب معلوم ہے نہ میرے بارے میں اور میری پہلی بیوی سے بھی مل چکے ہو تم….عالیان نے دھماکہ کیا تو سب شاک سے کھڑے ہوگئے ادھر ڈی زیڈ اس کی سوچ سے نکل کرمسکرایا ….
معاف کیجے گا ایسی کوئی بات نہیں ہم چلتے ہیں اس کی طبیت ٹھیک نہیں لگتی مجھے…عالیان کی والدہ بول کر شرمندگی سے باہر نکل گئی ادھر مومن غصے سے شاہ میر کی طرف بڑھا شاہ میر تو شاک میں تھا عالیان اس کا دوست تھا قریبی نہ صیح لیکن وہ اسے جانتا تھا لیکن یہ کیا بول گیا تھا وہ ادھر سب اسے بہت افسوس و غصے سے دیکھ رہے تھے ضیغم کاضم آھاد اور مومن وہ تو مومن نے بڑ کر شاہ میر کے زور دار تھپڑ مارا….
بابا میری بات….شاہ میر تھپڑ سے ہوش میں آکر بولا…
کیا بابا ہاں تمہیں میری بیٹی بوج لگتی ہے پہلے تمہاری وجہ سے ہم نے رشتہ کے لیئے ہاں بول دیا کہ بلالو ان لوگوں کو لیکن تم کیسے بےغیرت بھائی ہو ایک شادی شدہ آدمی سے جس کی بیوی سے تم پہلے مل بھی چکے ہوں….مومن غصے سے دھاڑا احمر اور آھاد نے اسے کنٹرول کیا دعا اور سدرہ تو مومن کی دھاڑ پر ہی خوف زدہ ہوگئی تھی کاضم اور ضیغم اس کی سوچ پر افسوس کررہے تھے….
شرم آرہی ہے مجھے کیسے بھائی ہوں تم میری بیٹی بوج نہیں نے…مومن غرایا شاہ میر تو کچھ بولنے کے قابل ہی نہیں تھا کیا ہورہا تھا کیا ہوگیا تھا کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا اسے….
افسوس ہورہا ہے شاہ میر مجھے تم پر تم شاید مومن ماموں پر چلے گئے زبردستی کے رشتے بنانے کے معملہ پر (یہ بات ضیغم نے اتنی آہستہ کی تھی کہ صرف آھاد اور مومن نے سنا اور دونوں ہی حیران و پریشان تھے اس بات پر) لیکن خیر اب سکون سے رہو اور لوگوں کو بھی رہنے دو سترہ سال کی ہے تمہاری بہن کوئی ستائس کی نہیں جو تم رشتے دیکھنے نکل پڑھے ہوں….ضیغم سنجدگی سے بول کر ایک نظر سب پر ڈالٹا نکل گیا…
🌟🌟🌟🌟🌟
ڈی زیڈ اب کیا کرنا ہے تمہیں کیا لگتا ہے فرحان ملک کو کیسے پکڑے…ارمان صوفے پر بیٹھا ڈی زیڈ سے بولا جو موبائل میں لگا ہوا سگریٹ سلگارہا تھا….
مجھے نہیں پتہ اسےُ ڈینجر کنگ کے بارے میں معلوم ہے کہ نہیں لیکن وہ نہیں تو جس کو وہ مال دیتا ہے یا لیتا ہے اسےُ ضرور معلوم ہوگا اس لیئے پہلے ہمیں فرحان ملک کو پکڑنا ہوگا اسُ کی ٹائمنگز نوٹ کرو مجھے کسی بھی طرح ڈینجر کنگ سے بدلہ لینا ہے کہاں ہے وہ بس یہ معلوم ہوجائے….ڈی زیڈ کے ہر لفظ میں نفرت تھی….
تو فرحان ملک کی کوئی کمزوری دیکھنی پڑی گی….ارمان بولا…
میں لوگوں کی کمزریوں پر نہیں انکی طاقت….ڈی زیڈ بول ہی رہا تھا کہ ارمان بول پڑا….
طاقت پر وار کرتا ہوں مطلب انسان کی طاقت اسُ کی سوچ اسُ کا دماغ….ارمان بولا…
“وہ لوگوں کی کمزوریوں پر نہیں انُ کی طاقت پر وار کرنے والوں میں سے تھا”
میری بات کو بیچ میں مت کاٹا کرو ورنہ اگلی بار تمہاری زبان کاٹوں گا….ڈی زیڈ غرا کر بولا تو ارمان فوری دور ہوا شاید ڈی زیڈ کے ڈینجر کنگ کے نام پر زخم تازہ ہوگئے تھے وہ اپنے حواس میں نہیں لگ رہا تھا ارمان کو….
