عطااللہ: تیری چوڑی چنکتی جائے تیری پائل شور مچائے
میرے ہاتھوں سے نکلا جائے میرا دِل گوریے
ہیم لتا: تُجھے دیکھوں تو شرما جاؤں آنچل میں مُکھڑا چپھاؤں
آگے بڑھ کے تھام لے مُجھ کو میرا دل تیرا ہے
عطااللہ: کہیں چاند نہ چُپ جائے کہیں رات نہ ڈھل جائے
مُجھے دَھڑکا رہتا ہے تیری زُلف جو بَل کھائے
مُجھے کُچھ بھی سمجھ نہ آئے
میرے ہاتھوں سے نکلا جائے میرا دل گوریے
ہیم لتا: کہیں یہ نہ ہو جائے کہیں وہ نہ ہو جائے
میں سوچتی رہتی ہوں میرا پیار نہ کھو جائے
تیرے سپنوں میں کھو جاؤں
آگے بڑھ کے تھام لے مُجھ کو میرا دِل تیرا ہے
عطااللہ: کبھی چپھتی پِھرتی ہے تُو پھولوں کے پیچھے
کبھی ماہیے گھاتی ہے تُو پیپل کے نیچے
کبھی جُولے سے دِل بھلائے
میرے ہاتھوں سے نکلا جائے میر ا دل گوریے
ہیم لتا: کبھی دروازہ کھولوں کبھی کھڑکی کھولتی ہوں
ہر آتے جاتے سے میں پوچھتی رہتی ہوں
تُجھے دیکھوں تو باہیں پھیلاؤں
آگے بڑھ کے تھام لے مُجھ کو میرا دِل تیرا ہے