(Last Updated On: )
تجھے پتہ نہیں سب درد کے ترانے ہیں
مِرے نصیب میں غم کے سبھی فسانے ہیں
منافقت عجیب سی ہے دل نہیں لگتا
مگر یہ دنیا کے رشتے بھی تو نبھانے ہیں
حقوق اپنے جو اوروں کو مفت دیتے ہیں
ضمیر مردہ ہوئے ہیں جو سب جھگانے ہیں
قریب ہو کہ تیری زندگی جلا دے گی
یہ سچ ہے دور کے جو ڈھول ہیں سہانے ہیں
یہ عشق تھوڑے دنوں کا نہیں پرانا ہے
یہ میرے زخم بھی عاقل بہت پرانے ہیں