ارمان ابھی نکل جاؤ یہاں سے ورنہ مجھ سے کچھ ہوجائے گا…ڈی زیڈ بولا تو ارمان خاموشی سے نکل گیا…
ڈینجر کنگ اگر میں نے تمہیں ٹرپا ٹرپا کر نہ مارا نہ تو میرا نام بھی ڈی زیڈ نہیں….ڈی زیڈ نے نفرت سے سوچا اور پاس رکھا شو پیس پوری طاقت سے دیوار پر مارا کے باہر کھڑے ملازم بھی کائپ گئے اس وقت ڈی زیڈ کی نیلی نشلی آنکھیں سرخ ہورہی تھی جیسے ابھی خون برسے گا….
🌟🌟🌟🌟🌟
مومن آپ کو کتنے ارصے بعد غصے میں دیکھا آج…دعا مومن سے بولی جو سنجدگی سے کسی فائل میں لگا ہوا تھا…
میں مانتا ہوں میں جاہل ہوں بتمیز ہوں روڈ ہوں غصے والا ہوں لیکن پاگل نہیں کہ ہر وقت فالتو میں غصہ کرو….مومن کے بولنے پر دعا نے بیزاری دیکھائی وہئی پرانا ڈائلگ….
مومن آپ نے شاہ میر کے ساتھ اچھا نہیں کیا….دعا خفگی سے بولی…
تو کیا کرتا گلے لگاتا یا نوٹوں کا ہار ڈالتا ایک شادی شاہ آدمی کا رشتہ میری بیٹی کے لیئے لایا ہے بڑا نیک کارنامہ انجام دیا ہے تمہارے بیٹے نے….مومن غصے سے بولا…
مومن شاہ میر ایسا کیسے کرسکتا ہے وہ در نجف سے بہت محبت کرتا ہے اسے کچھ معلوم نہیں ہوگا مجھس تو لگتا ہے وہ لڑکا کسی اور کو پسند کرتا ہوگا اس لیئے اسُ نے بولا اور آپ نے سب کے سامنے میرے بیٹے کو تھپڑ مار دیا چلو ضیغم کاضم کے سامنے کوئی مسلئہ نہیں لیکن وہاں شہیر بھی تھا وہ چھوٹا ہے سب سے کتنی انسلٹ فیل ہوئی ہوگی شاہ میر کو پتہ نہیں میرا بچا کہاں نکل گیا….دعا افسوس سے بولی اسُ ہی ٹائم شاہ میر بھی ضیغم کے جاتے گھر سے نکل گیا تھا…
اچھا بس اچھا ہے کچھ عقل آجائے گی اسے ایک تھپڑ سے بہت ضدی ہوگیا ہے…مومن نے بولا تو دعا نے خفگی سے اسے دیکھا…
🌟🌟🌟🌟🌟
یہ کس کا نمبر ہے…در نجف انجان نمبر دیکھ کر بولی اور کال رسیو کی…
اسلام کون…در نجف بولی…
وعلیکم سلام چڑیل تم تو بھول بھی گئی یار…مقابل ہنس کر بولا در نجف آواز پہنچان کر بولی…
دانیال تم اففف کتنے ارصے بعد کال کی ہے خیر کیسے ہو زارا مامی کیسی ہیں حنان ماموں اور سحر سب کیسے ہیں…در نجف نون اسٹوپ بولتی گی…
ارے ارے لڑکی اپنی گاڑی کو روکو گی تو جواب دوگا نہ….دانیال مسکرا کر بولا…
اچھا اچھا…در نجف شرمندگی سے بولی…
اچھا خیر مام ڈیڈ سحر سب ٹھیک خیر گڈ نیوز دینے کو کال کی فائنلی دس سال بعد ہم پاکستان آرہے ہیں….دانیال مسکرا کر بولا…
او واقعی یہ تو بہت خوشی کی بات ہے کتنے سال ہوگئے تم لوگوں کو دیکھے بس کال پر باتیں ہوجاتی ہیں…در نجف خوشی سے بولی پھر ایک دو باتیں کرکے سونے لیٹ گئی رات کھانے کے ٹائم سب بہت خاموش تھے اس لیئے وہ دوبارہ باہر نہیں گئی…
🌟🌟🌟🌟🌟
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...