(Last Updated On: )
ہیں تم کو لاحق عجب توہم
کہ لوگ اب بھی محبتوں کے
حسین دھوکے میں آ ہیں جاتے
ہیں پیار کرتے و دل لگاتے
لگی ہے دل کی نہ دل لگانا
نہیں ہے رستہ محبتوں کا
کوئی فسانہ نہ دل لگانا
خدا کا لو نام پیارے نیئر
کرو تم اب کوئی کام ڈھنگ کا
شکستہ دل کو وہاں رِجھاؤ
جہاں محبت کا نام دھندہ
جہاں عبادت اَنا پرستی
جہاں کی خصلت ہو خود پرستی
ہو ایسی جگمگ خدا کی بستی
میں ہاتھ آگے ہوں جوڑ کر اب
کہو تو پاؤں پکڑ ہوں لیتا
مگر نہ مجھ کو یہ اب تُو کہنا
فلاں حسیں ہے فلاں ہے من موہ
فلاں کی آنکھیں بڑی ہیں پیاری
فلاں تو حقدار و مستحق ہے
تری محبت و اِلتفت کا
کہ اِس سے چپکے سے
دل لگاؤ سکون پاؤ
ہے اِنّا للہ ہے توبہ توبہ
بتوں کی چاہ سے
بتوں کی راہ سے
خدا بچائے اب اِس بلا سے
٭٭٭