(Last Updated On: )
مجھ پہ تنقید ضروری تو نہیں
تیری تقلید ضروری تو نہیں
ہاں ضروری ہے محبت بھی مگر
اُس سے اُمید ضروری تو نہیں
یہ بھی کافی ہے سلامت رہو تم
تیری یہ دید ضروری تو نہیں
یاد کرتا ہوں تجھے روز مگر
روز تمہید ضروری تو نہیں
دل مِرا توڑ دیا جس نے صنم
ان سے امید ضروری تو نہیں
عید کا دن ہو اگر تیرے سوا
ہو مِری عید ضروری تو نہیں