(Last Updated On: )
ہجر کی پہلی شام بھی رویا
میں اور دل ناکام بھی رویا
میں جو زنداں میں کم تڑپا
آ کر زیرِ دام بھی رویا
میں بھی روتا رہتا تھا اور
ساتھ وہ ماہِ تام بھی رویا
کون گیا جاں سے کوچے میں
در بھی روۓ بام بھی رویا
ساری عظمت کھو گئی میری
مجھ پر میرا نام بھی رویا