(Last Updated On: )
دل کی تاریکیوں میں پھر سے روشنی آئی
میرے آنگن میں باخدا کہ چاندنی آئی
نفرتوں میں گزارتے تھے مہ و سال میرے
تیرے آنے سے زندگی میں زندگی آئی
یاد وہ پل ہیں تیرے ساتھ جو گزارے ہیں
مدتوں بعد تیری یاد پھر وہی آئی
میں نے بچپن یہاں پہ اِس جگہ گزاری تھی
رُگ گیا آج یاد پھر وہی تِری آئی
سر جھکایا تھا تیرے پیار اور چاہت میں
پھر یہ انا جو درمیان میں کیسی آئی